رسائی کے لنکس

اسپاٹ فکسنگ: شرجیل خان پر پانچ سال کے لیے پابندی عائد


فائل
فائل

شرجیل خان پر رواں سال فروری میں ہونے والے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے دوسرے سیزن میں اسپاٹ فکسنگ کا الزام تھا۔

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے 'پی ایس ایل' میں اسپاٹ فکسنگ کے الزام کا سامنے کرنے والے نوجوان کرکٹر شرجیل خان پر کرکٹ سے متعلق کسی بھی سرگرمی میں حصہ لینے پر پانچ سال کے لیے پابندی عائد کردی ہے۔

شرجیل خان پر رواں سال فروری میں ہونے والے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے دوسرے سیزن میں اسپاٹ فکسنگ کا الزام تھا۔

پی سی بی کی جانب سے قائم کردہ تین رکنی ٹربیونل پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور میں واقع قذافی سٹیڈیم میں اسپاٹ فکسنگ الزامات کی سماعت کر رہا تھا جس نے بدھ کو اپنا فیصلہ سنایا۔

فیصلے کے مطابق اگر شرجیل خان کا رویہ مثبت رہا تو ڈھائی سال کے بعد ان کی باقی سزا معطل کی جاسکتی ہے۔

ٹربیونل کے سربراہ جسٹس ریٹائرڈ اصغر حیدر تھے جب کہ اس کے ارکان میں سابق چیئرمین پی سی بی توقیر ضیا اور سابق ٹیسٹ کرکٹر وسیم باری شامل تھے۔

شرجيل خان کے خلاف اینٹی ٹریبیونل فيصلے پر چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ نجم سيٹھی نے کہا ہے کہ فيصلہ کرپشن کے خلاف زيرو ٹالرنس پاليسی کا حصہ ہے۔ پی سی بی کی جانب سے جاری کردہ بیان میں چيئرمين پی سی بی نے اوپننگ بلے باز کے خلاف مؤثر کاروائی پر پی سی بی اينٹی کرپشن يونٹ کو مبارکباد کا مستحق قرار دیتے ہوئے کہا کہ پی سی بی ٹيم نے چھ ماہ ميں شرجيل خان کا معاملہ انجام تک پہنچايا ہے۔ اميد ہے تين ديگر کھلاڑيوں کے خلاف ان کے جرم کےمطابق کارروائی کی جائےگی۔

بیان میں نجم سیٹھِ نے کہا کہ پی سی بی ڈوميسٹک اور انٹرنيشنل سطح پرکرپشن کے خلاف کارروائی جاری رکھےگا۔

ادھر پاکستان کرکٹ بورڈ کے قانونی مشیر تفضل رضوی نے کیس کا فیصلہ آنے کےبعد وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں کیس جیتنے کی کوئی خوشی نہیں بلکہ نوجوان کرکٹر شرجیل خان کی سزا کا دکھ ہے۔

تفضل رضوی نے کہا کہ انہیں دکھ ہے کہ ایک اچھے کرکٹر نے اپنا کریئر خراب کر لیا لیکن وہ بحالی کے پروگرام سے گزر کر کرکٹ میں واپس آ سکتے ہیں۔

ٹربیونل کے فیصلے کے بعد نوجوان بلے باز شرجیل خان نے صحافیوں سے گفتگو نہیں کی۔

البتہ ان کے وکیل شیغان اعجاز نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ٹربیونل کے رویے سے کوئی شکایت نہیں لیکن اس کے فیصلے پر تحفظات ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ ٹربیونل کا تفصیلی فیصلہ ملنے کے بعد اس کے خلاف اپیل دائر کریں گے اور انہیں امید ہے کہ اپیل میں سزا کم ہو جائے گی۔

شیغان اعجاز نے کہا کہ ان کے موکل پر کوئی الزام ثابت نہیں ہوا ہے۔ ان کے بقول شرجیل کو ڈھائی سال کے لیے معطل کیا گیا ہے جس کے بعد ان کی کرکٹ میں واپسی ہوسکتی ہے۔

کرکٹر شرجیل خان، ناصر جمشید اور خالد لطیف پر رواں سال دبئی میں کھیلے جانے والے 'پی ایس ایل ٹو' کے دوران بُکیوں سے پیسے لینے اور روابط رکھنے کے الزامات سامنے آئے تھے۔

پاکستان کرکٹ ٹیم کے اوپنگ بلے باز شرجیل خان نے اپنا پہلا ایک روزہ میچ 2013ء میں سری لنکا جب کہ اپنا پہلا ٹی ٹونٹی میچ افغانستان کے خلاف کھیلا تھا۔ انہوں نے اپنا ٹیسٹ ڈیبو رواں سال ہی کیا تھا۔

پی سی بی کا اسپاٹ فکسنگ ٹربیونل ناصر جمشید اور خالد لطیف کے خلاف بھی اسپاٹ فکسنگ الزامات کی تحقیقات کر رہا ہے۔

XS
SM
MD
LG