رسائی کے لنکس

ابراہیم نفیس بھی رخصت ہوئے۔ ایک اور ستارہ ٹوٹ گیا


پاکستان فلم ، ٹی اور اسٹیج کے افق پر چمکنے والا ایک اورستارہ ٹوٹ گیا۔ ابراہیم نفیس بھی اتوار کو راہی ملک عدم ہوئے ۔ پیر کے روز انہیں مقامی قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا ۔

انہوں نے 76سال عمر پائی۔ وہ پچھلے تین سال سے علیل تھے ۔ وہ خود تو کراچی میں رہ رہے تھے جبکہ ان کے دو بیٹے امریکہ میں مقیم ہیں۔ان کے سوگواروں میں بیوہ اور ایک بیٹی بھی شامل ہے۔

ابراہیم نفیس نے تاج محل کی سرزمین ’آگرہ‘ میں 1936میں جنم لیا تھا، لیکن عمر کا پہلا ہی عشرہ گزرا تھا کہ پاکستان ہجرت کرنا پڑی۔ ان کی خالہ پشاور میں مقیم تھیں لہذا ابراہیم نفیس نے پشاور کوہی اپنا ابتدائی مسکن بنایا اوریہیں اپنی تعلیم مکمل کی۔

پشاور میں ہی رہتے ہوئے انہوں نے 1952ء میں ریڈیوپاکستان جوائن کیا تاہم ملازمت کے چھٹے سال یعنی 1958ء میں انہیں ریڈیوحیدرآباد آنا پڑا۔ یہاں آکر انہیں ریڈیوحیدرآبادکے پہلے اناوٴنسر ہونے کا اعزاز حاصل ہوا۔انہوں نے ریڈیو پاکستان کراچی مرکز کی عالمی سروس میں بھی خدمات انجام دیں ۔

انہی دنوں پاکستان میں ٹیلی ویژن کا آغاز ہوا تو انہیں پہلی مرتبہ براہ راست نشریات میں ڈرامہ کرنے کا شرف حاصل ہوا۔

فلمی دنیا میں ابراہیم نفیس نے فلم ”کنواری بیوہ“سے قدم رکھا اور ریڈیو و ٹی وی کی طرح انہیں ٹی وی پربھی کامیابی ملتی چلی گئی۔ اس دوران وہ اسٹیج پر بھی اپنی اداکاری کے جوہر دکھاتے رہے۔ انہوں نے 200 سے زائد فلموں، بڑی تعداد میں ٹی وی اور اسٹیج ڈراموں میں کام کیا۔ وہ ریڈیو اور ٹی وی کے ابتدائی دنوں سے ہی اداکاری کے افق پر چمک رہے تھے ۔

”غالب بندرروڈ پر“،” لال قلعہ سے لالوکھیت تک“،” بڈھا گھر پر ہے“،” بکرا قسطوں پر“اور ”دلہن میں لے کر جاوٴں گا “ ان کے مشہور ڈرامے ہیں جبکہ ”کنواری بیوہ“، ”ہیراا ورپتھر“، ”احسان“، ”دوراہا“،”بندگی“،” عندلیب“،” دل نشیں“،” بنجارن“ ،” رات کے راہی“،” میرے بچے میری آنکھیں “،” جب جب پھول کھلے“ ، ”انتقام کے شعلے“،” وقت کی زنجیر“،” دل والے“،” جب سے تم کو دیکھا “اور” کوشش“ ان کی کامیاب فلموں کے نام ہیں۔

انہوں نے محمد علی ، وحیدمراد ، ندیم ، درپن، شاہد، معین اختر اور عمرشریف سمیت تما م نامور فنکاروں کے ساتھ کام کیا ۔ان کی پہلی ڈرامہ سیریل سائبان تھی۔۔

XS
SM
MD
LG