پاکستانی سیاست میں لانگ مارچ اور دھرنے کے ذریعے اپنی پہچان بنانے والے تحریک منہاج القرآن کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے تین روزہ ریفرنڈم کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے ریفرنڈم کا اعلان لاہور میں اتوار کو میڈیا سے بات چیت میں کیا۔
ڈاکٹر طاہر القادری نےریفرنڈم سے متعلق بتایا کہ اس میں عوام سےدو سوالات کئے جائیں گے۔ اول: کیا ان کی سیاسی جماعت ’پاکستان عوامی تحریک‘ کو الیکشن میں حصہ لینا چاہیئے؟ اوردوم، کیا آپ پاکستان عوامی تحریک کو ووٹ دیں گے؟یہ ریفرنڈم پیر سے بدھ تک جاری رہے گا۔
ساتھ ہی انہوں نے یہ انکشاف بھی کیا کہ دارالحکومت اسلام آباد میں دھرنا مزید پانچ منٹ جاری رہتا تو ملک میں مارشل لا لگ جاتا۔ طاہرالقادری کا یہ بھی کہنا تھا کہ دھرنا ختم کرکے ہم نے جمہوریت اور امن کو فتح دلوائی۔
ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ تحریک منہاج القرآن کا لانگ مارچ انقلاب کی جانب پہلا قدم تھا۔ اُن کے بقول، ’یہ جنگ جاری ہے‘، اور فی الوقت انہوں نے، ’اپنے پیروکاروں اور حکمرانوں کو آرام کا وقت دیا ہے‘۔
اُن کا کہنا تھا کہ عوام کے حقوق کی خاطر مارچ کا اگلا دور جلد شروع ہونےوالا ہے۔ اُن کے بقول، ’کرپٹ سیاستدانوں کو سیاسی عمل اور جمہوریت کے نام پر نہیں آنے دیں گے‘۔
ان کا کہناتھا کہ ہم جمہوریت کے خلاف نہیں، بلکہ اُس کرپٹ نظام کے خلاف ہیں۔ اُن کے بقول، ’کرپٹ حکمراں 65 سال سے باری باری ملک کو لوٹ رہے ہیں‘۔
اُن کا کہنا تھا کہ تبدیلی کے لیے شفاف انتخابات کا انعقاد انتہائی ضروری ہے۔
ڈاکٹر طاہر القادری نےریفرنڈم سے متعلق بتایا کہ اس میں عوام سےدو سوالات کئے جائیں گے۔ اول: کیا ان کی سیاسی جماعت ’پاکستان عوامی تحریک‘ کو الیکشن میں حصہ لینا چاہیئے؟ اوردوم، کیا آپ پاکستان عوامی تحریک کو ووٹ دیں گے؟یہ ریفرنڈم پیر سے بدھ تک جاری رہے گا۔
ساتھ ہی انہوں نے یہ انکشاف بھی کیا کہ دارالحکومت اسلام آباد میں دھرنا مزید پانچ منٹ جاری رہتا تو ملک میں مارشل لا لگ جاتا۔ طاہرالقادری کا یہ بھی کہنا تھا کہ دھرنا ختم کرکے ہم نے جمہوریت اور امن کو فتح دلوائی۔
ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ تحریک منہاج القرآن کا لانگ مارچ انقلاب کی جانب پہلا قدم تھا۔ اُن کے بقول، ’یہ جنگ جاری ہے‘، اور فی الوقت انہوں نے، ’اپنے پیروکاروں اور حکمرانوں کو آرام کا وقت دیا ہے‘۔
اُن کا کہنا تھا کہ عوام کے حقوق کی خاطر مارچ کا اگلا دور جلد شروع ہونےوالا ہے۔ اُن کے بقول، ’کرپٹ سیاستدانوں کو سیاسی عمل اور جمہوریت کے نام پر نہیں آنے دیں گے‘۔
ان کا کہناتھا کہ ہم جمہوریت کے خلاف نہیں، بلکہ اُس کرپٹ نظام کے خلاف ہیں۔ اُن کے بقول، ’کرپٹ حکمراں 65 سال سے باری باری ملک کو لوٹ رہے ہیں‘۔
اُن کا کہنا تھا کہ تبدیلی کے لیے شفاف انتخابات کا انعقاد انتہائی ضروری ہے۔