رسائی کے لنکس

کوئٹہ پی ایس ایل کا نیا چیمپئن بن گیا، پشاور کو شکست


کوئٹہ، پاکستان سپرلیگ سیزن فور کا نیا چیمپئن بن گیا۔ اس نے کراچی میں کھیلے جانے والے فائنل میچ میں پشاور زلمی کو 8 وکٹ سے ہرا دیا۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے ٹاس جیت کر پہلے پشاور کو کھیلنے کی پیشکش کی تھی۔ پشاور زلمی نے اپنی اننگز میں 138 رنز بنائے اور 139 رنز کا ہدف دیا جو کوئٹہ نے بغیر کسی دباؤ میں آئے 18 اوور میں یعنی 17 اعشاریہ پانچ بالوں پر 2 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کر لیا۔

اس سے قبل پشاور زلمی کے جواب میں کوئٹہ نے بیٹنگ شروع کی تو شہزاد احمد اور واٹسن اوپننگ کے لئے آئے۔ رنز روکنے کے لئے پشاور نے فیلڈنگ پر توجہ دی جس سے واٹسن، عمر امین کے ہاتھوں تیسرے اوور میں رن آؤٹ ہو گئے۔

حسن علی 25 اور شہزاد 24 رنز کے ساتھ ساتویں اوور تک مجموعی طور پر ایک کھلاڑی کے نقصان پر 63 رنز بناچکے تھے۔ لیکن آٹھویں اوور میں کوئٹہ کو دوسرا نقصان اٹھانا پڑا جب احسن علی جو 25 رنز پر کھیل رہے تھے وہ وہاب ریاض کی بال پر کیچ آوٹ ہو گئے۔

احسن علی کی جگہ رائلی روسوؤ کھیلنے آئے اور احمد شہزاد کے ساتھ مل کع اسکور کو آگے بڑھایا۔

13 ویں اوور میں ٹیم کا اسکور 100 کا ہندسہ عبور کر گیا جبکہ پشاور نے یہی اسکور 16 اوورز میں حاصل کیا تھا۔

اسی دوران احمد شہزاد نصف سنچری بنانے میں کامیاب ہوئے جبکہ 16 اوور کے اختتام پر ٹیم کا اسکور دو کھلاڑیوں کے نقصان پر 129 رنز ہوگیا۔ روسوؤ 36 اور شہزاد 52 رنز پر کھیل رہے تھے۔ کوئٹہ کو میچ جیتے کے لئے 24 بالز پر صرف نو رنز درکار تھے جو بلاخر دونوں کھلاڑیوں نے کوئی غلطی کئے بغیر بنا لئے۔

پشاور زلمی 8 وکٹس پر 138 رنز بناکر آؤٹ

فائنل میچ میں پشاور زلمی کے بیٹسمین کوئٹہ کے خلاف بڑا اسکور کرنے میں ناکام رہے اور ایک کے بعد ایک آؤٹ ہونے کا سلسلہ اننگز کے شروع سے آخر تک جاری رہا۔

زیادہ تر بیٹسمین بڑا اسکور کرنے میں ناکام رہے جس کی وجہ سے پشاور زلمی 8 کھلاڑیوں کے نقصان پر صرف 138 رنز بناکر آؤٹ ہو گئی۔

دونوں ٹیمیں تین بار فائنل تک پہنچنے میں کامیاب رہی ہیں۔ سن 2017 کے فائنل میں بھی دونوں ٹیمیں ایک دوسرے کے مدمقابل تھیں تاہم ٹائٹل پشاور زلمی جیتنے میں کامیاب رہی تھی۔

جب میچ کا آغاز ہوا تو امید تھی کہ کامران اکمل اور امام الحق پچھلے میچ کی طرح لمبا اسکور کرنے کی کوشش کریں گے لیکن محمد حسنین نے پہلے ہی اوور میں پہلی وکٹ لے لی۔ امام الحق صرف تین رنز ہی بنا سکے۔

صہیب مقصود نئے بیٹسمین کے طور پر کریز پر آئے۔ چوتھے اوور کی آخری بال پر کامران اکمل کو محمد نواز نے 21 رنز پر بولڈ کر دیا۔ یوں پشاور کو میچ کے آغاز پر ہی دوسرا بڑا نقصان اٹھانا پڑا۔

چھٹا اوور ختم ہوا تو پشاور کا اسکور دو وکٹوں کے نقصان پر 41 رنز ہوگیا جس میں امین کے 3 اور مقصود کے 12 رنز شامل تھے۔ اس دوران کوئٹہ کے کھلاڑی احمد شہزاد کیچ لینے کی ہر ممکن کوشش کے باوجود پشاور زلمی کے بیٹسمین کا کیچ چھوڑ بیٹھے۔

محمد حسنین وکٹ لینے پر اظہار مسرت
محمد حسنین وکٹ لینے پر اظہار مسرت

نویں اوور میں پشاور کی جانب سے عمر امین 15 اور مقصود 16 رنز پر بیٹنگ کر رہے تھے جبکہ مجموعی اسکور 58 رنز تھا۔ مقصود نے جیسے ہی رنز بنانے کی رفتار تیز کرنا چاہی اور چوکا لگایا انہیں 62 رنز کے اسکور پر کیچ کرلیا گیا اور یوں پشاور کی تیسری وکٹ گر گئی۔

عمر امین کی بیٹنگ پر گرفت آہستہ آہستہ مضبوط ہوتی نظر آرہی تھی کیوں کہ 27 رنز کے اسکور میں وہ 3 چوکے اور ایک چھکا لگا چکے تھے۔

13 واں اوور ختم ہوا تو پشاور زلمی کا اسکور تین وکٹ کے نقصان پر 90 رنز ہوگیا تھا۔ عمر امین 38 اور نبی گل 5 رنز پر کھیل رہے تھے۔

اگلا اوور کرنے محمد حسنین آئے جنہوں نے اوور کی چوتھی بال پر ہی پشاور کا چوتھا وکٹ لے لیا۔ عمر امین 38 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔ ان کا کیچ سہیل تنویر نے لیا۔

اگلے بیٹسمین کائرون پولاڈ تھے۔ پشاور کو 100 رنز کے اسکور سے پہلے ہی ایک اور دھچکا اس وقت لگا جب 96 رنز پر ان کا پانچواں کھلاڑی بھی آؤٹ ہو گیا۔

ان کی جگہ ڈیرن سیمی کھیلنے آئے۔ ڈیرن سیمی اور پولاڈ کی جوڑی لمبی پارٹنر شپ کرنے کا تجربہ رکھتی ہے اور اسی کی بدولت انہوں نے پچھلا میچ جیتا تھا۔

پشاور زلمی نے 16ویں اوور میں 100 کا ہندسہ عبور کیا۔ 17 ویں اوور میں پشاور کو چھٹی وکٹ سے ہاتھ دھونا پڑے۔ پولاڈ حسنین کی بال پر سرفراد احمد کے ہاتھوں صرف 7 رنز پر کیچ آؤٹ ہوگئے۔

18 ویں اوور کی دوسری بال پر عمر اکمل نے ریاض وہاب کا کیچ چھوڑ دیا جو کوئٹہ کے لئے نقصان دے تھا، اس اوور کے اختتام تک ویاب ریاض 6 اور ڈیرن سیمی 8 رنز بناچکے تھے جبکہ ٹیم کا اسکور 6 کھلاڑیوں کے نقصان پر 122 رنز تھا۔

19 اوور میں اسکور چھ کھلاڑیوں کے نقصان پر 135 رنز تھا جس میں ریاض وہاب کے 10 اور ڈیرن سیمی کے 17 رنز شامل تھے جبکہ 20 ویں اور آخری اوور ختم ہونے میں صرف دو بالیں باقی تھیں کہ ریاض وہاب رن آؤٹ ہوگئے۔ انہوں نے 12 رنز بنائے تھے۔ ان کی جگہ جورڈن کھیلنے آئے۔ آخری اوور کی آخری بال باقی تھی کہ ڈیرن سیمی بھی 18 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے۔

یوں پشاور زلمی کا آخری اسکور 8 کھلاڑیوں کے نقصان پر 138 رنز رہا۔

سلمان احمد اختتامی تقریب میں پرفارم کرتے ہوئے
سلمان احمد اختتامی تقریب میں پرفارم کرتے ہوئے

سادہ اور مختصر اختتامی تقریب
کراچی میں اتوار کی شام پاکستان سپر لیگ کے فائنل کے موقع پر ہونے والی اختتامی تقریب کو سانحہ کرائسٹ چرچ کے سبب مختصر کردیا گیا جبکہ تقریب سادگی سے انجام پائی۔

میچ سے قبل سانحے میں انتقال کرجانے والے افراد کے لئے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔

پاکستان کے فوجی سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے بھی فائنل میچ دیکھا جبکہ ان کے ساتھ گورنر سندھ عمران اسماعیل اور وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ اور دیگر اہم شخصیات بھی موجود تھیں۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور پی سی بی کے چیئرمین احسان مانی
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور پی سی بی کے چیئرمین احسان مانی

اختتامی تقریب سے چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ احسان مانی اور وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے خطاب کیا۔

تقریب میں پاکستانی گلوکار ابرار الحق، فواد خان، آئمہ بیگ اور جنون گروپ نے بھی پرفارم کیا۔

XS
SM
MD
LG