جاپان میں طوفانی بارشوں کے باعث ہونے والے حادثات اور سیلابی ریلوں میں بہہ کر ہلاک ہونے والوں کی تعداد 100 سے تجاوز کرگئی ہے جب کہ درجنوں افراد تاحال لاپتا ہیں۔
حکام کے مطابق بیشتر ہلاکتیں اور گمشدگیاں تاریخی شہر ہیروشیما اور اس کے نواحی علاقوں میں ہوئی ہیں جو حالیہ بارشوں سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔
جاپان کے چیف کیبنٹ سیکریٹری یوشی ہائیڈ سوگا نے پیر کو صحافیوں کو بتایا ہے کہ اب تک 87 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوچکی ہے جب کہ امدادی اہلکاروں کو 13 لاشیں بھی مختلف مقامات، سیلابی پانی میں پھنسی گاڑیوں اور مکانات کے ملبے سے ملی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اب بھی مختلف علاقوں سے کم از کم 68 افراد لاپتا ہیں جنہیں سرگرمی سے تلاش کیا جارہا ہے۔
جاپان کے مغربی اور وسطی علاقوں میں گزشتہ ہفتے ہونے والی ریکارڈ توڑ طوفانی بارشوں کے باعث دریاؤں میں آنے والی طغیانی سے وسیع علاقہ تاحال زیرِ آب ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ گو کہ بارشوں کے سلسلے میں کمی آئی ہے لیکن دریاؤں میں طغیانی بدستور برقرار ہے جب کہ لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ بھی موجود ہے۔
بارشوں کے باعث 13 لاکھ افراد کو اپنا گھر بار چھوڑنا پڑا ہے جب کہ مزید 31 لاکھ افراد کو حکام نے انتہائی الرٹ کر رکھا ہے اور مزید بارش کی صورت میں انہیں بھی کسی بھی وقت اپنا گھر بار چھوڑنے کا حکم دیا جاسکتا ہے۔
جاپان کے وزیرِ اعظم شنزو ابے نے کہا ہے کہ حکومت نے لاپتا افراد کی تلاش اور امدادی سرگرمیوں کو مزید وسیع کردیا ہے اور اب 73 ہزار پولیس، فوج اور ہنگامی حالات سے نمٹنے کے محکموں کے اہلکار امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔
جاپان کے محکمۂ موسمیات نے کہا ہے کہ کوچی نامی ضلعے میں صرف تین گھنٹے کے دوران 25 سینٹی میٹر سے زیادہ بارش ریکارڈ کی گئی جو 1976ء کے بعد سے ایک ریکارڈ ہے۔
کوچی کے پورے ضلعے میں لینڈ سلائیڈنگز کی وارننگ بھی جاری کردی گئی ہے۔