رسائی کے لنکس

سروے: میڈیا، کانگریس اور سیاسی مخالفین کے مقابلے میں ٹرمپ زیادہ مقبول


فائل
فائل

رائے عامہ کے جائزے میں شریک تین میں سے ایک ٹرمپ کی جانب سے میڈیا پر تنقید کا حامی ہے، جنھوں نے حالیہ دِنوں اِسے ’’امریکی عوام کا دشمن‘‘ قرار دیا تھا؛ جب کہ سروے میں شریک 42 فی صد لوگوں نے کہا ہے کہ میڈیا کا ٹرمپ کے خلاف رویہ ’’غیر منصفانہ اور مخالفانہ‘‘ ہے

صدر ڈونالڈ ٹرمپ امریکیوں میں کافی غیر مقبول بتائے جاتے ہیں، جب کہ ایک تازہ جائزہ رپورٹ کے مطابق، اُن کی مقبولیت کی سطح کانگریس، دونوں اہم سیاسی پارٹیوں، سابق مدِ مقابل صدارتی امیدوار ہیلری کلنٹن اور میڈیا سے کہیں زیادہ ہے۔


رائے عامہ کا یہ جائزہ گذشتہ ہفتے ’یو ایس اے ٹوڈے‘ نے کرایا، جس سے پتا چلتا ہے کہ 45 فی صد امریکی ٹرمپ کے لیے بہتر رائے، جب کہ 47 فی صد صدر کے لیے منفی رائے رکھتے ہیں۔


جائزے سے معلوم ہوتا ہے کہ کانگریس کو 26 فی صد اچھی نگاہ سے، جب کہ 52 فی صد غیر موافق نظر سے دیکھتے ہیں؛ ری پبلیکن پارٹی کو 37 فی صد موافق اور 48 فی صد کو غیر موافق شرح پر؛ جب کہ ڈیموکریٹ پارٹی کو 36 فی صد موافق اور 52 فی صد غیر موافق شرح کی درجہ بندی پر بتاتے ہیں۔


میڈیا


ذرائے ابلاغ کو، جسے ٹرمپ اکثر و بیشتر ہدفِ تنقید بناتے ہیں، 37 فی صد مقبول شرح پر ہے جب کہ 50 فی صد اِسے غیر موافق درجہ دیتے ہیں۔


جائزے میں شریک تین میں سے ایک ٹرمپ کی جانب سے میڈیا پر تنقید کا حامی ہے، جنھوں نے حالیہ دِنوں اِسے ’’امریکی عوام کا دشمن‘‘ قرار دیا تھا؛ جب کہ سروے میں شریک 42 فی صد لوگوں نے کہا ہے کہ میڈیا کا ٹرمپ کے خلاف رویہ ’’غیر منصفانہ اور مخالفانہ‘‘ ہے۔


پولنگ میں شامل 48 فی صد شرکا کا کہنا تھا کہ میڈیا مناسب طور پر ٹرمپ کا احتساب کر رہا ہے۔

ٹرمپ جدید دور کے پہلے صدر ہیں جنھیں اپنی انتظامیہ کے اوائلی دِنوں کے دوران اکثریت کی حمایت حاصل نہیں لگتی۔ جائزے سے یہ عندیہ ملتا ہے کہ ٹرمپ کی شخصیت اور ابلاغ کا طریقہ اُن کی مقبولیت پر اثرانداز ہو سکتا ہے۔


رائے عامہ کے جائزے کے مطابق، 60 فی صد شرکا ٹرمپ کے مزاج کو پسند نہیں کرتے۔ مزید 59 فی صد نے بتایا کہ وہ یہ سمجھتے ہیں کہ ٹرمپ بہت زیادہ ٹوئیٹ کرنا چھوڑ دیں، جس رائے میں 40 فی صد ری پبلیکن بھی شامل ہیں۔ محض 28 فی صد نے کہا ہے کہ لوگوں سے رابطے کے حوالے سے ٹرمپ کے لیے ٹوئٹر ایک اچھا ذریعہ ہے۔


خوش امیدی

ٹرمپ کے لیے ذاتی غیر مقبولیت کے باوجود، اُن کی قیادت میں ملک کے مستقبل کے بارے میں امریکی خوش امیدی کے جذبات رکھتے ہیں۔ امریکیوں کے 46 فی صد کا کہنا ہے کہ ملک درست سمت آگے بڑھ رہا ہے، جب کہ 43 فی صد نے کہا ہے کہ ملک غلط سمت چل پڑا ہے۔ اِسی موضوع پر دسمبر میں ہونے والے رائے عامہ کے جائزے کے مقابلے میں، 12 فی صد لوگوں کی رائے میں تبدیلی دیکھی گئی ہے۔


بطور صدر، ٹرمپ کی کارکردگی کے بارے میں جائزے کے شرکا نے اب تک ہونے والے کام کی منظوری دی ہے، جب کہ 44 فی صد نے اسے قبول نہیں کیا۔ پچپن فی صد کا کہنا ہے کہ جب سے ٹرمپ عہدہٴ صدارت پر فائز ہیں اُنھوں نے اِن 44 دِنوں میں اپنی قائدانہ صلاحیت دکھائی ہے، جب کہ 41 فی صد اس کے برعکس سوچتے ہیں۔


یہ معلوم کرنے پر اگر وہ ٹرمپ کی پالیسیوں کو منظور کرتے ہیں، تو نتیجہ ہاں ناں کی ایک ہی سطح پر ہے، یعنی 46 فی صد اِنہیں منظور جب کہ 46 فی صد ہی پالیسیوں کے مخالف ہیں۔

XS
SM
MD
LG