پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے منگل کو وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کی جس میں دہشت گردوں کے خلاف بلاتفریق کارروائی جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔
ایک سرکاری بیان کے مطابق دہشت گردی کے خلاف جاری آپریشن ’ضرب عضب‘ کو ہر قیمت پر منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔ بیان میں یہ بھی واضح کیا گیا کہ دہشت گردوں اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف بلاتفریق کارروائی کی جائے گی۔
وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ قبائلی علاقوں میں آپریشن ’ضرب عضب‘ کے باعث ملنے والی کامیابیاں قوم کے لیے اطمینان کا باعث ہیں۔ اُنھوں نے کہا کہ اس جنگ میں پوری قوم مسلح افواج کے پشت پر کھڑی ہے۔
ملاقات میں ملک کی داخلی اور خارجی سلامتی کی صورت حال سے متعلق اُمور پر بھی غور کیا گیا۔
پاکستانی فوج ملک کے قبائلی علاقوں شمالی وزیرستان اور خیبر ایجنسی میں بھرپور کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے جب کہ ملک بھر میں بھی انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر آپریشن جاری ہیں۔
قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں فوج نے گزشتہ سال 15 جون کو ’ضرب عضب‘ کے نام سے کارروائی کا آغاز کیا جس کے بعد خیبر ایجنسی میں ’خیبر ون‘ اور پھر دوسرے مرحلے میں ’خیبر ٹو‘ کے نام سے آپریشن شروع کیے۔
آپریشن ’ضرب عضب‘ کو رواں ماہ ایک سال مکمل ہوا اور فوج کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ایک برس کے دوران 2763 شدت پسند مارے گئے جب کہ 347 فوجی افسران اور جوان بھی ہلاک ہوئے۔