رسائی کے لنکس

ممتاز قادری کا پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ


گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے قاتل ممتاز حسین قادری کو اسلام آباد کے ایک کورٹ میں لایا جارہا ہے۔
گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے قاتل ممتاز حسین قادری کو اسلام آباد کے ایک کورٹ میں لایا جارہا ہے۔

پنجاب پولیس کی انتہائی تربیت یافتہ ایلیٹ فورس سے تعلق رکھنے والے 26سالہ اہلکار کے خلاف بدھ کے روز گورنر پنجاب کے بیٹے شہریار ثاثیر کی درخواست پر قتل اور انسدادِ دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا ۔

گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے قتل کے ملزم ممتاز حسین قادری کو جمعرات کے روز راولپنڈی میں انسدادِ دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا۔ مختصر سماعت کے بعد عدالت کے جج ملک اکرم اعوان نے ممتاز قادری کو پانچ روزہ جسمانی ریمانڈر پر پولیس کے حوالے کرنے کا حکم دیا۔

عدالت نے پولیس کو ہدایت کی کہ آئندہ سماعت سے قبل ملزم کا تفصیلی طبی معائنہ کروا کے رپورٹ عدالت میں پیش کی جائے۔ ممتاز قادری کو بکتر بند گاڑی میں عدالت کے احاطے میں پہنچایا گیا اور اس موقع پر سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے تھے۔

اس سے قبل سرکاری ٹی وی کے مطابق سلامتی کے خدشات باعث چیف کمشنر اسلام آباد نے حکم دیا تھا کہ راولپنڈی کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کو ایک روز کے لیے وفاقی دارالحکومت منتقل کر دیا جائے لیکن ملزم کے وکلا نے کہا کہ قانون کا تقاضہ ہے کہ سماعت راولپنڈی میں ہی کی جائے جس کے بعد اس مقدمے کی ابتدائی سماعت راولپنڈی میں کی گئی۔

ایک روز قبل اسلام آباد کی ایک عدالت نے ممتاز قادری کو ایک روزہ ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دیتے ہوئے حکم دیا تھا کہ ملزم کو انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں پیش کیا جائے۔ ملزم جیسے ہی کمرہ عدالت میں پیش ہوا تو وہاں موجود اُس کے حامیوں نے اللہ اکبر کے نعرے لگائے اور تقریباً 300 وکلاء نے جج کو بتایا کہ وہ ممتاز قادری کا مقدمہ لڑنا چاہتے ہیں۔

وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک نے ایک روز قبل بدھ کو ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بتایا تھا کہ گورنر پنجاب کے قاتل ممتاز حسین قادری کے ساتھ ڈیوٹی سر انجام دینے والے پنجاب پولیس کے دوسرے اہلکاروں سے بھی پوچھ گچھ کی جا رہی ہے تاکہ گذشتہ دنوں میں ان کے درمیان ہونے والی بات چیت کا جائزہ لے کر تحقیقات کو آگے بڑھایا جا سکے۔

سلمان تاثیر کو منگل کے روز اسلام آباد میں قتل کیا گیا (فائل فوٹو)
سلمان تاثیر کو منگل کے روز اسلام آباد میں قتل کیا گیا (فائل فوٹو)

پولیس اور انٹیلی جنس اداروں کے اعلیٰ افسران پر مشتمل ایک مشترکہ ٹیم اسلام آباد پولیس کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل آپریشنزبنی امین کی سربراہی میں اس واقعہ کی تحقیقات کر رہی ہے۔

پنجاب پولیس کی انتہائی تربیت یافتہ ایلیٹ فورس سے تعلق رکھنے والے 26 سالہ اہلکار کے خلاف بدھ کے روز گورنر پنجاب کے بیٹے شہریار ثاثیر کی درخواست پر قتل اور انسدادِ دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے قتل کی تحقیقات کرنے والی ٹیم نے پنجاب پولیس کی ایلیٹ فورس کے متعدد اہلکاروں کے علاوہ ممتاز حسین قادری کے والد اور بھائیوں کو بھی حراست میں لے رکھا ہے۔

XS
SM
MD
LG