اسلام آباد میں مذہبی جماعتوں کی جانب سے دھرنے کے خلاف پولیس کے آپریشن کے رد عمل میں ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی سمیت مختلف شہروں میں مذہبی جماعتوں کے کارکنان سڑکوں پر نکل آئے اور حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔
ہفتہ کو ساحلی شہر کراچی میں مختلف مذہبی جماعتوں اور تنظیموں کی طرف سے کم از کم 12 مقامات پر احتجاج جاری ہے. جن میں شارع فیصل، ایم اے جناح روڈ، شارع قائدین، حب ریور روڈ، سپرہائی وے اور دیگر اہم سڑکیں شامل ہیں۔
مظاہرین نے شہر کی مصروف اور اہم ترین شارع فیصل بلاک کردی جس کے بعد پولیس کی بھاری نفری پہنچی. اس دوران مظاہرین اور پولیس کے درمیان مڈبھیڑ بھی ہوئی۔
نمائش چورنگی بند ہونے کے ساتھ ہی شہر کے مختلف علاقوں تک اس کا رد عمل پھیلتا چلا گیا جس سے بعد گرومندر، اسٹار گیٹ شاہراہ فیصل، صدر، ایم اے جناح روڈ، پرانی سبزی منڈی، ٹاور، ملیر، نیو کراچی ، نارتھ کراچی اور دیگر علاقوں میں واقع دکانیں، پیٹرول پمپس اور مارکیٹیں بند کرادی گئیں۔
پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس کی شیلنگ کی. اس دوران مظاہرین نے بھی پولیس پر پتھراؤ کیا. اب تک کی اطلاعات کے مطابق ہنگامہ آرائی میں دو افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ متعدد کو پولیس نے حراست میں لے لیا ہے. مظاہرین کو منتشر کرکے پولیس نے فی الحال ٹریفک بحال کرادی ہے۔
اسلام آباد مظاہرین کی حمایت میں ایم اے جناح روڈ پر ایک ہفتے سے احتجاج جاری تھا تاہم اس دوران سڑک پر ٹریفک رواں دواں رہا لیکن اب احتجاجی مظاہرین نے سڑک بند کردی ہے۔
پاکستان کے دوسرے بڑے شہر لاہور کے علاوہ فیصل آباد، ٹوبہ ٹیک سنگ سمیت متعدد شہروں سے مظاہروں کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔
شمال مغربی شہر پشاور میں بھی مذہبی جماعتوں کے کارکنان پریس کلب کے باہر جمع ہوئے اور حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ اس موقع پر کسی بھی ناخوشگوار واقع سے نمٹنے کے لیے پولیس کی بھاری نفری بھی طلب کر لی گئی ہے۔