رسائی کے لنکس

روس چھوڑنے پرغیرملکی کاروباری اداروں کے اثاثے قومی ملکیت میں لینے کی دھمکی


سینٹ پیٹرزبرگ میں ایک کاروباری ٹاور کی الیکٹرونک اسکرین پر روسی صدر ولادیمیر پوٹن کا سالانہ اسٹیٹ آف دی نیشن خطاب نشر ہو رہا ہے۔ 21 اپریل 2021ء (فائل فوٹو)
سینٹ پیٹرزبرگ میں ایک کاروباری ٹاور کی الیکٹرونک اسکرین پر روسی صدر ولادیمیر پوٹن کا سالانہ اسٹیٹ آف دی نیشن خطاب نشر ہو رہا ہے۔ 21 اپریل 2021ء (فائل فوٹو)

روسی حکام نے بتایا ہے کہ ایک تجویز زیر غور ہے جس کے تحت یوکرین پر حملے کے معاملے پر ملک چھوڑ کر جانے والے مغربی ملکوں کی کمپنیوں کے اثاثے قومی ملکیت میں لیے جائیں گے، اس فیصلے کے نتیجے میں سینکڑوں کاروباری اداروں کو خاصا معاشی نقصان ہو گا، ممکنہ طور پر یہ نقصان عارضی نوعیت کا ہی ہو گا۔اس اقدام کا مقصد ہزاروں روسی ملازمین کے روزگار کا تحفظ یقینی بنانا ہے۔

ییل یونیورسٹی کے اسکول آف منیجمنٹ کے اکٹھے کیے گئے اعداد و شمار کےمطابق، پیر کے روز تک کم از کم 375 کمپنیاں روس سے نکلنے کا اعلان کر چکی ہیں۔

اس فہرست میں وہ ادارے بھی شامل ہیں جنھوں نے روس سے روابط مکمل طور پرمنقطع کر دیے ہیں، ساتھ ہی ایسے ادارے بھی ہیں جنھوں نے وہاں کاروبار تو بند کردیا ہے لیکن واپسی کی راہ کھلی رکھی ہے۔

متعدد میڈیا رپورٹس کے مطابق، روس میں استغاثے کے وکلا نے مغربی ملکوں کی درجنوں کمپنیوں سے رابطہ کرکے انھیں اپنے اثاثوں کے بارے میں انتباہ جاری کیا ہے، جس میں پیداواری تنصیبات، دفاتر اور حقوق دانش، مثلاً ٹریڈ مارکس سے متعلق انتباہ شامل ہے، جس میں واضح کیا گیا ہے کہ ملک سے چلے جانے کی صورت میں حکومت ان کے اثاثے اپنے قبضے میں لے سکتی ہے۔

پوٹن کی توثیق

روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے مغربی ملکوں کے اثاثوں سے متعلق گزشتہ ہفتے پیش کردہ تجویز کی توثیق کردی تھی ۔ابتدائی طور پر یہ تجویز یونائٹڈ رشیا کے ایک سینئر رکن نے دی تھی، جو ملک کی ایک بڑی سیاسی جماعت ہے۔

یونائٹڈ رشیا کی تجویز محض اثاثوں پر قبضے تک محدود نہیں تھی۔ اس میں تجویز کیا گیا تھا کہ ان غیر ملکی کاروباری اداروں کے انتظامی سربراہان کو گرفتار کیا جانا چاہیے، جو حکومت روس کے اقدامات پر نکتہ چینی کرتے ہیں۔

رائٹرز کی خبر کے مطابق، ایک اور تجویز زیر غور ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ان سرکاری کمپنیوں کو ہدف بنایا جائے جن کے 25 فی صد حصص ایسے افراد کے پاس ہیں جن کا تعلق ''غیر دوست ملکوں'' سے ہے۔

یونائٹڈ رشیا کے قانون سازوں کی جانب سے پیش کردہ یہ بل حکومت کو اجازت دیتا ہے کہ ان اداروں کا انتظام بیرونی انتظامیہ کے حوالے کیا جائے، تاکہ موجودہ شیئر ہولڈرز کے حقوق ختم کیے جاسکیں اور روسی حکومت ان کے حصص کی نیلامی کر سکے۔

گزشتہ ہفتے ٹوئٹر پر وائٹ ہاؤس پریس سیکریٹری، جین ساکی نے خبردار کیا تھا کہ اگر قومی ملکیت میں لینے کے منصوبے پر عمل درآمد کیا گیا تو روس کو مزید تعزیرات یا قانونی چارہ جوئی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

انھوں نے کہا کہ ''روس کی جانب سے ان کمپنیوں کے اثاثوں پر بغیر کسی قانونی جواز کے قبضے کے اقدام پر جواب دہ ہونا پڑے گا؛ جس کے نتیجے میں روس کو مزید اقتصادی مشکلات جھیلنا پڑیں گی''۔

XS
SM
MD
LG