رسائی کے لنکس

بے گھر خاندانوں کی جلد واپسی کے لیے کوشاں: کور کمانڈر پشاور


(فائل فوٹو)
(فائل فوٹو)

فوجی آپریشن کی وجہ سے تقریباً چھ لاکھ لوگ نقل مکانی کر کے صوبہ خیبر پختوںخواہ کے مختلف علاقوں میں عارضی طور پر رہائش پذیر ہیں۔

پشاور کے کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل خالد ربانی نے بتایا ہے کہ افغان سرحد سے ملحقہ قبائلی علاقے شمالی وزیرستان کا بہت سا علاقہ عسکریت پسندوں سے پاک کر دیا گیا ہے جب کہ باقی حصوں میں فوجی کارروائی کامیابی سے جاری ہے۔

شمالی وزیرستان سے نقل مکانی کر کے آنے والے خاندانوں کے لیے بنوں میں منعقدہ یوم آزادی کی تقریب میں ان کا کہنا تھا کہ بے گھر افراد کی پاکستان کے لیے قربانی باعث تحسین ہے۔ اُنھوں نے کہا کہ حکومت اور متعلقہ ادارے ان افراد کو ہر ممکن سہولت فراہم کرنے میں مصروف ہیں۔

جنرل ربانی کا کہنا تھا کہ فوجی کارروائی مکمل ہونے کے بارے میں کسی مدت کا تعین نہیں کیا جا سکتا۔

15 جون کو فوج نے شمالی وزیرستان میں ملکی و غیر ملکی شدت پسندوں کے خلاف کارروائی شروع کی تھی جس میں اب تک 600 سے زائد شدت پسندوں کو ہلاک اور ان کے کمانڈ اور کنٹرول کے مراکز کو ناکارہ بنانے کے علاوہ ان کے زیر استعمال متعدد ٹھکانوں کو تباہ کر دیا گیا ہے۔

فوجی آپریشن کی وجہ سے تقریباً چھ لاکھ لوگ نقل مکانی کر کے صوبہ خیبر پختوںخواہ کے مختلف علاقوں میں عارضی طور پر رہائش پذیر ہیں۔ ان کی ایک بڑی تعداد بنوں میں مقیم ہے جہاں حکومت اور فوج کی طرف سے ایک کیمپ بھی قائم کیا گیا ہے۔

یہاں موجود لوگوں کی اکثریت اپنے گھروں کو واپس جانے کے لیے بیتاب ہے اور انھوں نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ جلد از جلد فوجی کارروائی مکمل کر کے انھیں ان کے علاقوں میں واپس بھیجا جائے۔

شمالی وزیرستان سے تعلق رکھنے والی ایک لڑکی ماہ نور وزیر نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں بتایا کہ انھیں یہاں حکومت اور فوج کی طرف سے بہت آرام مہیا کیا جارہا ہے لیکن وہ اپنے گھر سے دور ہونے کی وجہ سے بہت اداس ہیں۔

صدر ممنون حسین اور وزیراعظم نواز شریف نے بھی یوم آزادی کے موقع پر اس دن کو شمالی وزیرستان سے بے گھر ہونے والے افراد اور فوجی آپریشن ضرب عضب سے منسوب کیا۔

XS
SM
MD
LG