کراچی: پاکستان کے معاشی مرکز کراچی میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران قانون نافذ کرنے والے اداروں کا دہشتگردوں کے خلاف آپریشن اور چھاپوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ جمعرات کے روز کراچی رینجرز کے کور کمانڈر نے اعلان کیا ہے کہ شہر میں دہشگردوں کو معاونت فراہم کرنے والوں کے خلاف آپریشن جاری رکھا جائےگا۔
ترجمان رینجرز کی جانب سے اہم بریفنگ کے حوالے سے میڈیا کو جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہےکہ کراچی میں دہشتگردوں کو مالی معاونت فراہم کرنے والوں کیخلاف آپریشن جاری رہےگا، جبکہ کراچی میں رمضان المبارک کے حوالے سے امن و امان کی صورتحال پر تبادلہٴ خیال بھی کیا گیا ہے۔
سیاسی جماعت کے دفاتر پر چھاہے
کراچی شہر مین رینجرز کی کاروائیوں میں تیزی کے بعد سیاسی جماعتوں کے دفاتر پر بھی چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے۔ گزشتہ رات بھی کراچی کے علاقے بابائے اردو روڈ پر رینجرز نے کراچی کی اہم سیاسی جماعت 'سنی تحریک' کے مرکزی دفتر پر چھاپہ مارا، جس کے نتیجے میں، درجنوں مشتبہ افراد گرفتار کر لئےگئے، جبکہ دفتر کی مکمل تلاشی بھی لی گئی۔
سنی تحریک کے دفتر پر رینجرز کے چھاپے کےحوالے سے سیاسی جماعت کے رہنما شاہد غوری نے میڈیا کو جاری بیان میں کہا ہے کہ ’سیاسی جماعت کا کسی جرائم پیشہ افراد سے کوئی تعلق نہیں رہا۔ رینجرز نے شک کی بنا پر کئی افراد کو گرفتار کیا ہے‘۔
کراچی فش ہاربر پر چھاپے میں اہم افسران کی گرفتاری
کراچی میں رینجرز کی کاروائیوں میں گزشتہ روز ’فشرمین کوآپریٹیو سوسائٹی‘ کے وائس چیئرمین، سلطان قمر صدیقی کو گرفتار کر لیا گیا۔ اہل کار کی گرفتاری پر تفتیش کے بعد، مزید نام سامنے آنےکےبعد جمعرات کے روز مزید دو افسران کو گرفتار کیا گیا۔
ان پر لاکھوں روپے بھتے کی رقم بلاول ہاؤس منتقل کرنے کا الزام ہے، جبکہ ان کے لیاری گینگ وار سے بھی تعلقات بتائے گئے ہیں۔قمر صدیقی کو انسداد دہشتگردی کی عدالت کے فیصلےکے بعد، 90 روز کیلئے ریمانڈ پر بھیجدیا گیا ہے۔
دوسری جانب، گزشتہ روز پاکستان رینجرز سندھ کے سربراہ میجر جنرل بلال اکبر نے شہر کے مذہبی رہنماؤں سے اہم ملاقات کی تھی، جسمیں مذہبی رہنماؤں سے رمضان میں امن و امان کے حوالے سے یقین دلانے سمیت رمضان کے حوالے سے زبردستی فطرہ و زکواة وصول کرنےوالوں کیخلاف ’رینجرز ہیلپ لائن‘ پر رپورٹ کرنے کا کہا گیا تھا۔
واضح رہے کہ رینجرز کے گزشتہ ہفتے سندھ کی ’ایپکس کمیٹی‘ کے اجلاس کے بعد جاری ہونےوالے ایک بیان میں اہم انکشاف کیا گیا تھا کہ شہر کراچی میں سالانہ 230 ارب روپے سے زائد کی رقم غیر قانونی طریقوں سے وصول کیجاتی ہے۔
ترجمان رینجرز کی جانب سے میڈیا ذرائع کو جاری بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ کراچی میں زکواة اور فطرے کے نام پر جبری طور پر عوام سے کروڑوں روپے رقم وصول کرکے دہشتگرد عناصر کی معاونت اور شہر کی بااثر افراد میں تقسیم کیجاتی ہے، جسمیں کئی اہم سیاسی جماعتوں کے شامل ہونےکا بھی انکشاف کیا گیا تھا۔