رسائی کے لنکس

کوئٹہ، پشاور کو 10 رنز سے شکست دے کر فائنل میں پہنچ گیا


کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیم پشاور زلمی کو پہلے کوالیفائر میچ میں 10 رنز سے شکست دے کر فائنل میں پہنچ گیا۔ ڈیرن سیمی اور پولاڈ نے آخری اوورز میں دھواں دھار بیٹنگ کی لیکن ابتدائی کھلاڑیوں کی سست روی پشاور کوئٹہ کی شکست کا سبب بنی۔

اوپننگ بیٹسمین نے وکٹ بچانے کی کوشش میں ضرورت سے زیادہ احتتیار برتی جس کا نتیجہ مثبت کے بجائے منفی نکلا۔

کوئٹہ نے پشاور کو 187 رنز کا ٹارگٹ دیا تھا لیکن پشاور کے 7 کھلاڑی 176 رنز ہی بناسکے۔ ڈیرن سیمی 46 اور حسن علی 3 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے.

میچ کے آغاز پر کامران اکمل اور امام الحق اوپننگ بیٹسمین کے طور پر کریز پر آئے۔ دو اوور مکمل ہونے تک ٹیم کا اسکور بغیر کسی نقصان کے 18 رنز تھا۔ کامران اکمل 9 اور امام الحق 10 رنز پر کھیل رہے تھے۔

چار اوورز پر اسکور بغیر کسی نقصان کے 33 رنز ہوگیا جس میں 17 زنز کامران اور 15 رنز امام الحق نے بنائے تھے۔

چھٹے اوور کی آخری بال پر کامران اکمل 22 رنز بناکر آؤٹ ہوگئے جبکہ اسکور صرف 41 رنز تھا جس میں سے امام الحق کے بھی صرف 17 ہی رنز تھے۔

کامران اکمل کو محمد حسنین نے رلی روسوؤ کے ہاتھوں کیچ کرایا تھا۔

رنز بنانے کی رفتار سست روی کا شکار تھی جو پشاور کے لئے آخری اوورز میں مہنگی ثابت ہوسکتی ہے۔

کامران کی جگہ صہیب مقصود کھیلنے آئے امام الحق کا اسکور 11 بالوں پر صرف 18 رنز تھا تاہم آٹھویں اوور تک کل اسکور 55 رنز ہوگیا جس میں امام کے 23 اور مقصود کے سات رنز شامل تھے۔

مقصود ساتھ رنز سے آگےنہیں بڑھ سکے انہیں محمد نواز نے اپنی ہی بال پر کیچ کرلیا۔ ان کی جگہ مصباح الحق کھیلنے آئے۔

اسکور 61 رنز ہوا تو پشاور کا ایک وکٹ اور آؤٹ ہوگیا۔ امام الحق جو انتہائی سست روی سے کھیل رہے تھے 23 رنز بناکر بولڈ ہوگئے۔ ان کی جگہ ڈاؤسن آئے۔

لیکن ڈاؤسن زیادہ دیر کریز پر نہ ٹک پائے۔ انہوں نے 5 ہی رنز اسکور کئے تھے کہ احسن علی نے انہیں آؤٹ کردیا۔ اسکور چار کھلاڑیوں کے نقصان پر صرف 69 رنز تھا۔

مصباح الحق 10 رنز پر کھیل رہے تھے کہ پولاڈ نے کریز پر رنز کا آغاز کیا۔

اسکور 90 رنز پر پہنچا تھا کہ مصباح بھی 18 رنز پر آؤٹ ہوگئے ۔ ان کی جگہ ڈیرن سیمی آئے۔

15 واں اوور ختم ہوا تو اسکور پانچ کھلاڑیوں کے نقصان پر 105 رنز تھا۔ سیمی سات جبکہ پولاڈ نسبتا تیز رنز بناتے ہوئے 19 رنز پر کھیل رہے تھے۔

پشاور کے لئے اب بھی ایک لمبا اسکور بنانا باقی تھی 30 بالوں پر 80رنز۔ ادھر ڈیرن سیمی اور پولاڈ ہی پشاور کی آخری بیٹسمین جوڑی تھی۔ اس کے بعد آنے والے تمام کھلاڑی بالر تھے۔

سیمی نے اپنے سے پہلے آئے ہوئے کھلاڑی پولاڈ سے بھی تیز رنز بنائے اور 16 ویں اوور میں دونوں کا اسکور 24،24ہوگیا جبکہ کل اسکور 129 تھا۔

اوپنرز کی سست رفتاری نے بالیں کم اور رنز زیادہ کردیئے تھے یہی وجہ تھی کہ 19 بالوں میں ابھی بھی 46 رنز بنانا باقی تھے جو بظاہر بہت مشکل نظر آرہا تھا۔

تاہم سیمی اور پولاڈ نے ہمت نہیں ہاری تھی اور 18 اوورز تک اسکور کو 5 کھلاڑیوں کے نقصان پر 152 تک پہنچا دیا۔ میچ جیتنے کے لئے 12 بالز پر 35 رنز درکار تھے۔

19 واں اوور ختم ہوا تو اسکور 166 رنز ہوگیا جس میں سیمی کے 45 اور پولاڈ کے 38 رنز شامل تھے۔

پشاور کو آخری اوور میں 21 رنز درکار تھے لیکن اسی دوران پولاڈ 44 رنز پر بولڈ ہوگئے۔

ادھر ڈیرن سیمی 46 رنز پر کھیل رہے تھے کہ وہاب ریاض آئے جو رن آؤٹ ہوگئے۔ اسکور 173 رنز تھا دو بالیں باقی تھیں جن پر کوشش کے باوجود ہدف حاصل نہیں ہوسکا۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے 6 وکٹس پر 186 رنز

پی ایس ایل کے پہلے کوالیفائر میں کوئٹہ گلیڈی ایٹر ز کی ٹیم پشاور زلمی کے مقابلے میں مقررہ 20 اوورز میں چھ وکٹس کے نقصان پر 186 رنز بناکر آؤٹ ہوئی۔ اس طرح پشاور کو یہ میچ جیتنے کے لئے 187 رنز کا ہدف ملا۔

کوئٹہ کی جانب سے سب سے زیادہ 71 رنز واٹسن نے بنائے جبکہ دوسرا بڑا اسکور یعنی 46 رنز احسن علی نے کیا۔

پشاور زلمی نے ٹاس جیت کر پہلے کوئٹہ کو کھیلنے کا موقع دیا۔ دونوں ٹیموں میں سے طے تھا کہ جو بھی ٹیم یہ میچ جیتے گی وہ براہ راست فائنل میں پہنچے گی۔

آج کا میچ ہارنے والی ٹیم یعنی پشاور زلمی کو اسلام آباد یونائیٹڈ اور کراچی کنگز کے درمیان کل یعنی جمعرات کو ہونے والے ایلیمنیٹر ون کی فاتح ٹیم کے خلاف جمعہ کے میچ میں دوسرا موقع ملے گا۔

کوئٹہ کی طرف سے اننگز کی شروعات واٹسن اور احمد شہزاد نے کی جبکہ پشاور زلمی کی طرف سے پہلا اوور حسن نے کرایا جس میں مجموعی طور پر بغیر کسی نقصان کے 3 رنز بنے۔واٹسن اور احمد شہزاد نے ایک ایک رنز بنایا جبکہ ایک نوبال ہوئی ۔

دوسرا اوور کوئٹہ کو نقصان دے ثابت ہوا ان کا پہلا کھلاڑی احمد شہزاد ایک رن بناکر آؤٹ ہوگیا۔ احمد شہزاد کو ملز نے بولڈ کیا جبکہ ان کی جگہ احسن علی کھیلنے آئے۔

اس دوران چوتھے اوور کے اختتام پر کوئٹہ کا اسکور اہک وکٹ کے نقصان پر 34 رنز ہوگیا۔ واٹسن اور احسن علی نے چار اوور میں کئی باؤنڈریز لگائیں جس کی مدد سے واٹسن کا اسکور 20 رنز اور احسن علی کا اسکور گیارہ رنز ہوگیا۔

واٹسن کے چھکوں اور چوکوں کے سبب اسکور بہت تیزی سے آگے بڑھا۔ پانچ اوور میں اسکور 50 کا ہندسہ عبور کرکے 53 رنز پر پہنچ گیا۔ واٹسن نے 37 اور احسن علی نے 13 رنز بنالئے تھے۔

چھٹے اوور کے اختتام پر اسکور 57 رنز تھا جن میں واٹس نے 39 اور احسن علی کے 15 رنز شامل تھے۔

شین واٹسن، شارٹ لگاتے ہوئے
شین واٹسن، شارٹ لگاتے ہوئے

شین واٹسن کو اپنی نصف سنچری مارنے کا موقع آٹھویں ویں اوور میں مل گیا۔ اس وقت تک آٹھویں اوور میں کوئٹہ کا اسکور 75 رنز تھا جبکہ احسن علی 22 رنز پر کھیل رہے تھے۔

نویں اوور کے ختم ہونے تک کوئٹہ نے 88 رنز بنالئے تھے۔ واٹسن کا اپنا اسکور 55 رنز تھا ۔ احسن 29 رنز پر تھے۔

10 اوورز کا کھیل مکمل ہوا تو واٹسن 5 چھکے اور 5 چوکوں کی مدد سے 62 رنز بنا چکے تھے۔ ٹیم کا اسکور 96 رنز تھا، احسن نے 30 رنز بنالئے تھے۔

گیارہواں اوور ختم ہوا تو واٹسن 71 رنز پر پہنچ گئے احسن علی 37 رنز بناکے تھے جبکہ کل اسکور 113 رنز تھا ۔

اگلے اوور میں اسکور کے 114 رنز ہوتے ہیں واٹسن کو 71 رنز پر ہی وہاب ریاض نے بولڈ کردیا یوں کوئٹہ کو اپنی سب سے مہنگی وکٹ سے ہاتھ دھوںا پڑے۔

واٹسن کی جگہ نئے آنے والے بیٹسمین رلی روسوؤ تھے جنہوں نے احسن علی کے ساتھ ملکر اسکور کو آگے بڑھانا تھا لیکن احسن علی 46 ربز ہر سمین گل کے ہاتھوں ایل بھی ڈبلیو ہوگئے۔ اس وقت کوئٹہ کا اسکور تین کھلاڑیوں کے نقصان پر 125 رنز تھا۔

اب کریز پر رلی روسوؤ اور عمر اکمل موجود تھے۔ رلی تین رنز 11 رنز پر کھیل رہے تھے عمر اکمل کا ایک رن تھا کہ 14 واں اوور ختم ہوگیا۔

کوئٹہ کا اسکور 137 رنز ہوا تھا کہ رلی نے ایک اونچا شارٹ کھیلا جسے پولاڈ نے کیچ کرلیا ۔ رلی گیارہ رنز ہی اسکور کرسکے تھے۔ ان کی وکٹ پولاڈ نے ہی لی۔ رلی کی جگہ سرفراز کھیلنے آئے جنہوں نے 6 رنز پر کھیلنے والے عمر اکمل کے ساتھ ملکر اسکور کو 15 ویں اوور میں 143 رنز تک پہنچایا۔

16 ویں اوور میں اسکور 155 رنز ہوگیا جبکہ چار کھلاڑی آؤٹ تھے۔ سرفرازاحمد اور عمر اکمل کریز پر تھے جنہوں نے بالترتیب 3 اور 16 بنائے تھے۔

165 رنز پر ریاض وہاب نے عمر اکمل کو کیچ آؤٹ کرادیا۔ ان کا اسکور 22 رنز تھا جبکہ سرفراز احمد ابھی تک صرف 5 رنز ہی بناسکے تھے۔ عمر کی جگہ براؤ نے لی۔ اس دوران 18 واں اوور مکمل ہوا تو اسکور 171 رنز ہوگیا۔ سرفراز 10 اور براؤ نے ایک رنز بنایا تھا۔

حسن علی نپی تلی بالنگ کے سبب سرفراز احمد 12 رنز پر ڈاؤسن کو کیچ دے بیٹھے۔ جبکہ براؤ ابھی دو رنز ہی بناسکے تھے اور اسکور 176 رنز تھا جبکہ سیکنڈ لاسٹ اوور کھیلا جارہا تھا۔

سرفراز آؤٹ ہوئے تو ان کی جگہ محمد نواز بیٹنگ کرنے آئے جبکہ صرف ایک اوور کا کھیل باقی تھا۔ اخر کار نواز دو اور براؤ 12 رنز بناکر ناٹ رہے۔

پشاور زلمی کی جانب سے وہاب ریاض نے دو جبکہ حسن علی، ملز، سمین گل اور پولاڈ نے ایک ایک وکٹ لی۔

XS
SM
MD
LG