رسائی کے لنکس

مراکش میں طاقت ور زلزلے سے 1000 سے زیادہ ہلاکتیں، سینکڑوں عمارتیں منہدم


مراکش میں زلزلے سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے۔
مراکش میں زلزلے سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے۔

مراکش میں جمعے کو رات گئے آنے والے شدید زلزلے نے تباہی مچا دی جس سے ایک ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ سینکڑوں عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئی ہیں۔ بڑی تعداد میں لوگ زخمی اور لاپتہ ہیں۔ چٹانیں گرنے سے سڑکیں بند ہو گئی ہیں جس سے امدادی سرگرمیوں میں رکاوٹ آ رہی ہے۔

زلزلے نے اطلس کے پہاڑی علاقوں سے لے کر تاریخی شہر مراکش تک تباہ مچا دی ہے۔رہائشی عمارتیں مہندم ہونے سے جہاں لوگ ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں، وہاں ہزاروں افراد چھت سے بھی محروم ہو کر کھلے آسمان تلے آ گئے ہیں، جنہیں ہنگامی طور پر عارضی پناہ گاہوں، پانی، خوراک اور روزمرہ ضرورت کی اشیا کی فوری ضرورت ہے۔

ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ زلزلے سے ہلاک ہونے والوں کی مکمل تعدادابھی تک معلوم نہیں ہے کیونکہ پہاڑی دیہاتوں تک پہنچنے کے راستے چٹانیں گرنے سے بند ہو گئے ہیں۔پہاڑی آبادیوں میں زیادہ تباہی کی اطلاعات ہیں۔ جب امدادی کارکن وہاں پہنچیں گے تو اس کے بعد ہی ہلاک اور زخمی ہونے والوں کے درست اعداد و شمار اور نقصانات کا علم ہو سکے گا۔

سرکاری ٹیلی ویژن نے رات گئے ماراکیچ کی گلیوں میں لوگوں کے ہجوموں کو کھلی جگہوں پر کھڑے ہوئے دکھایا۔ علاقے میں آفٹر شاکس محسوس کیے جا رہے ہیں اور لوگ اپنے ان گھروں میں، جو گرنے سے بچ گئے ہیں، واپس جانے سے ڈر رہے ہیں ۔

ایک خاتون اپنے مکان کو پہنچنے والے نقصان کو دیکھ کر دکھ کی حالت میں ہے۔ 9 ستمبر 2023
ایک خاتون اپنے مکان کو پہنچنے والے نقصان کو دیکھ کر دکھ کی حالت میں ہے۔ 9 ستمبر 2023

مراکش کی وزارت داخلہ نے ہفتے کی سہ پہر کو بتایا کہ کم از کم 1037 افراد ہلاک اور 1204 افراد زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ مراکیچ میں، 12ویں صدی کی مشہور کوتوبیا مسجد کو نقصان پہنچا ہے تاہم فوری طور پر یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ نقصان کتنا زیادہ ہے۔

وزارتِ داخلہ کے مطابق زلزلے سے الحوز، وورزازیت، مراکش، ازیلال، شیشاواہ اور تارودنتھ صوبوں میں ہلاکتیں ہوئی ہیں۔

متاثرہ علاقوں میں سرچ آپریشن جاری ہے جب کہ ریسکیو ورکرز دورداراز علاقوں میں پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ تاہم اموات میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

قبل ازیں ایک مقامی عہدیدار کا کہنا تھا کہ زیادہ تر اموات پہاڑی علاقوں میں ہوئی ہیں جہاں پہنچنے میں دشواری کا سامنا ہے۔

زلزلے کے بعد لوگ گھروں سے باہر آگئے۔ کئی لوگوں نے سڑکوں پر رات گزاری۔
زلزلے کے بعد لوگ گھروں سے باہر آگئے۔ کئی لوگوں نے سڑکوں پر رات گزاری۔

مراکش نے متاثرہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں کے لیے فوجی دستے اور ایمرجینسی ورکز روانہ کر دیے ہیں۔وہاں سے آمدہ اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ زلزلے کے مرکز کے ارد گرد پہاڑی علاقے کی طرف جانے والی سڑکیں چٹانیں گرنے سے بند ہو گئی ہیں جس سے آمد و رفت میں رکاوٹ پیش آ رہی ہے اور امدادی سرگرمیوں کی رفت سست پر گئی ہے۔ سرکاری خبر رساں ایجنسی ایم اے پی کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ ٹرکوں کے ذریعے کمبل، خیمے، چارپائیاں اور لیمپ متاثرہ علاقوں میں پہچانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

امریکی جیولوجیکل سروے کا کہنا ہے کہ ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 6.8 تھی اور یہ رات 11 بج کر 11 منٹ پر آیا تھا۔ زلزلے کے وقت کئی سیکنڈ تک زمین ہلتی رہی۔ بعد ازاں 19 منٹ پر آفٹر شاکس بھی ریکارڈ ہوئے۔

جمعے کو آنے والے زلزلے کا مرکز الحوز صوبے کے علاقے ایغل کے قریب تھا۔ جیولوجکل سروے کے مطابق زلزلےکی زیرِ زمین گہرائی 18 کلومیٹر تھی۔

زلزلے کے مرکز کے قریب واقع مراکش شہر کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ پرانے شہر میں کچھ عمارتیں تباہ ہوگئی ہیں۔ مقامی میڈیا کی جانب سے ایسی تصاویر نشر کی جارہی ہیں جس میں مساجد کے منار گرے ہوئے ہیں اور گاڑیوں پر ملبہ پڑا ہے۔

اس خبر میں شامل معلومات خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' اور 'رائٹرز' سے لی گئی ہیں۔

فورم

XS
SM
MD
LG