رسائی کے لنکس

سندھ میں پولیو کا نیا کیس، تعداد پانچ ہوگئی


(فائل فوٹو)
(فائل فوٹو)

کراچی : پاکستان کے صوبہ سندھ سے پولیو وائرس کا ایک نیا کیس سامنے آیاہے. محکمہ صحت سندھ کی جانب سے پولیو کے نئے کیس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایاگیاہے کہ نئے ا کیس ضلع سجاول سے ہے۔

تفصیلات کے مطابق سجاول کا آٹھ ماہ کا عظیم پولیو وائرس کے حملے کا شکار ہواہے۔ صوبائی سطح پر کام کرنےوالے ایمرجنسی آپریشن سینٹر برائے پولیو سندھ نے پولیو کے نئے کیس کے بارے میں بتایا کہ "متاثرہ بچے رواں برس پولیو کی دو خوراکیں پی لی تھیں تاہم اسے معمول کی ویکسین نہیں پلوائی گئی تھی"۔

ایمرجنسی آپریشن سینٹر برائے پولیو سندھ کے ترجمان فیاض جتوئی نے بتایا کہ معمول کے مطابق ویکسن نہ دینے سے بچے پر وائرس کا حملہ ہوا۔

فیاض جتوئی کا مزید کہنا ہے کہ " گزشتہ پولیو مہم کے دوران غفلت کے مرتکب افراد کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا فیصلہ کیاگیاہے، جبکہ متاثرہ اضلاع میں آئندہ پولیو مہم کو موثر اثر انداز میں چلانے کیلئے بھی اقدامات کئےجائیں گے"۔

صوبہ سندھ میں پولیو کے اس نئے کیس کے سامنے آنےکےبعد صوبے بھر میں پولیو کیسز کی تعداد بڑھ کر پانچ جبکہ رواں برس پاکستان بھر میں رپورٹ ہونےوالے کیسز کی تعداد اضافے کےبعد 15 ہوگئی ہے۔

سندھ میں پولیو کا نیا کیس رپورٹ ہونے پر کمشنر حیدرآباد قاضی شاہد پرویز وائس آف امریکہ سے گفتگو میں بتایاکہ" سجاول کا ایک دیہی اور مضافاتی علاقہ ہے جہاں یہ نیا کیس سامنے آیاہے سجاول سے ملحقہ دیگر اضلاع میں انسداد پولیو مہم ایک چیلنج ہے.

ان کے مطابق "اس علاقے میں پولیو ٹیموں کو رسائی میں مشکل پیش آتی ہے ۔ انسداد پولیو مہم کےدوران خواتین رضاکار کی عدم دستیابی کے باعث اس ایریا میں پولیو رضاکار مرد ہیں جو اکثر اوقات انسداد پولیو مہم کے دوران گھروں میں داخل نہیں ہو پاتے"۔

ان کے بقول "ایسے علاقوں کیلئے خصوصی مہم چلائی جاتی ہے جس میں والدین کو بچوں کے ساتھ پولیو کے قطرے پلوانے کیلئے گھرو٘ں سے بلوایاجاتا ہے۔ اس لیے یہ امکان موجود رہتا ہے کہ کوئی بچہ پولیو سے بچاؤ کے قطرے پینے سے رہ جائے۔۔

کمشنر حیدرآباد کا کہنا ہے کہ " اس میں اگر کوئی انتظامی ناکامی ہوئی تو اسکے خلاف سخت کاروائی کیجائےگی، سجاول سے ملحقہ چاروں اضلاع بدین، ٹنڈو محمد خان، ٹھٹھہ اور جامشورو میں پولیو کی نئی انسداد مہم چلائی جائےگی"

پاکستان بھر میں رواں برس پولیو وائرس کے 15 کیسز سامنے آچکے ہیں حکام کا کہنا ہے کہ رواں برس پولیو کے خاتمے کیلئے کئےجانےوالے اقدامات کے باعث کیسز کی تعداد میں نمایاں کمی ہوئی ہے تاہم پاکستانی حکام پولیو کو مکمل خاتمے کیلئے کوشاں ہیں۔

دنیا بھر مین پاکستان اور افغانستان صرف دو ایسے ممالک ہیں جہاں اب تک پولیو کا خاتمہ حکام کیلئے ایک بڑا چیلنج بنا ہواہے۔۔

XS
SM
MD
LG