پاناما لیکس سے متعلق دائر درخواستوں کا فیصلہ 20 اپریل کو سنایا جائے گا، اس بارے میں عدالت عظمٰی نے ایک ضمنی ’’کاز لسٹ‘‘ یعنی مقدمہ کی فہرست جاری کر دی۔
’’کاز لسٹ‘‘ کے مطابق یہ فیصلہ جمعرات کو دن دو بجے سنایا جائے گا۔
پاکستان کی عدالت عظمٰی کے پانچ رکنی بینچ نے پاناما لیکس سے متعلق دائر درخواستوں کی سماعت مکمل ہونے پر 23 فروری کو فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال اکتوبر میں سپریم کورٹ نے اس معاملے میں دائر درخواستوں پر سماعت کے لیے پانچ رکنی بینچ تشکیل دیا تھا، لیکن دسمبر میں اس وقت کے چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی مدت ملازمت ختم ہونے پر جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں نیا بینچ تشکیل دیا گیا تھا۔
پانچ رکنی بینچ کی طرف سے کہا گیا کہ پاناما لیکس سے متعلق دائر درخواستوں میں لگ بھگ 26000 دستاویزات عدالت میں جمع کروائی گئیں لیکن 99 فیصد سے زائد متعلقہ نہیں ہیں یا ’ردی کی ٹوکری کے لیے ہیں۔‘
’آف شور‘ کمپنیوں کے ذریعے بیرون ملک اثاثے اور جائیدادیں بنانے سے متعلق پاناما کی ایک لا فرم موساک فونسیکا کی معلومات گزشتہ سال منظر عام پر آئی تھیں۔
پاناما پیپرز میں پاکستانی وزیراعظم نواز شریف کے دو بیٹوں حسین اور حسن نواز کے علاوہ بیٹی مریم نواز کے نام سامنے آنے کے بعد پاکستان میں حزب مخالف کی جماعتوں خاص طور تحریک انصاف نے وزیراعظم کو آڑے ہاتھوں لیا اور اس بارے میں عدالت عظمٰی میں درخواستیں بھی دائر کی گئیں۔
تاہم حکمران جماعت کا موقف رہا ہے کہ وزیراعظم کا پاناما پیپرز میں نام نہیں ہے اور اُن کے بچے قانون کے مطابق بیرون ملک کاروبار کرتے ہیں۔