پاکستان میں عام انتخابات کے بعد اپوزیشن نے گرینڈ الائنس بنانے پر اتفاق کرتے ہوئے پارلیمان میں جا کر حلف اٹھانے اور بھرپور اپوزیشن کا کردار ادا کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
پاکستان مسلم لیگ(ن) ، پیپلز پارٹی نے متحدہ مجلس عمل کے مولانا فضل الرحمن کو رضامند کرلیا ہے جس کے بعد متحدہ مجلس عمل کے ارکان بھی حلف اٹھائیں گے۔ اپوزیشن کے اجلاس میں مولانا فضل الرحمان کے اصرار پر اپوزیشن جماعتوں نے حکومتی نمبر گیم کو آن رکھنے پر بھی اتفاق کیا۔
اسلام آباد میں اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی رہائش گاہ پر اپوزیشن راہنماؤں کا اجلاس منعقد ہوا جس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے راہنما یوسف رضا گیلانی کا کہنا ہے کہ انتخابات میں دھاندلی کی مذمت کرتے ہیں تاہم پارلیمنٹ بہترین فورم ہے اس کو مضبوطی سے تھامیں گے اور پارلیمنٹ کے اندرو باہر مضبوط اپوزیشن کا کردار ادا کریں گے۔
اجلاس میں حالیہ انتخابات میں مبینہ دھاندلی سے متعلق مشاورت کی گئی اور مستقبل کا لائحہ عمل طے کیا گیا، آج کی ملاقات میں آل پارٹیز کانفرنس بلانے پر اتفاق کیا گیا جس میں اپوزیشن کی تمام جماعتوں کو مدعو کیا جائے گا۔
صحافیوں سے گفت گو کرتے ہوئے متحدہ مجلس عمل کے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ آج پورے ملک میں احتجاجی مظاہرے ہورہے ہیں کیوں کہ پاکستان کی تاریخ میں کبھی ایسے انتخابات نہیں ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت میڈیا پر سنسر شپ ہے۔ عوام کا مینڈیٹ چوری کیا گیا لیکن میڈیا میں کہیں بھی مظاہرے اور احتجاج کی خبر نہیں آرہی۔ میڈیا پر پابندی کی کیوں لگائی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پوری قوم، اسٹیبلشمنٹ اور الیکشن کمشن کو یہ بات لکھ لینی چاہئے آج تک اس طرح متفقہ طور پر انتخابات کو رد نہیں کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ایک پارٹی کے علاوہ تمام جماعتیں متفق ہیں کہ دھاندلی ہوئی ہے۔ عوام کا مینڈیٹ چرانے والے اداروں کو شرم آنی چاہئے جب کہ ہم مشترکہ جنگ لڑیں گے اوراس کے لیے اے پی سی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ ابھی مشاورت ہو رہی ہے ۔ اتفاق رائے میں وقت لگ سکتا ہے کیوں کہ ہر پارٹی نے اپنی رائے دے رکھی ہے جب کہ نمبر گیم پر کام کررہے ہیں جس کے لیے حکمت عملی بن رہی ہے اور سب کا حکمت عملی پر اتفاق رائے ضروری ہے۔
سابق وزیراعظم اور پیپلز پارٹی کے سینیر راہنما یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ انتخابات میں دھاندلی ہوئی اس کی مذمت کرتے ہیں تاہم پارلیمنٹ بہترین فورم ہے اس کو مضبوطی سے تھامیں گے۔ پارلیمنٹ کے اندر اور باہر مضبوط اپوزیشن کا کردار ادا کریں گے اور تمام جماعتوں سے مل کر آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ تاریخ میں ایسے الیکشن کبھی نہیں دیکھے، جلد اے پی سی بلائی جائے گی۔
ادھر مسلم لیگ (ن) کے سینیر راہنما سینیٹر راجہ ظفر الحق نے الیکشن کمیشن کے عہدیداروں سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ تمام جماعتوں نے انتخابی عمل کو مسترد کیا۔ الیکشن کمشن بے بس نظر آ رہا ہے۔ انہوں نے مولانا فضل الرحمن سے درخواست کی کہ دیگر جماعتوں کو بھی قائل کرلیں۔
اس سے قبل پاکستان پیپلز پارٹی کے وفد اور متحدہ مجلس عمل کے راہنماؤں کے درمیان اہم ترین ملاقات میں پی پی نے اسمبلی میں بیٹھنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔
پیپلز پارٹی کے وفد کے سربراہ سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ انہوں نے اسمبلی میں بیٹھنے کا فیصلہ کیا ہے، مطالبہ ہے کہ الیکشن کمشن مستعفی ہو۔
ملاقات میں الیکشن میں شکست کا معاملہ پارلیمنٹ کے فلور پر اٹھانے پر زور دیا گیا۔ تاہم مولانا فضل الرحمان کی طرف سے کہا گیا کہ اس سلسلے میں حتمی فیصلہ کل آل پارٹیز کانفرنس میں کریں گے۔