رسائی کے لنکس

اپنے خلاف 'دھمکیوں' کے باعث ریحام خان بیرونِ ملک چلی گئیں


ریہام خان (فائل فوٹو)
ریہام خان (فائل فوٹو)

ریحام خان اپنے خلاف سوشل میڈیا پر چلائی جانے والی 'مہم' پر بھی خاصی نالاں تھیں اور ان کے بقول وہ دھمکیوں سے مرعوب نہیں ہوں گی۔

پاکستان تحریکِ انصاف کے سربراہ عمران خان کی سابقہ اہلیہ اور اینکر پرسن ریحام خان خود کو ملنے والی مبینہ دھمکیوں کے بعد بیرونِ ملک چلی گئی ہیں۔

پیر کی شب نجی ٹی وی چینل 'جیو نیوز' کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ریحام نے ان دھمکیوں کی نوعیت اور تفصیل تو نہیں بتائی لیکن ان کے بقول ان کی فاؤنڈیشن کے عملے کو گزشتہ ستمبر سے "دھمکیاں" مل رہی تھیں۔

انھوں نے 'ریحام خان فاؤنڈیشن' کے رابطہ کار کی ایک آڈیو ریکارڈنگ کا تذکرہ بھی کیا جس میں رابطہ کار نے بتایا ہے کہ انہیں ریحام خان کے لیے ٹی وی انٹرویوز اور مختلف تقاریب میں شرکت کا انتظام کرنے سے باز رہنے کی "تنبیہ" کی گئی۔

ریحام خان کے بقول ان کا عمران خان سے نکاح اکتوبر 2014ء میں ہوا تھا لیکن اس کا اعلان جنوری 2015ء میں کیا گیا اور یہ رشتہ اکتوبر 2015ء میں طلاق کے نتیجے میں ختم ہو گیا تھا۔

ریحام خان اپنے خلاف سوشل میڈیا پر چلائی جانے والی 'مہم' پر بھی خاصی نالاں تھیں اور ان کے بقول وہ دھمکیوں سے مرعوب نہیں ہوں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ وقت آنے پر ان بہت سے معاملات پر جن پر خاموش تھیں، اپنی خاموشی توڑیں گی۔

ریحام خان حزبِ مخالف کے رہنما عمران خان سے طلاق کے بعد کچھ عرصہ تو خاموش رہیں لیکن ایک عرصے سے ان کی طرف سے ڈھکے چھپے الفاظ میں عمران خان کے بعض فیصلوں پر تنقید سامنے آ رہی ہے جس پر ریحام خان کو سوشل میڈیا پر تحریک انصاف کے ہمدردوں کی طرف سے "برا بھلا" کہنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

ٹی وی پروگرام میں گفتگو کے دوران ریحام خان کا کہنا تھا کہ وہ وطن واپس ضرور آئیں گی۔

XS
SM
MD
LG