امریکی نائب صدر مائیک پینس نے پیر کے روز یورپ کے ساتھ نیٹو عسکری اتحاد کے لیے ٹھوس امریکی حمایت کا یقین دلایا۔ تاہم، اُنھوں نے کہا کہ بہت سارے یورپی ملک ابھی تک دفاعی اخراجات کے لیے مختص رقوم میں اضافہ کرنے کے معاملے پر سات عشرے پرانی تنظیم کے واضح اور قابل اعتماد طریقہٴ کار پر گامزن نہیں ہیں۔
برسلز میں نیٹو کے صدر دفتر میں پینس نے اِس بات کی جانب توجہ دلائی کہ اتحاد کے 28 ارکان میں سے صرف امریکہ اور چار دیگر ملک دفاع کے لیے اپنی قومی معیشت کی دو فی صد رقم مختص کرنے کی جانب دھیان دے رہے ہیں۔
صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی سربراہی والی نئی امریکی انتظامیہ کے بارے میں پینس نے کہا کہ ’’ہم اِس بات کے خواہاں ہیں کہ دفاعی اخراجات میں اضافہ کریں۔ امریکہ اپنا حصہ ڈالے گا‘‘۔ تاہم، اُنھوں نے مزید کہا کہ 23 ملکوں کی جانب سے ’’یہ وقت اقدام کرنے کا ہے، خالی الفاظ ادا کرنے کا نہیں‘‘، جن ملکوں نے ابھی تک دفاع کے لیے کم از کم دو فی صد رقم مختص کرنے کا اہتمام نہیں کیا۔
پینس کو نیٹو کے سکریٹری جنرل، ژاں اسٹلولٹنبرگ کی حمایت حاصل ہو چکی ہے، جنھوں نے کہا ہے کہ ’’میں اخراجات میں حصہ ڈالنے کے معاملے کی اہمیت کا مکمل طور پر حامی ہوں۔ اچھی بات یہ ہے کہ ہم اِسی سمت آگے بڑھ رہے ہیں‘‘۔
اُنھوں نے کہا کہ جرمنی نے، جو یورپ کی سب سے بڑی معیشت ہے، اِس مد میں اپنی دفاعی بجٹ میں اضافہ کیا ہے اور چند دیگر ملک، جن میں لٹویا، لتھوانیا اور رومانیہ شامل ہیں، وہ بھی ’’ایک یا دو سال کے اندر اندر دفاع کے لیے دو فی صد کے عدد کے مساوی رقم رکھیں گے‘‘۔
پانچ ملک جو پہلے ہی دفاع پر دو فی صد خرچ کرتے ہیں، اُن کے نام ہیں: یونان، پولینڈ، اسٹونیا، برطانیہ اور امریکہ۔