پاکستان ٹینس فیڈریش کے حکام شورش زدہ قبائلی علاقے وزیرستان میں امن کے فروغ کے لیے ٹینس کے نمائشی میچ منعقد کرنے کی منصوبہ بندی کررہے ہیں۔
فیڈریشن کے سیکرٹری ممتاز یوسف کا کہنا ہے کہ یہ نمائشی میچ رواں سال کے وسط میں منعقد کیے جائیں گے۔”ہمارا خیال ہے کہ فیڈریشن کو ان (شورش سے)متاثرہ علاقوں میں کھیلوں کے فروغ کے لیے پیش رفت کرنی چاہیے ۔ اس کا ایک مقصد دنیا کو یہ پیغام بھی دینا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ کے باوجود پاکستان میں کھیلوں کی سرگرمیاں منعقد کی جاسکتی ہیں۔“
ممتاز یوسف کے بقول پاکستانی ٹینس اسٹار اعصام الحق کو ان مقابلوں کے لیے مدعو کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا اس علاقے میں سلامتی کی صورتحال زیادہ اچھی نہیں ہے اور ہمیں فوج اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں سے میچوں کے انعقاد کے لیے اجازت لینا ہوگی۔ ان کے بقول میچوں کی جگہ کا تعین سکیورٹی فورسز کی مشاورت سے کیا جائے گا۔
افغان سرحد سے ملحقہ قبائلی علاقے وزیرستان بالخصوص شمالی وزیرستان میں پاکستانی فوج طالبان شدت پسندوں سے نمٹنے کے لیے کارروائی کرتی آرہی ہے لیکن پاکستان ٹینس فیڈریشن ان مشکلات کے باوجود میچوں کے انعقاد کے لیے پرعزم ہے۔
ممتاز یوسف کا یہ بھی کہنا تھا کہ فیڈریشن رواں سال کے آخر میں پاک بھارت سرحد ی مقام واہگہ پر اعصام الحق اور ان کے بھارتی حلیف روہن بوپناکے مابین میچ منعقد کرنے کا بھی ارادہ رکھتی ہے۔
گذشتہ سال یو ایس اوپن ٹینس کے ڈبلز فائنل تک پہنچنے والے پاکستانی کھلاڑی اعصام الحق نے اس خواہش کا اظہار کیا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات بہتر ہوں اور وہ بین الاقوامی مقابلوں میں اپنے حلیف بھارتی کھلاڑی روہن بوپنا کے خلاف کھیل سکیں۔
مقبول ترین
1