رسائی کے لنکس

محسود قبائل کا احتجاجی قافلہ پشاور پہنچ گیا


رواں ماہ کراچی میں ایک مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک ہونے والے نقیب اللہ محسود کے قاتلوں کی گرفتاری اور ساحلی شہر میں دیگر پشتونوں کو لاحق جانی و مالی خطرات پر توجہ دلانے کے لیے جنوبی وزیرستان کے محسود قبائل کے افراد پر مشتمل ایک قافلہ اتوار کو پشاور پہنچا۔

یہاں اس قافلے میں بنوں، کوہاٹ اوردرہ آدم خیل سے آئے لوگ بھی شامل ہوگئے اور انھوں نے حیات آباد کے علاقے میں ایک احتجاجی دھرنا دیا۔

قافلے میں شامل افراد کے ترجمان منظور پشتین نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں اور غیر سرکاری تنظیموں کے عہدیداروں کے ساتھ پیر کو ایک جرگہ کیا جائے گا اور یکم فروری کو یہ لوگ اسلام آباد میں دھرنا دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس احتجاج کا مقصد پختون قوم کواپنی بقاء کی خاطر متحد کرنا، نقیب اللہ محسود کے قاتلوں کوقرار واقعی سزا دلوانا اورکراچی میں قتل کئے جانے والے پختونوں کے بارے میں عدالتی تحقیقات ہیں۔

قافلے نے 26 جنوری کوڈیرہ اسماعیل خان سے سفرکا آغازکیا تھا اور پشاور پہنچنے سے قبل قافلے میں شامل محسودقبیلے کے لوگوں نے بنوں، کرک، کوہاٹ اوردرہ آدم خیل کے لوگوں سے اسلام آباد میں ہونے والے دھرنے میں بھرپورشرکت کی اپیل کی تھی۔

نقیب اللہ محسود کے قتل کے معاملے پر سپریم کورٹ نے بھی از خود نوٹس لے رکھا ہے جب کہ اس مبینہ پولیس مقابلے میں نقیب اللہ کو دہشت گرد قرار دینے والے سندھ پولیس کے ایس ایس پی راؤ انوار تاحال روپوش ہیں۔

عدالت عظمیٰ نے ہفتہ کو سندھ پولیس کو راؤ انوار کی گرفتاری کے لیے تین دن کی مہلت دی تھی۔

XS
SM
MD
LG