رسائی کے لنکس

پاکستانی کرکٹ ٹیم کو بھارت جانے کی اجازت مل گئی


فائل فوٹو
فائل فوٹو

کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریار خان نے حکومت کی اجازت کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے کرکٹ کی بین الاقوامی تنظیم "آئی سی سی" سے پاکستانی ٹیم کے لیے دورہ بھارت کے دوران خصوصی انتظامات کرنے کا کہا ہے۔

پاکستان کی حکومت نے آئندہ ماہ شروع ہونے والے ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ورلڈ کپ کے لیے قومی ٹیم کو بھارت جانے کی اجازت دے دی ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کی طرف سے جمعرات کو جاری ایک بیان میں بتایا گیا کہ حکومت کی طرف سے ٹیم کو بھارت کے مختلف مقامات پر ہونے والے میچوں میں شرکت کی اجازت ہے لیکن ساتھ ہی یہ بھی ٹیم اور پاکستانی شہریوں کی سلامتی کے اقدام پر پوری طرح سے عمل پیرا رہا جائے۔

بیان کے مطابق کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریار خان نے حکومت کی اجازت کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے کرکٹ کی بین الاقوامی تنظیم "آئی سی سی" سے پاکستانی ٹیم کے لیے دورہ بھارت کے دوران خصوصی انتظامات کرنے کا کہا ہے۔

انھوں نے اس توقع کا اظہار کیا کہ کرکٹ مقابلے دیکھنے کے لیے پاکستانی شائقین کو ویزہ کے حصول میں بھی سہولت فراہم کی جائے گی۔

ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ورلڈ کپ آٹھ مارچ سے تین اپریل تک بھارت میں کھیلا جائے گا اور بظاہر سلامتی کے خدشات کے پیش نظر ہی پاکستان کے میچز ریاست مہاراشٹر کی بجائے کولکتہ، دھرم شالہ اور چندی گڑھ میں ہوں گے۔

دونوں روایتی حریف ایٹمی قوتوں کے تعلقات میں کشیدگی کے اثرات کھیل پر بھی پڑے ہیں اور خاص طور پر دونوں ملکوں کی ٹیمیں ایک دوسرے کے ہاں میچ کھیلنے کے لیے نہیں جا سکیں اور نہ ہی گزشتہ سال مجوزہ دوطرفہ سیریز کا انعقاد ہو سکا تھا۔

شہریار خان یہ کہہ چکے تھے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں شرکت کے لیے ٹیم کے بھارت جانے کا فیصلہ حکومت کی اجازت سے مشروط ہے اور اگر یہ اجازت نہیں ملتی تو پاکستان کے میچز متبادل مقام پر بھی کروائے جانے کی تجویز زیر غور ہے۔

حالیہ مہیںوں میں ہندو انتہا پسند تنظیموں کی طرف سے بھی بھارت میں خاص طور پر پاکستانی شخصیات کے دوروں کے موقع پر سخت ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے مظاہرے کیے گئے تھے۔

کرکٹ کے حلقے پاکستانی ٹیم کو بھارت جانے کی اجازت ملنے کا خیرمقدم تو کرتے ہیں لیکن اکثریت کا کہنا ہے کہ ایسی صورتحال کھیل کے لیے خوشگوار نہیں ہوتی۔

سابق ٹیسٹ کرکٹر جلال الدین نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ "اصولاً ایسا نہیں ہونا چاہیے لیکن دونوں ملکوں کے تعلقات الگ ہی نوعیت کے ہیں، بھارت کی حکومت کی بھی پالیسی کچھ اسی طر ح کی ہے جیسے پاکستان کی تو اب یہ ایک ضرورت بن گئی ہے۔ میری ذاتی رائے میں ایسا نہیں ہونا چاہیے اس سے کرکٹ یا کسی بھی کھیل پر غیر ضروری دباؤ پڑتا ہے اور وہ اس کھیل کے لیے اچھا نہیں ہوتا۔"

ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کی عالمی درجہ بندی میں بھارت ان دنوں سرفہرست ہے جب کہ پاکستان چھٹے نمبر پر ہے۔ سری لنکا اس میں اپنے اعزاز کا دفاع کرے گا۔

2007ء میں پہلی بار منعقد ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا اعزاز بھارت کے حصے میں آیا تھا جب کہ 2009ء میں پاکستان نے بھی یہ اعزاز جیتا تھا۔

XS
SM
MD
LG