پاکستان اور امریکہ کے درمیان اقتصادی شراکت داری کے سلسلے میں دو روزہ کانفرنس کا آغاز منگل سے اسلام آباد میں ہوا۔
پاکستان امریکہ آپرچیونیٹیز نامی اس کانفرنس میں امریکی وزیر تجارت پینی پرٹزکر بھی شرکت کر رہی ہیں۔ کانفرنس کے افتتاحی اجلاس میں دونوں ملکوں کی کاروباری شخصیات اور سرمایہ کاروں سے خطاب کرتے ہوئے پینی پرٹزکر نے کہا کہ وہ صدر براک اوباما سے اس بات پر متفق ہیں کہ قریبی تجارتی تعلقات عالمی مسائل کے مؤثر حل میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔ اسی لیے امریکہ پاکستان سے قریبی تجارتی تعلقات استوار کرنا چاہتا ہے۔
یہ کانفرنس پہلی مرتبہ پاکستان میں منعقد کی جا رہی ہے جو پاکستان امریکہ ’ہفتہ اقتصادی شراکت داری‘ کا حصہ ہے۔
اس سے پہلے دو ایسے اجلاس لندن اور دبئی میں ہو چکے ہیں۔ اس کانفرنس میں پاکستانی صنعت کار اور پاکستان میں کام کرنے والی امریکی کمپنیوں کے نمائندے اور سرمایہ کار شرکت کر رہے ہیں تاکہ باہمی اشتراک کے مواقع تلاش کر سکیں۔
امریکی وزیر تجارت نے کہا کہ جب ممالک کے درمیان تعلقات صرف حکومتوں کے آپسی روابط پر قائم ہوں تو وہ غیر مستحکم رہتے ہیں اور ان میں کسی بھی وقت خلل پیدا ہو سکتا ہے، مگر جب تعلقات مضبوط تجارتی بنیادوں پر قائم ہوں تو یہ دونوں ملکوں کے لیے زیادہ فائدہ مند اور زیادہ مستحکم ہوتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ امریکہ پاکستان سے ایسے ہی تعلقات چاہتا ہے۔ امریکی وزیر کے بقول اس مقصد کے حصول کے لیے دونوں ممالک نجی شعبے کے درمیان روابط کو بڑھانا چاہتے ہیں تاکہ دوطرفہ تعلقات کو امداد کی بجائے تجارتی بنیادوں پر استوار کیا جا سکے۔
پینی پٹزکر نے کہا کہ امریکہ پاکستان کی سب سے بڑی برآمدی منڈی اور بیرونی سرمایہ کاری کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔
امریکی وزیرِ تجارت نے اپنی تقریر میں پاکستان میں سرمایہ کاری سے متعلق کارروباری شخصیات کے تحفظات کا بھی ذکر کیا جن میں سلامتی کی صورتحال، توانائی کا بحران اور پیچیدہ قوانین اور ٹیکس نظام میں خامیاں شامل ہیں۔
پاکستان کے وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اکتوبر 2013 میں صدر اوباما اور وزیرِاعظم نوازشریف کے درمیان واشنگٹن میں ہونے والی ملاقات کی بدولت اس کانفرنس کا انعقاد ممکن ہوا۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پاکستان اور امریکہ کے گہرے اقتصادی تعلقات ہیں اور آنے والے سالوں میں یہ مزید مضبوط ہوں گے۔
پاکستانی وزیر خزانہ نے کہا کہ امریکی وزیرِ تجارت کی پاکستان آمد سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکہ پاکستان کے ساتھ تجارتی تعلقات کو فروغ دینے میں گہری دلچسپی رکھتا ہے۔
اسحاق ڈار نے حکومت کی جانب سے دہشت گردی کے خلاف جنگ اور ملک کی معیشت کو مضبوط کرنے کے لیے مشکل فیصلے اور مؤثر اقدامات کرنے کے عزم کا اظہار بھی کیا۔