رسائی کے لنکس

پاکستانی کشمیر میں بلڈ کینسرکے مریضوں کو مفت ادویات کی فراہمی کا معاہدہ


پاکستانی کشمیر کے ایک اسپتال میں مریضوں کے خون کے ںمونے حاصل کیے جا رہے ہیں۔ فائل فوٹو
پاکستانی کشمیر کے ایک اسپتال میں مریضوں کے خون کے ںمونے حاصل کیے جا رہے ہیں۔ فائل فوٹو

معاہدے کے تحت بلڈ کینسر کے مریضوں کے لئے مظفرآ باد میں قائم عباس انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز ہسپتال میں شعبہ بیرونی مریضاں قائم کیا جائے گا۔

روشن مغل

پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کی حکومت نے خون کے سرطان یا بلڈ کینسر کےمریضوں کو بلا قیمت ادویات کی فراہمی کےلیے ایک بین الاقوامی دوا ساز کمپنی سے معاہدہ کیا ہے

معاہدے کے تحت بلڈ کینسر کے مریضوں کےعلاج معالجے کے لیے سوٹزرلینڈ کی ایک دواساز کمپنی 90فیصد جبکہ پاکستانی کشمیر کی حکومت 10فیصد اخراجات برداشت کرے گی ۔

معاہدے پر دستخط پاکستانی کشمیر کے دارالخکومت مظفرآباد میں منعقدہ ایک تقریب میں کئے گئے جس میں پاکستانی کشمیر کے وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر خان وزرا محکمہ صحت اور دواساز کمپنی کےاعلی حکام نے شرکت کی۔

معاہدے کے تحت بلڈ کینسر کے مریضوں کے لئے مظفرآ باد میں قائم عباس انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز ہسپتال میں شعبہ بیرونی مریضاں قائم کیا جائے گا۔

پاکستانی کشمیر کی مرکزی یونیورسٹی کے شعبہ ہیلتھ سائنسزکے سربراہ ڈاکٹر بشیرالرحمن کنٹھ نے وائس آف امریکہ کوبتایا کہ خونی سرطان کی ادوایات انتہائی مہنگی ہو نے کی وجہ سے مریضوں کی دسترس سے باہر ہیں ۔

انہوں نے بتایا اس معاہدے کے تحت کینسر کےمریضوں کوپانچ سال تک مفت ادویات مہیا کی جائیں گی۔

پاکستانی کشمیر کے وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر خان نے تقریب میں کہا کہ بلڈ کینسر کے ایک مریض کے لیے ادویات کا سالانہ خرچہ 41لاکھ روپے ہے اور ایک غریب آدمی یہ بھاری اخراجات برداشت نہیں کر سکتا۔ اس کے لیے مہنگی ادویات استعمال کرنا ممکن نہیں اور کینسر ایسا مرض ہے جو مریض کے ساتھ اس کے خاندان کی معاشی تباہی کا بھی موجب بنتا ہے۔

XS
SM
MD
LG