رسائی کے لنکس

جی ٹوئنٹی سربراہ کانفرنس پر یوکرین جنگ کا سایہ اور بھارت کی مشکلات


بھارت میں جی20 کے سربراہان کی آمد کے موقع پر ان کے پوسٹر تیار کیے جا رہے ہیں۔
بھارت میں جی20 کے سربراہان کی آمد کے موقع پر ان کے پوسٹر تیار کیے جا رہے ہیں۔

یوں تود نیا کی سب سے بڑی معیشتوں کے رہنماؤں کے لیے یہ کبھی بھی آسان نہ تھا کہ وہ ایک مشترکہ نصب العین اختیار کر سکیں لیکن یوکرین کے خلاف روس کی جنگ نے اس سال بھارت میں ہونے والی G-20 کی میٹنگ کے لیے بامعنی معاہدوں تک پہنچنا اور زیادہ مشکل بنا دیا ہے۔

تاہم بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے جو اس سال گروپ کی میٹنگ کے میزبان ہیں، یہ عزم ظاہر کیا ہے کہ یوکرین کو گلوبل ساؤتھ کے ترقی پذیر ملکوں کی ضروریات پر جی۔20 کے رہنماؤں کی توجہ کی راہ میں حائل نہیں ہونے پائے گا۔ لیکن یوکرین روس جنگ نے یہ ثابت کردیا ہے کہ اسے نظرانداز کرنا مشکل ہو گا۔

سنگا پور میں راجہ رتنام اسکول آف انٹرنیشنل اسٹڈیز کی ایسو سی ایٹ ریسرچ فیلو نازیہ حسن کہتی ہیں کہ دہلی یہ نہیں چاہے گا کہ اصل ایجنڈے کی طرف سے توجہ ہٹے جو کہ گلوبل ساؤتھ کے مسائل کے حل کے لیے لائحہ عمل تیار کرنا ہے۔

جی 20 ہے کیا؟
please wait
Embed

No media source currently available

0:00 0:01:57 0:00

ایسے میں جب کہ جمعے کے روز سے لیڈرز میٹنگ میں شرکت کے لیے پہنچنا شروع ہو گئے ہیں، بھارتی سفارت کار ایک ایسا مشترکہ اعلامیہ تیار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو سب کے لیے قابل قبول ہو۔

روس نے جو یہ جنگ لڑ رہا ہے اور چین نے جو روس کا حامی ہے، ایسے اعلامیے کے مسودے کو مسترد کر دیا ہے، جس میں یوکرین کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ زیادہ تر ارکان جنگ کی سختی سے مذمت کرتے ہیں۔ یہ وہی زبان ہے جس پر ایک سال قبل بالی میں ہونے والی جی ٹوئنٹی کی میٹنگ میں دستخط ہوئے تھے۔

یورپی یونین کا کہنا ہے کہ بھارت نے جو زبان استعمال کرنے کی تجویز دی ہے، وہ اتنی سخت نہیں جس پر وہ رضامند ہو سکیں۔ جب کہ برطانیہ کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم رشی سونک، یوکرین پر روسی حملے کے خلاف سخت موقف اختیار کرنے کے لیے جی ٹوئنٹی کے ارکان پر زور دینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

اگر سربراہ میٹنگ کسی اعلامیے کے بغیر ختم ہوئی تو اس سے ظاہر ہوگا کہ دنیا کی بڑی طاقتوں کے درمیاں تعلقات کس قدر کشیدہ ہیں۔

یورپی کونسل کے صدر چارلس مشیل نے جمعے کے روز نامہ نگاروں کو بتایا کہ بھارت کو جو سر گرمی سے اور بعض وقت براہ راست ایک اعلامیے کے امکانات کو زیادہ سے زیادہ کرنے کے لیے کام کر رہا ہے، اس کا موقع ملنا بہت اہم ہے۔

یوکرین کے صدر وولوڈو میر زیلنسکی نے گزشتہ سال بالی میں ہونے والی سربراہ کانفرنس سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کیا تھا۔ لیکن مودی نےاس سال یوکرین کو اس میٹنگ میں مدعو نہیں کیا۔

کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے زیلنسکی سے وعدہ کیا ہے کہ میٹنگ میں یوکرین کو موضوع گفتگو رکھیں گے۔ ایک ویڈیو میں جسے لیڈروں نے انسٹا گرام پر پوسٹ کیا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے مایوسی ہوئی ہے کہ آپ کو شامل نہیں کیا گیا۔ لیکن ہم آپ کی جانب سے ٹھوس انداز میں بولیں گے۔

روسی صدر ولادی میر پوٹن اور چینی صدر شی جن پنگ خود جی ٹوئنٹی سربراہ اجلاس میں شریک نہیں ہوں گے، بلکہ کم درجے کے عہدیدار ان دونوں ملکوں کی نمائندگی کریں گے۔

سات ستمبر کو ایک کارکن جی ٹوئینٹی کمیونیکیشن بل بورڈ کے سامنے صفائی کر رہا ہے جہاں بھارتی ۔وزیر اعظم نریندرا مودی کی پورٹریٹ لگی ہوئی ہے۔ 7 ستمبر 2023
سات ستمبر کو ایک کارکن جی ٹوئینٹی کمیونیکیشن بل بورڈ کے سامنے صفائی کر رہا ہے جہاں بھارتی ۔وزیر اعظم نریندرا مودی کی پورٹریٹ لگی ہوئی ہے۔ 7 ستمبر 2023

چین اور بھارت کے درمیاں تعلقات، سرحدی تنازعات کے سبب بدستور کشیدہ ہیں۔ لیکن برکس کی میٹنگ کے موقع پر ،مودی اور شی نے بالمشافہ ملاقات میں اس مسئلے پر بات کی اور چین کی وزارت خارجہ نے کہا کہ بیجنگ سمجھتا ہے کہ بھارت-چین تعلقات عمومی طور پر مستحکم ہیں۔

مودی کو امید ہے کہ افریقن یونین کو بھی ایک بلاک ممبر کی حیثیت سے شامل کرلیا جائے گا۔ اور اس کی تیاری میں انہوں نے جنوری میں ایک ورچول وائس آف دی گلوبل ساؤتھ سربراہ کانفرنس بھی منعقد کی تھی۔ اور ترقی پذیر ملکوں کے لیے جو مسائل اہم ہیں ان پر زور دیا تھا۔

امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیون نے صدر بائیڈن کے جی-ٹوئنٹی سربراہ اجلاس میں شرکت کے لیے روانگی سے قبل نامہ نگاروں کو بتایا کہ صدر نے افریقن یونین کو گروپ میں مستقل ممبر کی حیثیت سے شامل کرنے کی حمایت کی ہے۔ اور یہ کہ صدر کو امید ہے کہ یہ سربراہ میٹنگ بتائے گی کہ دنیا کی بڑی معیشتیں، مشکل وقتوں میں بھی مل کر کام کر سکتی ہیں۔

یورپی یونین کونسل کے صدر مشیل نے کہا ہے کہ یہ سربراہ کانفرنس بار آور ثابت ہو گی۔

فورم

XS
SM
MD
LG