رسائی کے لنکس

اعلیٰ سطحی اجلاس، فاٹا کے صوبہ خیبر پختون خوا میں انضمام کی توثیق


پاکستان میں وفاقی حکومت اور فوجی حکام پر مشتمل اعلیٰ سطحی فورم، قومی سلامتی کمیٹی نے وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں (فاٹا) کے صوبہ خیبر پختون خوا میں انضمام کی توثیق کر دی ہے، جبکہ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر اور گلگت بلتستان کو مزید انتظامی و مالی خودمختاری دینے پر اتفاق کیا گیا۔

وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں چئیرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی، تینوں مسلح افواج کے سربراہان، وزیر داخلہ احسن اقبال، وزیر خارجہ و دفاع خرم دستگیر، مشیر قومی سلامتی جنرل ریٹائرڈ ناصر جنجوعہ اور ڈی جی آئی ایس آئی کے علاوہ دیگر اعلیٰ حکام بھی شریک ہوئے۔

کمیٹی کے اجلاس کے بعد جاری کردہ اعلامیے کے مطابق، قومی سلامتی کمیٹی نے کشمیر اور فلسطین کے تنازعات پر پاکستان کے اصولی موقف پر اظہار اطمینان کیا۔ اجلاس میں ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن سرتاج عزیز اور وزارت امور کشمیر نے پاکستان کے زیر انتظام جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان اصلاحات کی تجاویز پر بریفنگ دی۔

کمیٹی نے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر اور گلگت بلتستان کے عوام کی امنگوں کے تناظر میں تجاویز کا جائزہ لیا، جس کے بعد کمیٹی نے کشمیر اور گلگت بلتستان کو مزید انتظامی و مالی اختیارات دینے پر اتفاق کیا گیا، جس کے تحت گلگت بلتستان کو 5 سالہ ٹیکس چھوٹ دی جائے گی؛ جبکہ پاکستان کے زیرانتظام جموں و کشمیر و گلگت بلتستان کونسل بطور 'ایڈوائزری' ادارہ کے کام کرتی رہیں گی۔

اعلامیہ کے مطابق، اجلاس میں فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کرنے پر غور کیا گیا، قومی سلامتی کمیٹی نے متفقہ طور پر فاٹا کے خیبر پختونخوا میں انضمام کی توثیق کر دی۔ وزیر اعظم نے کمیٹی کی متعلقہ وزارتوں کو آئینی، قانونی، انتظامی طریقہ کار طے کرنے کی ہدایت دی۔

کمیٹی نے فاٹا کے لیے اضافی ترقیاتی فنڈز فراہم کرنے کی بھی منظوری دی اور طے کیا کہ فاٹا کے لیے مختص فنڈ خیبر پختونخوا کے کسی دوسرے حصے میں خرچ نہیں کیے جاسکیں گے۔

اجلاس میں وزارت داخلہ نے سیاحوں، تاجروں کے لیے ویزا کا عمل آسان بنانے کے معاملے پر شرکا کو بریفنگ دی جس پر کمیٹی نےوزارت داخلہ کو ہدایت کی کہ اس ضمن میں تجاویز کو مزید بہتر بنا کر کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں پیش کیا جائے۔

وزارت خارجہ نے علاقائی اور عالمی سلامتی صورتحال پر اجلاس کو بریفنگ دی۔

اجلاس میں 'کنٹرول لائن' پر بھارتی جارحیت سمیت قومی و داخلی سلامتی کے معاملات زیر غور آئے۔ کمیٹی نے کہا کہ پاکستان خطے اور اس سے آگے امن و سلامتی کے لیے کردار ادا کرتا رہے گا۔

رواں ماہ اس اہم کمیٹی کے اب تک تین اجلاس منعقد ہوچکے ہیں جن میں سے پہلا دو مئی کو بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں بیس افراد کی ہلاکت کے معاملہ پر بلایا گیا، جبکہ دوسرا اجلاس 4 روز قبل ہوا جس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کے ممبئی حملوں سے متعلق بیان کو مسترد کر دیا گیا تھا۔

اعلیٰ سطحی اجلاس میں فاٹا کے انضمام کی توثیق
please wait

No media source currently available

0:00 0:00:18 0:00

XS
SM
MD
LG