وزیراعظم نواز شریف نے ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ورلڈ کپ میں قومی ٹیم کی شمولیت سے قبل ایک سکیورٹی ٹیم بھارت بھیجنے کا حکم دیا ہے جو کھلاڑیوں کے تحفظ کے لیے کیے گئے اقدام کا جائزہ لے گی۔
ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ آئندہ ہفتے سے بھارت میں شروع ہو رہا ہے اور بھارتی حکام یہ کہہ چکے ہیں کہ مہمان ٹیم کو مکمل سکیورٹی فراہم کی جائے گی۔ لیکن حالیہ مہینوں میں بھارت میں انتہا پسند ہندو تنظیموں کی طرف سے خاص طور پر پاکستان مخالف مظاہروں کے تناظر میں پاکستانی ٹیم کے بھارت جا کر کھیلنے سے متعلق شکوک و شبہات نے جنم لیا تھا۔
جمعہ کو وفاقی وزیرداخلہ چودھری نثار علی خان نے وزیراعظم سے ملاقات کی اور اس ضمن میں تبادلہ خیال کیا۔
وزیراعظم کے دفتر سے جاری ایک بیان کے مطابق وزیراعظم نے چودھری نثار کو ہدایت کی کہ وہ نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے ساتھ مل کر قومی ٹیم کی سکیورٹی کے انتظامات کو یقینی بنائیں۔
کھلاڑیوں کے بھارت جانے کا حتمی فیصلہ سکیورٹی ٹیم کی طرف سے پیش کردہ رپورٹ کے بعد ہی کیا جائے گا۔
سابق ٹیسٹ کرکٹر عبدالقادر نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں وزیراعظم کے اس فیصلے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ کھلاڑیوں کا تحفظ مقدم ہونا چاہیے۔
"جو بھی بھارت میں ہم نے واقعات دیکھے ہیں ان ساری چیزوں کو بھلا کر اور صرف ایک چیز کو ذہن میں رکھا گیا کہ آئی سی سی کا ایونٹ ہے اس میں پاکستان کو ضرور جانا چاہیے۔۔۔ لیکن اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکتا کہ پاکستانی ٹیم بھارت جائے اور اس کو سکیورٹی وہ دی جائے جو وزیراعظم کو دی جاتی ہے۔ اور میرا خیال ہے کہ ٹیم کو (ٹی ٹوئنٹی) ورلڈ کپ میں ضرور کھیلنا چاہیے اور اگر کسی وجہ سے ٹیم نہیں کھیلتی تو یہ افسوسناک بات ہوگی۔"
پاکستانی ٹیم ان دنوں بنگلہ دیش میں ہے جہاں وہ ایشیا کپ کرکٹ ٹورنامنٹ میں روایتی حریف بھارت اور میزبان ملک بنگلہ دیش سے بری طرح شکست سے دوچار ہو کر نہ صرف ٹورنامنٹ سے باہر ہو گئی بلکہ ناقص کارکردگی پر شدید تنقید کی زد میں ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے سرپرست اعلیٰ، وزیراعظم نواز شریف نے ایشیا کپ میں ٹیم کی ناقص کارکردگی پر بورڈ سے رپورٹ طلب کی ہے۔
ادھر ٹیم کی خراب کارکردگی کی وجوہات جاننے کے لیے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریار خان نے ایک کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔
جمعہ کو کرکٹ بورڈ کی طرف سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا کہ تشکیل دی گئی کمیٹی ٹیم کی ناقص کارکردگی کے اسباب معلوم کرنے کے علاوہ رواں ماہ شروع ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے کھلاڑیوں کے انتخاب کا بھی جائزہ لے گی۔
قومی ٹیم کے سابق کپتان عبدالقادر نے ٹیم پر کی جانے والی تنقید کو درست قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ بورڈ اور سلیکشن کمیٹی کی طرف سے کیے جانے والے ان کے بقول غیر ذمہ دارانہ فیصلوں کا نتیجہ ہے۔
چیئرمین کرکٹ بورڈ شہریار خان نے جمعرات کو ہی لاہور میں ایک پریس کانفرنس کے دوران یہ عندیہ دیا تھا کہ ٹیم کی ناقص کارکردگی کے ذمہ داروں کا تعین کیا جائے گا اور ان کے بقول جو بھی ذمہ دار ہوگا اسے جواب دینا پڑے گا۔