رسائی کے لنکس

خیبرپختونخوا: 17 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات، نتائج آنے کا سلسلہ جاری


پاکستان کے صوبے خیبرپختونخوا کے 17 اضلاع میں مقامی حکومتوں کے انتخابات میں پولنگ کے بعد غیر حتمی غیر سرکاری نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے۔

پاکستانی ذرائع ابلاغ کے مطابق غیر حتمی غیر سرکاری نتائج میں حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مقابلے میں اس وقت اپوزیشن جماعت جمعیت علمائے اسلام (ف) کی برتری دکھائی دے رہی ہے۔

اتوار کو خیبرپختونخوا کے سترہ اضلاع میں مقامی حکومتوں کے انتخابات کے لیے پولنگ ہوئی جو صبح آٹھ بجے سے بغیر کسی وقفے کے شام پانچ بجے تک جاری رہی۔

بلدیاتی انتخابات کے دوران سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔ البتہ پشاور، بنوں، باجوڑ، درہ آدم خیل سمیت مختلف علاقوں میں پرتشدد واقعات ہوئے جس میں دو افراد ہلاک اور متعدد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

افغانستان سے ملحقہ قبائلی ضلع باجوڑ کے سرحدی علاقے میں عوامی نیشنل پارٹی کے انتخابی دفتر پر بم حملہ ہوا جس میں ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) کے مطابق دو افراد ہلاک اور دو زخمی ہوئے۔

کن اضلاع میں انتخابات ہوئے؟

الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مطابق پشاور، نوشہرہ، چارسدہ، خیبر، مہمند، مردان، صوابی، کوہاٹ، کرک، ہنگو، بنوں، لکی مروت، ڈیرہ اسماعیل خان، ٹانک، ہری پور، بونیر اور باجوڑ میں انتخابات کے لیے پولنگ ہوئی۔

ان اضلاع میں رجسٹرڈ ووٹرز کی کل تعداد ایک کروڑ 26 لاکھ 68 ہزار 862 ہے۔

مرد ووٹرز کی تعداد 70 لاکھ 15 ہزار 767 جب کہ خواتین ووٹرز کی تعداد 56 لاکھ 53 ہزار 95 ہے۔

مجموعی طور پر سٹی میئر اور تحصیل چیئرمین کی نشستوں کے لیے 689 امیدواروں، ویلج اور نیبرہڈ کونسلز میں جنرل نشستوں پر 19 ہزار 285، خواتین کی نشستوں پر تین ہزار 870، مزدور کسان کی نشستوں کے لیے سات ہزار 428، یوتھ نشستوں پر چھ ہزار 11 اور اقلیتی نشستوں پر 293 امیدواروں کے مابین مقابلہ ہوا۔

صوبے میں کل نو ہزار 223 پولنگ اسٹیشنز اور 28 ہزار 892 پولنگ بوتھ قائم کیے گئے تھے جن میں 4188 پولنگ اسٹیشن حساس اور 2507 انتہائی حساس قرار دیے گئے تھے۔

خیبر پختونخوا کے جنوبی شہر ڈیرہ اسماعیل خان میں ایک امیدوار کے قتل کے بعد شہر میں میئر کے عہدے پر انتخابات ملتوی کر دیے گئے تھے۔

بلدیاتی انتخابات کے لیے 77 ہزار پولیس اہلکار تعینات کیے گئے تھے جب کہ ایف سی اور آرمی کے 10 ہزار جوانوں پر مشتمل کوئیک رسپانس فورس بھی الرٹ تھی۔

پشاور میں 11 ہزار سے زیادہ پولیس اہلکار تعینات کیے گئے تھے۔

بلدیاتی انتخابات میں دو ہزار 32 امیدوار بلامقابلہ منتخب ہو چکے ہیں۔ جنرل نشستوں پر 217، خواتین نشستوں پر 876، کسان کی نشستوں پر 285 اور یوتھ نشستوں پر 500 جب کہ اقلیتی نشستوں پر 154 امیدوار بلامقابلہ کامیاب ہو چکے ہیں۔

XS
SM
MD
LG