امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی ’یو ایس ایڈ‘ کے منتظم ڈاکٹر راجیو شا نے پاکستان کو یقین دہانی کرائی ہے کہ ’’دشواریوں‘‘ کے باوجود عوامی سطح پر دوطرفہ تعاون کا سلسلہ جاری رہے گا۔
دونوں ممالک کے درمیان ترقیاتی اشتراک کے 60 سال مکمل ہونے کے موقع پر اسلام آباد میں جمعہ کو منعقد کی گئی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اُنھوں نے اعتراف کیا کہ گزشتہ ایک سال کا عرصہ پاک امریکہ تعلقات کے لیے خاصا کٹھن ثابت ہوا۔
’’تاہم چیلنجوں کے باوجود ہماری شراکت داری، جو بالخصوص پاکستانی عوام کی استعداد کار بڑھانے پر مرکوز ہے، ہمارے مشترکہ مفادات اور ایک پُرامن و خوشحال مستقبل کی بنیاد فراہم کرنے کے عمل میں پیش رفت کا باعث بن رہی ہے۔‘‘
اُنھوں نے کہا کہ پاکستان کو درپیش توانائی کا سنگین بحران ملک کی اقتصادی ترقی کی راہ میں حائل ایک بڑی رکاوٹ ہے، اور یو ایس ایڈ اس شعبے میں بہتری کے لیے ترجیحی بنیادوں پر معاونت کر رہا ہے۔
’’سال 2013ء کے اختتام تک امریکی امداد سے پاکستان کو 900 میگاواٹ اضافی بجلی حاصل ہو جائے گی جس سے ایک کروڑ 40 لاکھ صارفین مستفید ہو سکیں گے۔‘‘
اس موقع پر ڈاکٹر راجیو کا کہنا تھا کہ امریکی سفارتی کوششوں سے طے پانے والے دوطرفہ افغانستان پاکستان ٹرانزٹ ٹریڈ ایگریمننٹ پر عمل درآمد سے پاکستان وسطی ایشیائی ممالک کی منڈیوں کو سالانہ سات ارب ڈالر کی اشیاء برآمد کر سکے گا جب کہ اس وقت اس کا حجم محض 80 لاکھ ڈالر ہے۔