رسائی کے لنکس

امریکی وزیر خارجہ منگل کو پاکستان کا دورہ کریں گے


ریکس ٹلرسن کا بطور امریکی وزیر خارجہ پاکستان کا یہ پہلا دورہ ہے، جسے دوطرفہ تعلقات کو معمول پر لانے کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے۔

امریکہ کے وزیرِ خارجہ ریکس ٹلرسن منگل کو اسلام آباد پہنچ رہے ہیں جہاں وہ پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت سے ملاقاتوں میں باہمی دلچسپی کے اُمور کے علاوہ خطے کی صورتِ حال بشمول افغانستان میں امن کی کوششوں پر بات چیت کریں گے۔

ریکس ٹلرسن کا بطور امریکی وزیر خارجہ پاکستان کا یہ پہلا دورہ ہے، جسے دوطرفہ تعلقات کو معمول پر لانے کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے۔

ستمبر کے اواخر میں اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس کے موقع پر پاکستان کے وزیرِاعظم شاہد خاقان عباسی اور امریکہ کے نائب صدر مائیک پینس کے درمیان ملاقات کے بعد دوطرفہ روابط میں اضافہ ہوا۔

رواں ماہ پاکستان کے وزیرِ خارجہ خواجہ آصف اور وزیرِ داخلہ احسن اقبال بھی امریکہ کے دورے کر چکے ہیں جب کہ صدر ٹرمپ کی نائب معاون اور امریکہ کی نیشنل سکیورٹی کونسل میں جنوبی ایشیا سے متعلق امور کی سینئر ڈائریکٹر لیزا کرٹس کی قیادت میں امریکی حکام کا ایک وفد بھی پاکستان کا دورہ کر چکا ہے۔

امریکہ میں تعینات پاکستان کے سابق سفیر اشرف جہانگیر قاضی کہتے ہیں کہ اگر تاریخی پس منظر میں بھی دیکھا جائے تو کسی بھی امریکی وزیر خارجہ کے دورے کی ہمیشہ اپنی اہمیت رہی ہے۔

’’پچھلے کچھ سالوں میں امریکہ سے ہمارے تعلقات اچھے نہیں رہے ہیں۔ کبھی اُس میں کشیدگی ہوتی ہے، کبھی اس میں تھوڑی سے بہتری آ جاتی ہے، دراصل باہمی اعتماد کا فقدان ہے۔‘‘

اشرف جہانگیر قاضی کہتے ہیں کہ پاکستان اور امریکہ کے تعلقات بہتر ہونے چاہییں لیکن اُن کے بقول موجودہ حالات میں ان کی نوعیت محدود رہے گی۔

’’میں سمجھتا ہوں کہ امریکہ کے ساتھ ہمارے تعلقات اچھے ہو سکتے ہیں اور اچھے ہونے چاہییں کیوں کہ امریکہ کی بہت اہمیت ہے، دنیا کی سب سے بڑی فوجی طاقت ہے اور ابھی اُن کی معیشت دنیا کی سب بڑی ہے۔۔۔۔ ہمارے تعلقات امریکہ کے ساتھ محدود رہیں گے لیکن اچھے ہو سکتے ہیں اور پاکستان کے لیے مفید ہو سکتے ہیں۔‘‘

اُدھر قائدِاعظم یونیورسٹی کے شعبۂ سیاسیات اور بین الاقوامی تعلقات کے ڈائریکٹر ڈاکٹر نذیر حسین کہتے ہیں کہ اس اعلیٰ سطحی دورے سے نہ صرف ایک دوسرے کو سمجھنے میں مدد ملے گی بلکہ برف بھی پگھلے گی۔

’’آپ رابطے میں رہیں گے تو کچھ ہو گا، اگر آپ الگ ہو جائیں گے تو پھر آپ اُن کو اپنی بات بھی نہیں بتا سکتے ہیں۔۔۔۔ جو بھی پاکستان یا امریکہ مفاد میں ہے اس پر آپ عمل درآمد کریں۔۔۔۔ جیسے ابھی (امریکہ اور کینیڈین) خاندان کی بازیابی کا اقدام ہے۔۔۔ چھوٹی چیزیں، بڑے اقدامات کا سبب بنتی ہیں۔‘‘

ڈاکٹر نذیر حسین کہتے ہیں کہ افغانستان کے امن میں پاکستان کا کردار بہت اہم ہے اور اُن کے بقول امریکہ کو بھی اس کا ادرک ہے۔

مبصرین کا کہنا ہے کہ دوطرفہ تعلقات میں پائی جانے والی بداعتمادی کو دور کرنے کے لیے سرکاری سطح پر مسلسل رابطوں کے ساتھ ساتھ عوامی رابطے بھی بہت ضروری ہیں۔

XS
SM
MD
LG