رسائی کے لنکس

راولپنڈی ٹیسٹ کے پہلے روز سری لنکا نے 5 وکٹوں پر 202 رنز بنا لیے


سری لنکن کپتان ڈیموتھ کرارتنے نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تھا۔
سری لنکن کپتان ڈیموتھ کرارتنے نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تھا۔

پاکستان اور سری لنکا کے درمیان راولپنڈی ٹیسٹ کے پہلے دن کا کھیل کم روشنی کی وجہ سے 22 اوورز قبل ہی ختم کر دیا گیا۔

راولپنڈی کے پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں بدھ کو پہلے دن کا کھیل ختم ہونے تک سری لنکا نے پانچ وکٹوں کے نقصان پر 202 رنز بنا لیے تھے۔ ڈیکولا 11 اور ڈی سلوا 38 رنز کے ساتھ وکٹ پر موجود ہیں۔

پاکستانی بالرز میں نسیم شاہ نے دو جب کہ محمد عباس، شاہین شاہ آفریدی اور عثمان شنواری نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔

دو ٹیسٹ میچز پر مشتمل سیریز کے پہلے میچ میں مہمان ٹیم کے کپتان ڈیموتھ کرونارتنے نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

اننگز کا آغاز کرونارتنے اور فرنینڈو نے پر اعتماد انداز میں کیا اور پہلی وکٹ پر دونوں بلے بازوں نے 96 رنز جوڑے۔ کپتان کرونارتنے 59 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ انہوں نے اپنی اننگز میں نو چوکے لگائے تاہم شاہین شاہ آفریدی نے اُنہیں ایل بی ڈبلیو آؤٹ کیا۔

دوسری وکٹ کے لیے پاکستان کو زیادہ انتظار نہیں کرنا پڑا اور 109 رنز پر فرنینڈو نسیم شاہ کی بال پر حارث سہیل کے ہاتھوں 40 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔

تیسرے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی مینڈیس تھے جنہوں نے 47 گیندوں پر صرف 10 رنز بنائے۔ اُنہیں عثمان شنواری کی بال پر وکٹ کیپر محمد رضوان نے کیچ کیا جب کہ نئے آنے والے بلے باز چندی مل صرف دو رنز بنا سکے۔

میتھیوز نے پانچویں وکٹ پر 31 رنز اسکور کیے اور وہ نسیم شاہ کی گیند پر اسد شفیق کو کیچ دے بیٹھے۔ ​

یاد رہے کہ مہمان ٹیم ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے۔ کپتان کرونا راتنے، اوشادا فرنینڈو، کوشال مینڈیس، ڈنیشن چندی مل، انجیلو میتھیوز، دھنن جییا ڈی سلوا، کروشال ڈکویلا، دلرووان پریرا، وشو فرنینڈو، کسن راجیتھا اور لہیرو کمارا۔

پاکستان ٹیم میں شان مسعود، عابد علی، اظہر علی، بابر اعظم، حارث سہیل، اسد شفیق، محمد رضوان، عثمان خان شنواری، محمد عباس، نسیم شاہ اور شاہین آفریدی شامل ہیں۔۔

سری لنکا کے خلاف عابد علی اور عثمان خان شنواری ڈیبیو میچ کھیل رہے ہیں۔ ان دونوں کھلاڑیوں کو ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر مصباح الحق اور بالنگ کوچ وقار یونس نے کیپس پہنائیں۔

ہوم گراؤنڈ پر سری لنکا کے خلاف پاکستان کا یہ بائیسواں ٹیسٹ ہے جب کہ پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں 15 سال بعد آج میچ کھیلا جا رہا ہے۔ اس میدان میں آخری مرتبہ مارچ 2004 میں پاکستان اور بھارت کے درمیان کھیلے گئے میچ کی میزبانی کی تھی۔

سری لنکن ٹیم پر لاہور میں 2009 میں ہونے والے دہشت گرد حملے کے بعد بین الاقوامی ٹیموں کی پاکستان آمد رک گئی تھی تاہم اب یہ سلسلہ بحال ہو رہا ہے۔

دونوں ٹیموں کے درمیان کھیلے گئے میچز کی تاریخ پر نظر ڈالیں تو اب تک دونوں ٹیمیں 53 ٹیسٹ میچز میں ایک دوسرے کے مقابل آچکی ہیں۔ جن میں سے 19 میچز پاکستان اور 16 ٹیسٹ میں سری لنکا نے کامیابی حاصل کی جب کہ 18 میچز بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوئے۔

راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں سری لنکا اور پاکستان کے درمیان 2000 میں صرف ایک ٹیسٹ کھیلا گیا تھا جو مہمان ٹیم نے دو وکٹوں سے جیتا تھا۔

XS
SM
MD
LG