انسداد منشیات سے متعلق امریکی محکمہ خارجہ کے دفتر کے سربراہ اور معاون وزیر ولیم آر براؤن فیلڈ نے کہا ہے کہ پاکستان امریکہ کا ایک بااعتماد دوست ہے جس نے انسداد دہشت گردی کی جنگ میں ایسی قربانیاں دی ہیں جن کی مثال نہیں ملتی۔
یہ بات انھوں نے خیبر پختونخواہ میں امریکی تعاون سے شروع ہونے والے پولیس کے ایک اعلیٰ تربیتی مرکز کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
سفارتخانے سے جاری ایک بیان کے مطابق معاون وزیر براؤن فیلڈ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی ان قربانیوں کو نظر میں رکھتے ہوئے امریکہ اس سے تعاون کرتا چلا آرہا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ اب تک امریکی انتظامیہ کی طرف سے چالیس کروڑ ڈالر کی اعانت فراہم کر چکی ہے جس سے پاکستان میں پولیس فورس کی استعداد کار بڑھانے، انٹیلی جنس آلات، ہیلی کاپٹر اور گاڑیاں حاصل کرنے میں مدد ملی۔
ایلیٹ فورس کے تربیتی مرکز کی تیاری سے اس اعانت کے 90 لاکھ ڈالر کا پہلا مرحلہ مکمل ہوا جب کہ ایک کروڑ دس لاکھ ڈالر آئندہ سال حکومت کو فراہم کیا جائے گا۔
بیان کے مطابق 2008ء سے امریکی محکمہ خارجہ کا دفتر برائے انسداد منشیات اور امور نفاذ قانون خیبر پختنواہ کی پولیس کے ساتھ مل کر کام کرتا آ رہا ہے اور اس دوران سوات میں پولیس لائنز کی تعمیر کے لیے معاونت کے علاوہ گاڑیاں، مواصلات اور نگرانی کے آلات اور دیگر حفاظتی سامان مہیا کیا جا چکا ہے۔
سرکاری ٹی وی سے گفتگو میں براؤن فیلڈ کا کہنا تھا کہ انسداد دہشت گردی کے ساتھ ساتھ انسداد منشیات میں بھی پاکستان اور امریکہ تعاون جاری رکھے ہوئے ہیں اور ضروری ہے کہ اسے مزید فروغ دیا جائے۔
"میرا ماننا ہے کہ دونوں ملکوں میں تعاون ہم جنتی امید کرسکتے ہیں اتنا اچھا ہے۔ میری خواہش ہے کہ دونوں ملک مزید وسائل بھی اس میں شامل کریں۔ میں امریکہ، پاکستان اور افغانستان کے درمیان بہتر تعاون کے لیے کام کروں گا اور میرا خیال ہے کہ اگر ہم مل کر کام کریں گے تو ہم حقیقتاً اس مسئلے پر قابل ذکر حد تک اثر انداز ہو سکتے ہیں۔"
امریکہ پاکستان میں توانائی، تعلیم اور صحت کے علاوہ متعدد شعبوں میں تعاون فراہم کرتا چلا آ رہا ہے۔