رسائی کے لنکس

کوئٹہ: رواں سال کا پہلا پولیو کیس، وائرس کراچی سے منتقل ہوا


صوبائی ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے کو آر ڈی نیٹر ڈاکٹر سیف الرحمٰن نے وائس آف امریکہ کو اس حوالے سے جاری تفصیلات میں کہا کہ ”کوئٹہ کے علاقے سمنگلی روڈ کے پولیو سے متاثرہ بچے میں پائے جانے والے پولیو وائرس کا تعلق کراچی کے علاقے گڈاپ سے ہے“

کوئٹہ میں سال 2016ء کا پہلا پولیو کیس رواں ہفتے ہی سامنے آیا ہے۔ تاہم، اب اس کیس کے حوالے سے یہ انکشاف ہوا ہے کہ اس کا وائرس کراچی کے علاقے گڈاپ سے کوئٹہ منتقل ہوا۔

صوبائی ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے کو آر ڈی نیٹر ڈاکٹر سیف الرحمٰن نے وائس آف امریکہ کو اس حوالے سے جاری تفصیلات میں کہا کہ ”کوئٹہ کے علاقے سمنگلی روڈ کے پولیو سے متاثرہ بچے میں پائے جانے والے پولیو وائرس کا تعلق کراچی کے علاقے گڈاپ سے ہے۔“

انہوں نے کہا کہ ماہرین کی تحقیق اور جنیاتی تسلسل سے یہ ثابت ہوا ہے کہ ڈھائی سالہ محمد اکرم میں موجود پولیو وائرس کوئٹہ میں پائے جانے والے وائرس سے مختلف ہے۔

ڈاکٹر سیف الرحمٰن کا کہنا تھا کہ قلعہ عبداللہ سے لئے گئے گندے پانی کے نمونوں میں پایا جانے والا پولیو وائرس اور محمد اکرم میں موجود وائرس دونوں مختلف ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ قلعہ عبداللہ کے گندے پانے میں پولیو وائرس افغانستان کے علاقے ہلمند سے منتقل ہوا ہے اور یہ ہلمند سے ہی قلعہ عبداللہ، چمن اور صوبے کے دیگر علاقوں میں منتقل ہوا۔

ڈاکٹر سیف کا کہنا تھا کہ چونکہ بلوچستان کراچی اور قندھار کے وسط میں واقع ہے اس لیے بلوچستان میں اس وائرس کا زیادہ پایا جانا ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ وائرس کسی طرح کراچی کے علاقے گڈاپ سے لایا گیا تھا جو اس بچے، محمد اکرم میں منتقل ہوا۔

XS
SM
MD
LG