پاکستان میں ایک فوجی ہیلی کاپٹر کر تباہ ہوگیا اور اس پر سوار 12 افراد ہلاک ہو گئے۔
سرکای ذرائع ابلاغ کے مطابق مانسہرہ کے علاقے لساں نواب میں پیش آنے والے اس واقعے میں ہلاک ہونے والے افراد فوج کے شعبہ صحت "آرمی میڈیکل کور" سے تعلق رکھتے تھے۔ ان میں دو پائلٹ اور 5 میجر، لائنس نائیک، سپاہی اور حوالدار رینک کے عہدیدار شامل تھے۔
یہ افراد ہیلی کاپٹر میں سوار ہو کر راولپنڈی سے طبی امداد فراہم کرنے کے لیے گلگت جارہے تھے کہ خراب موسم کے باعث ہیلی کاپٹر بھینگڑہ کی پہاڑی سے ٹکرا گیا جس کے بعد اس میں آگ لگ گئی۔
کچھ عینی شاہدین نے بھی ہیلی کاپٹر کے حادثے سے متعلق اطلاعات دی ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ہیلی کاپٹر گرنے کے بعد انہوں نے جائے حادثہ سے دھواں اٹھتے ہوئے دیکھا تھا۔
قبل ازیں ضلعی رابطہ افسر نجیب الرحمٰن نے مقامی ذرائع ابلاغ سے گفتگو میں ہیلی کاپٹر کے حادثے میں 9 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی تھی۔ ڈپٹی کمشنر عامر خٹک کے مطابق حادثے کے بعد اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔
ہنگامی لینڈنگ
ادھر پاکستان ایئرفورس کے ایک اور ہیلی کاپٹر کو تکنیکی خرابی کے باعث چترال میں ہنگامی لینڈنگ کرنا پڑی۔ ہیلی کاپٹر سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے لئے امدادی سامان لے جارہا تھا۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا جا رہا ہے کہ پاکستان ایئرفورس کے ہیلی کاپٹر ایم آئی 17 نے چترال کے علاقے مستوج میں ہنگامی لینڈنگ کی۔ اس میں 13 افراد سوار تھے۔
اطلاعات کے مطابق، ہیلی کاپٹر نے جیسے ہی واپسی کے لئے اڑان بھری ایک درخت سے ٹکراگیا۔ حادثے کے نتیجے میں کوئی بڑا جانی نقصان نہیں ہوا۔ تاہم، کچھ مسافروں کے معمولی زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس محمد ظفر جو خود بھی ہیلی کاپٹر میں سوار تھے انہوں نے بتایا کہ تمام مسافر بحفاظت ہیں۔