جاپان میں ملکی تاریخ کے سب سے طاقتور طوفان 'ہیگی بس' سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے۔ دو روز کے دوران طوفان کے باعث 35 افراد ہلاک اور درجنوں لاپتہ ہیں۔
ہفتے کی صبح آنے والے طوفان کے بعد امدادی کارروائیوں کے لیے فوج طلب کر لی گئی ہے جبکہ اب بھی کئی علاقوں میں لوگوں کی بڑی تعداد سیلاب زدہ علاقوں میں پھنسی ہوئی ہے۔
شہریوں کو محفوط مقامات پر منتقل کرنے کے لیے ہزاروں رضاکار امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق پیر کو جاپان میں قومی سطح پر چھٹی دی گئی ہے جب کہ طوفان کے باعث لاپتہ ہونے والوں کی تلاش اور متاثرین کی امداد کے لیے ایک لاکھ 10 ہزار سے زائد رضاکار اپنی خدمات پیش کر رہے ہیں جن میں 31 ہزار فوجی اہلکار بھی شامل ہیں۔
دارالحکومت ٹوکیو سمیت کئی شہروں میں سیلابی صورت حال ہے اور نظام زندگی درہم برہم ہوگیا۔ بڑے پیمانے پر لینڈ سلائیڈنگ اور دریاؤں کے پشتے ٹوٹنے کے باعث پانی شہری علاقوں میں داخل ہونے سے کءی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
طوفانی بارشوں کے سبب کئی مقامات پر حفاظتی بند ٹوٹ گئے ہیں۔ دکانیں، فیکٹریاں اور ٹرین کا نظام بند کر دیا گیا ہے جبکہ رگبی ورلڈ کپ کے میچز اور فارمولا-ون گراں پرکس ریس منسوخ کر دی گئی ہے۔
طوفان کے باعث اب تک 1500 سے زائد پروازیں منسوخ ہو چکی ہیں جبکہ 2 لاکھ افراد بجلی سے محروم ہیں۔
حکومت کی جانب سے احتیاطی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں جبکہ ساحلی علاقوں کے آٹھ لاکھ مکینوں کو محفوظ مقامات پر منتنقل ہونے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔
طوفان سے متعلق پیشگوئی کی جارہی ہے کہ یہ 1958 میں آنے والے طوفان سے بھی زیادہ طاقتور ہو سکتا ہے جس میں سیکڑوں افراد ہلاک اور لاپتہ ہوگئے تھے۔
وسطیٰ جاپان کے شہر ناگانو میں دریا پر قائم بند ٹوٹ گیا جس سے پانی رہائشی علاقوں میں داخل ہو گیا۔ مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق رہائشی علاقے میں داخل ہونے والی پانی کی سطح دوسری منزل تک بلند ہے۔
جاپانی فوج کے ہیلی کاپٹرز بھی سرچ اینڈ ریلیف آپریشن میں حصہ لے رہے ہیں۔ عوام سے کہا گیا ہے کہ وہ ہیلی کاپٹرز سے مدد لینے کے لیے بالکونیوں یا چھتوں پر کھڑے ہوکر ہوا میں تولیہ لہرائیں تاکہ انہیں ریسکیو کیا جاسکے۔
ناگانو شہر کے ایک اہلکار نے یشوہیرو یاماگاچی نے 'اے ایف پی' کو بتایا کہ گزشتہ رات تک انہوں نے 427 گھروں کے 1417 مکینوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا ہے۔
تاہم ان کا کہنا تھا کہ فوری طور پر یہ واضح نہیں کہ کل کتنے گھر طوفان سے متاثر ہوئے ہیں۔
یاد رہے کہ طوفان 'ہیگی بس' جاپانی جزیرے ہونشو میں ہفتے کی صبح سات بجے آیا تھا جس کے دوران ہوا کی رفتار 134 میل فی گھنٹہ ریکارڈ کی گئی۔
طوفان کے باعث زیادہ تر اموات مٹی کے تودے گرنے اور گاڑیوں و مکانات کے پانی میں بہہ جانے کے سبب ہوئیں۔
نیشنل براڈ کاسٹرز کا کہنا ہے کہ طوفان سے 99 افراد زخمی ہوئے جبکہ ایک درجن سے زیادہ تاحال لاپتا ہیں۔
جاپان کے محکمہ موسمیات نے پہلے ہی شدید ترین بارش اور طوفان کی پیش گوئی کی تھی۔ محکمے کا کہنا تھا کہ جس شدت کا طوفان ٹوکیو کی جانب بڑھ رہا ہے اس کی پہلے کوئی مثال نہیں ملتی۔
ٹوکیو کے ایک رہائشی تاجیم توکوڈا کا کہنا ہے کہ ان کے گھر میں ان کے قد سے بھی اونچا پانی بھر گیا تھا جس کے سبب انہیں اور ان کے اہل خانہ کو ایک کشتی کے ذریعے بچایا گیا۔
ہفتے کو بارش اور طوفان کے باعث لوکل اور بلیٹ ٹرینوں کا نظام درہم برہم ہوگیا جبکہ بے شمار فلائٹس کو پرواز کی اجازت نہیں مل سکی۔