پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ دہشت گرد پسپائی کے بعد فرار ہو رہے ہیں اور اُن کے بقول ان عناصر کو ملک کی سرزمین پر چھپنے کی کوئی جنگ نہیں ملے گی۔
اُنھوں نے یہ بات شمالی وزیرستان میں آپریشن ’ضرب عضب‘ میں مصروف فوجیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ پاکستانی فوج کے سربراہ نے عید الفطر کا پہلا دن وزیرستان میں فوج کے افسران اور جوانوں کے ساتھ گزارا۔
فوج کے سربراہ نے دہشت گردوں کے خلاف لڑائی میں مصروف فوجیوں سے اگلے مورچوں پر جا کر ملاقات کی اور کہا کہ اُن کی قربانیاں راہیگاں نہیں جائیں گی۔
جنرل راحیل شریف کو آپریشن ’ضرب عضب‘ میں ملنے والی کامیابیوں سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
فوج کے سربراہ نے کہا کہ قوم کا اعتماد اور حمایت سب سے بڑا اثاثہ ہے اور اُن کے بقول مسلح افواج پاکستانی قوم کو کبھی مایوس نہیں کریں گی۔
اُنھوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کے باعث قبائلی علاقوں میں امن و امان کی صورتحال میں عمومی طور پر بہتری ہوئی ہے۔
پاکستانی فوج نے گزشتہ سال جون کے وسط میں شمالی وزیرستان میں ’ضرب عضب‘ کے نام سے آپریشن شروع کیا تھا، جس کے بعد خیبر ایجنسی میں بھی ’خیبر ون‘ اور پھر ’خیبر ٹو‘ کے نام سے بھرپور کارروائیوں کا آغاز کیا گیا۔
فوج کے مطابق آپریشن ضرب عضب میں ایک سال کے دوران لگ بھگ 2800 دہشت گرد مارے جا چکے ہیں جب کہ لڑائی میں 300 سے زائد فوجی افسران و جوان بھی ہلاک ہوئے۔
پاکستانی فوج کے مطابق شمالی وزیرستان اور خیبر ایجنسی میں دہشت گردوں کے مضبوط ٹھکانوں کو ختم کیا جا چکا ہے اور اب صرف اکا دکا مقامات پر چھپے شدت پسندوں کی صفائی کا کام جاری ہے۔