صوبہ بلوچستان کے مرکزی شہری کوئٹہ کے رہائشی ان دنوں آوارہ کتوں سے خوفزدہ ہیں، حکام کے مطابق شہر میں خانہ بدوشوں کی آمد کے باعث آوارہ کتوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔
ڈاکٹر نعیم درانی سول ہسپتال کوئٹہ کے چیف میڈیکل آفیسر ہیں، ان کے مطابق شہر میں آوارہ کتوں کے کاٹنے سے زخمی ہونے والے افراد کی بڑی تعداد کو سول ہسپتال لایا جا رہا ہے۔
’’ ہمارے پاس ہسپتال میں کتوں کے کاٹنے کے زہر کو زائل کرنے والے انجکشن موجود ہیں، یہاں پر آنے والے بچوں اور بڑوں کو ایک ہفتے کے دوران پانچ بار انجکشن لگا رہے ہیں۔‘‘
جب کہ میٹروپولیٹن کارپوریشن نے کتوں کو مارنے کی مہم بھی شروع کر رکھی ہے، عہدیداروں کا کہنا ہے کہ اُن کے پاس اس کے سوا اور کوئی چارہ نہیں ہے۔
’’ مہم چند دنوں کے لیے ہوتا ہے ہم مہم کے علاوہ بھی عوام کو آوارہ کتوں کو سے نجات دلانے کے لیے گلی کوچوں میں کتوں کو مارتے ہیں اس کام کے لیے ہمارے پاس باقاعدہ ٹیمیں ہوتی ہیں ۔‘‘
لیکن بعض لوگ اس حق میں نہیں ہیں کہ کسی جانور کو اس طرح مارا جائے بلکہ اُن کا کہنا ہے کہ ایسی صورت میں کتوں کی افزائش کو روکا جا سکتا ہے۔
حالیہ ہفتوں میں آوارہ کتوں کے کاٹنے سے زخمی ہونے والے ایسے افراد جن کو سرکاری اسپتالوں میں لایا اُن کی تعداد 30 بتائی جاتی ہے جب کہ نجی ہسپتالوں میں جانے والے زخمی افراد کی تعداد اس کے علاوہ ہے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ آوارہ کتوں کے کاٹنے سے زخمی ہونے والے افراد فوری طور پر اپنا علاج اور ٹیکوں کا کورس مکمل کریں بصورت دیگر وائرس پھیلنے سے پیچیدگی ہو سکتی ہے۔