رسائی کے لنکس

کیا روس کرپٹو کرنسی کی مدد سے معاشی پابندیوں کا مقابلہ کرسکے گا؟


فائل فوٹو
فائل فوٹو

یوکرین پر روس کے حملے کے بعد روسی کرنسی روبل میں کرپٹو کرنسی کی بڑے پیمانے پر خریداری کا رجحان دیکھنے میں آیا ہے۔

موجودہ عالمی حالات اور یوکرین پر حملے کے بعد روس پر عائد ہونے والی مالیاتی پابندیوں کے بعد اس رجحان سے متعلق یہ سوال سر اٹھا رہا ہے کہ کیا روس ڈیجیٹل کرنسی کی مدد سے ان پابندیوں کے اثرات سے خود کو محفوظ بنا سکتا ہے۔

روسی کرنسی اور کرپٹو

یوکرین پر حملے کے بعد سے امریکہ اور اس کے مغربی اتحادیوں نے روس کے بینکاری سیکٹر اور کرنسی کے لین دین پر کڑی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔

حالیہ پابندیوں کے بعد روس کے بعض چنیدہ بینکوں کو عالمی سطح پر بینکاری کے لین دین کے نظام ’سوئفٹ‘ کے میسجنگ سسٹم سے الگ کر دیا گیا ہے۔

سوئفٹ کا سسٹم عالمی سطح پر بینکوں کو لین دین سے متعلق تیز رفتار اور محفوظ رابطے کی سہولت فراہم کرتا ہے۔ اس نظام سے روس کو الگ کرنے کا مقصد دنیا کے ساتھ اس کی اکثر و بیشتر تجارتی سرگرمیوں میں رکاوٹ ڈالنا ہے۔

روس کے مرکزی بینک کے ساتھ لین دین پر مغربی ممالک کی عائد کردہ پابندیوں کی وجہ سے روس کی معیشت کو دشواریوں کا سامنا ہے۔

روس کی کرنسی روبل سال کے آغاز ہی سے گراوٹ کا شکار ہے اور امریکی ڈالر کے مقابلے میں اس کی قدر میں 27 فی صد کمی آ چکی ہے۔ ڈالر کے مقابلے میں روبل کی قدر اپنی کم ترین سطح پر ہے۔

اس صورتِ حال میں روسی سرمایہ کاروں کی بڑی تعداد نے ڈیجیٹل کرنسیز خریدنا شروع کردی ہیں۔ یہ کرنسیز کسی مرکزی نظام سے مربوط نہیں ہیں اس لیے عالمی سطح پر لین دین کی پابندیوں سے براہ راست متاثر نہیں ہوتیں۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق کرپٹو کرنسی اور ڈیجیٹل اثاثوں کی معلومات فراہم کرنے والے ادارے ’کائیکو‘ کے مطابق گزشتہ ایک ہفتے کے دوران روسی کرنسی روبل میں بٹ کوائن کی خریداری میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔

یوکرین پر حملے کے بعد ایک اور ڈیجیٹل کرنسی ’ٹیتھر‘ کی خریداری میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ ٹیتھر کو دیگر ڈیجیٹل کرنسیز کے مقابلے میں اس لیے قدرے محفوظ تصور کیا جاتا ہے کہ اس کی قدر کو ڈالر کے ساتھ منسلک کیا گیا ہے۔

کیا کرپٹو دیرپا حل ثابت ہوگا؟

حکومتیں چاہیں تو وہ شاپنگ پلیٹ فارمز پر کرپٹو کرنسی میں لین دین پر پابندی عائد کرسکتی ہیں اور پابندیوں سے بچ نکلنے کا یہ راستہ بھی بند کرسکتی ہیں۔

یوکرین کے نائب وزیر اعظم میخیلو فیدروف اپنے ایک ٹوئٹ میں کرپٹو پلیٹ فورمز سے روسی اکاؤنٹ بلاک کرنے کی اپیل کرچکے ہیں۔

بلاک چین ڈیٹا کے پلیٹ فورم ’چینالسز‘ نے اپنے حالیہ بیان میں امید ظاہر کی ہے کہ کرپٹو کرنسی انڈسٹری عالمی پابندیوں سے بچ نکلنے کی روس کی کوششوں کو ناکام بنانے میں اپنا کردار ادا کرے گی۔

بیان میں یہ نشاندہی کی گئی ہے کہ مغربی ممالک بلاک چینز یا ڈیجیٹل کرنسیز میں لین دین کے ذریعے پابندیوں کی خلاف ورزی کا سراغ لگا سکتی ہیں۔

شمالی کوریا اور ایران بھی کرپٹو کرنسیز کی مدد سے اپنے اوپر عائد کی گئی پابندیوں کے اثرات سے بچنے میں کامیاب رہے ہیں۔

چینالسز کے مطابق شمالی کوریا نے سائبر حملوں کے ذریعے اربوں ڈالر کمائے ہیں جب کہ ایران نے سستی توانائی کی مدد سے بڑے پیمانے پر بٹ کوائن کی مائننگ کی ہے۔

ڈیجیٹل کرنسی کے لین دین میں اضافے کے باوجود ماہرین کا کہنا ہے کہ روس تیل، گندم اور گیس جیسی اشیائے ضروریہ کی برآمدات میں کرپٹو کرنسی سے لین دین نہیں کرسکے گا۔ ان اشیا اور بڑے پیمانے پر بٹ کوائن اور اس کی دیگر مقابل کرنسی میں لین دین کا حجم انتہائی کم ہے۔

یوکرین پر حملے کے کرپٹو کرنسی پر اثرات

روس کے یوکرین پر حملے کے بعد بٹ کوائن اور دیگر کرپٹو کرنسیز کی قیمتوں میں یک دم اضافہ دیکھنے میں آیا ہے لیکن روسیوں کی سرمایہ کاری قیمتوں میں اضافے کی واحد وجہ نہیں۔

یوکرین کی حکومت کو امداد کی اپیل کے بعد گزشتہ ہفتے کے روز سے اب تک کم و بیش ایک کروڑ 71 لاکھ ڈالر مالیت کے عطیات کرپٹو کرنسی کی صورت میں موصول ہوئے ہیں۔

کرپٹو کے کاسل آئی لینڈ فنڈ کے شراکت دار نک کارٹر کا کہنا ہے کہ ہماری چھوٹی سی انڈسٹری کس وقت دنیا کی جغرافیائی سیاست کے لیے اہم ہوجائے گی اس کے وقت اور طریقہ کار کا تعین ہمارے ہاتھ میں نہیں ہے لیکن اس کا انحصار ہم پر ضرور ہے۔

البتہ ڈیجیٹل کرنسی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ روسی کرنسی روبل میں ڈیجیٹل کرنسی کی خریداری کا حجم اتنا زیادہ نہیں ہے جس سے مجموعی طور پر یہ مارکیٹ متاثر ہو۔

(اس خبر میں شامل معلومات خبر رساں ادارے'اے ایف پی' سے لی گئی ہیں)

XS
SM
MD
LG