رسائی کے لنکس

وزیراعظم پر تنقید، پاکستان ہاکی فیڈریشن کے اولمپئن رشیدالحسن پر پابندی


ہاکی اسٹیڈئم، لاہور(فائل فوٹو)
ہاکی اسٹیڈئم، لاہور(فائل فوٹو)

اولمپئن رشیدالحسن نے کہا ہے کہ اُنہوں نے جو بات کی ہے وہ اُس پر قائم ہیں۔ بقول ان کے، پاکستان میں ہاکی کی صورتحال سے سب واقف ہیں۔ پابندی سے متعلق بات کرتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ وہ پی ایچ ایف کے فیصلوں پر تنقید کرتے رہتے ہیں

وزیراعظم عمران خان کو ہدف تنقید بنانے پر پاکستان ہاکی فیڈریشن نے اولمپئن رشیدالحسن پر پابندی لگا دی ہے۔اطلاعات کے مطابق، رشید الحسن نےسوشل میڈیا (واٹس ایپ) پر پاکستان میں ہاکی کے زوال سے متعلق بات کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان پر تنقید کی تھی، جسے قابلِ اعتراض قرار دیا گیا۔

پی ایچ ایف کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ فیڈریشن کے صدر ریٹائرڈ بریگیڈیئر خالد سجاد کھوکھر اور سیکریٹری آصف باجوہ کی ہدایت پر رشید الحسن کی جانب سے پی ایچ ایف کے سربراہ (پیٹرن اِن چیف) وزیر اعظم پاکستان کے خلاف غیر مہذب الفاظ کے استعمال سے متعلق تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ رشیدالحسن کو بیان سے متعلق دو نوٹس بھیجے گئے، جن کا اُنہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ کمیٹی نے پی ایچ ایف کے صدر کی ہدایت پر رشیدالحسن پر دس سال کی پابندی عائد کر دی ہے۔

بیان کے مطابق، پابندی کے مراسلے کی کاپی قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے کھیل اور پیمرا کو بھجوا دی گئی ہے۔

اولمپئن رشیدالحسن کا کہنا ہے کہ اُنہوں نے وزیراعظم عمران خان پر کوئی تنقید نہیں کی وہ اُن کا احترام کرتے ہیں، جب کہ، بقول ان کے، معاملے کو بڑھا چڑھا کر پاکستان ہاکی فیڈریشن کو رپورٹ کیا گیا ۔


وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے اولمپئن رشیدالحسن نے بتایا کہ ہاکی کے کھلاڑیوں کا ایک واٹس ایپ گروپ ہے جس میں دنیا بھر سے اولمپئن شامل ہیں۔ وہاں پر اُنہوں نے پاکستان میں ہاکی کے زوال سےمتعلق بات کی تھی، اس گفتگو کو اُس گروپ کی آپس کی بات چیت سے اٹھا کرشکایت کے طور پر پیش کیا گیا۔

سہ ملکی ہاکی ٹورنامنٹ میں پاکستان کی فتح (فائل فوٹو)
سہ ملکی ہاکی ٹورنامنٹ میں پاکستان کی فتح (فائل فوٹو)

سابق اولپمئن انجم سعید کا کہنا ہے کہ اگر رشیدالحسن نے وزیراعظم کے خلاف کوئی بات کی ہے تو اُن پر پابندی لگ سکتی ہے۔

وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے انجم سعید نے کہا کہ سیاست اور کھیل دو الگ الگ چیزیں ہیں۔ کھلاڑی ایک نظم وضبط کے دائرے میں آتا ہے۔ اُن کے مطابق، کھلاڑی خواہ وہ اولمپئن ہو، عالمی کھلاڑی ہو یا مقامی اُسے وزیراعظم کے خلاف بات نہیں کرنی چاہیے۔

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انجم سعید نے کہا کہ وزیراعظم خواہ کسی بھی جماعت سے ہو، اُن کو درخواست کی جا سکتی ہے یا کسی مسئلے کی جانب نشاندہی کی جا سکتی ہے۔ لیکن اُن پرتنقید نہیں کی جا سکتی۔

وائس آف امریکہ نے اِس سلسلے میں سیکرٹری پاکستان ہاکی فیڈریشن آصف باجوہ سے رابطہ کیا تو وہ دستیاب نہیں ہو سکے۔

واضح رہے کہ اولمپئن رشیدالحسن کی عمر باسٹھ سال ہے۔ اُنہوں نے1984ء میں لاس اینجلس میں گولڈ میڈل حاصل کیا تھا۔ اِس کے علاوہ وہ ورلڈ کپ سمیت مختلف عالمی مقابلوں میں پاکستان کی نمائندگی کر چکے ہیں۔
اولمپئن رشیدالحسن نے کہا کہ اُنہوں نے کسی تقریب، سوشل میڈیا یا ٹیلیویژن چینل پر وزیراعظم صاحب پر کوئی تنقید نہیں کی۔ واٹس ایپ گروپ میں دوستوں کے درمیان کھلے انداز میں گفتگو ہوتی ہے۔

اُن کے مطابق واٹس ایپ گروپ میں اُنہوں نے کہا تھا کہ عمران خان نے کنٹینر پر کھڑے ہو کر کھیلوں کی بہتری اور خاص طور پر ہاکی کی بہتری سے متعلق کہا تھا۔ گفتگو کے بارے میں اُنہوں نے مزید بتایا کہ اُنہوں نے یہ کہا تھا کہ میبنہ طور پر عمران خان ایک جھوٹا آدمی ہے وہ کھیلوں کے بارے کچھ نہیں کریگا۔

اولمپئن رشیدالحسن نے کہا کہ اُنہوں نے جو بات کی ہے وہ اُس پر قائم ہیں۔بقول ان کے، پاکستان میں ہاکی کی صورتحال سے سب واقف ہیں۔ پابندی سے متعلق بات کرتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ وہ پی ایچ ایف کے فیصلوں پر تنقید کرتے رہتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان دنیا بھر میں ہاکی کے میدان میں دوسویں نمبر سے اٹھارہویں پوزیشن پر چلا گیا ہے۔

اولمپئن سیکرٹری پی ایچ ایف آصف باجوہ نے اِس بات کی تردید کی ہے کہ رشید الحسن نے شوکاز نوٹس کا کوئی جواب نہیں دیا؛ اور بتایا کہ اُن کے پاس تمام ثبوت موجود ہیں۔

اولمپئن رشیدالحسن بتاتے ہیں کہ وہ پی ایچ ایف کےعہدیدار نہیں ہیں۔ اُنہوں نے ماضی میں بھی کسی قسم کا عہدہ اپنے پاس نہیں رکھا اور نہ ہی اُنہیں مستقبل میں کسی چیز کی تمنا ہے۔

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے اُنہوں نے کہا اِس پابندی کا اُن کو کوئی نقصان نہیں ہو گا۔

اولمپئن انجم سعید کے مطابق پابندی لگنے کے باعث رشیدالحسن فیڈریشن کے کسی بھی عہدے کے لیے اہل نہیں ہوں گے۔ وہ ہاکی کے حوالے سے مینجمنٹ کا حصہ نہیں بن سکیں گے۔

اولمپئن انجم سعید نے بتایا کہ اِس سے قبل وزیراعظم پر تنقید کرنے کے حوالے سے کسی بھی کھلاڑی پر کبھی کوئی پابندی نہیں لگائی گئی۔ البتہ قواعدوضوابط کی خلاف ورزی پر مختلف کھلاڑیوں پر پابندیاں لگتی رہی ہیں۔

XS
SM
MD
LG