کوئٹہ میں بولان میڈیکل کمپلیکس کے ماہر نفسیات ڈاکٹر غلام رسول 17 روز تک اغواء کاروں کے قبضے میں رہنے کے بعد جمعہ کی شب اپنے گھر واپس پہنچ گئے۔
پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن بلوچستان کے نائب صدر ڈاکٹر آفتاب کاکڑ نے وائس آف امر یکہ کو بتایا کہ ڈاکٹر غلام رسول پر تشدد نہیں کیا گیا تاہم ان کے بقول رہائی پانے والے ڈاکٹر ذہنی دباؤ کا شکار ہیں۔
انھوں نے اس کی وضاحت نہیں کہ ڈاکٹر غلام رسول کی رہائی کے لیے تاوان کی رقم ادا کی گئی یا نہیں۔
ڈاکٹر آفتاب کاکڑ نے بتایا کہ ان کے مغوی ساتھی ڈاکٹر کی بازیابی کے بعد صوبے کے سرکاری اسپتالوں کے شعبہ حادثات میں ڈاکٹروں نے دوبارہ کام شروع کر دیا ہے تاہم شعبہ بیرونی مریضاں تاحال بند ہے۔
ڈاکٹر آفتاب کاکڑ نے بتایا کہ ان کی تنظیم صوبے میں ڈاکٹروں کو تحفظ فراہم کرنے اور ان کے اغواء میں ملوث افراد کی گرفتاری کے لیے اپنے مطالبات پر قائم ہے اور جب تک ایسا نہیں کیا جاتا اسپتالوں میں جزوی ہڑتال جاری رہے گی۔
بلوچستان میں سترہ دنوں تک جاری رہنے والی ڈاکٹروں کی ہڑتال سے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا لیکن توقع کی جا رہی ہے ایمرجنسی سروسز کی بحالی کے بعد مریضوں کی دشواریوں میں کچھ کمی آئے گی۔
پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن بلوچستان کے نائب صدر ڈاکٹر آفتاب کاکڑ نے وائس آف امر یکہ کو بتایا کہ ڈاکٹر غلام رسول پر تشدد نہیں کیا گیا تاہم ان کے بقول رہائی پانے والے ڈاکٹر ذہنی دباؤ کا شکار ہیں۔
انھوں نے اس کی وضاحت نہیں کہ ڈاکٹر غلام رسول کی رہائی کے لیے تاوان کی رقم ادا کی گئی یا نہیں۔
ڈاکٹر آفتاب کاکڑ نے بتایا کہ ان کے مغوی ساتھی ڈاکٹر کی بازیابی کے بعد صوبے کے سرکاری اسپتالوں کے شعبہ حادثات میں ڈاکٹروں نے دوبارہ کام شروع کر دیا ہے تاہم شعبہ بیرونی مریضاں تاحال بند ہے۔
ڈاکٹر آفتاب کاکڑ نے بتایا کہ ان کی تنظیم صوبے میں ڈاکٹروں کو تحفظ فراہم کرنے اور ان کے اغواء میں ملوث افراد کی گرفتاری کے لیے اپنے مطالبات پر قائم ہے اور جب تک ایسا نہیں کیا جاتا اسپتالوں میں جزوی ہڑتال جاری رہے گی۔
بلوچستان میں سترہ دنوں تک جاری رہنے والی ڈاکٹروں کی ہڑتال سے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا لیکن توقع کی جا رہی ہے ایمرجنسی سروسز کی بحالی کے بعد مریضوں کی دشواریوں میں کچھ کمی آئے گی۔