رسائی کے لنکس

عبد الرشید غازی کے مقدمہ قتل میں مشرف کا 14 روزہ ریمانڈ


پرویز مشرف
پرویز مشرف

اسلام آباد میں سب جیل قرار دی گئی سابق فوجی صدر کی رہائش گاہ پر پولیس نے ان سے ابتدائی تفتیش بھی کی۔

پاکستان کی ایک عدالت نے لال مسجد کے نائب خطیب کے مقدمہ قتل میں سابق فوجی صدر پرویز مشرف کا 14 روزہ عدالتی ریمانڈ جاری کیا ہے۔

جمعہ کو اسلام آباد میں ایک سیشن کورٹ کے جج نے پولیس کی طرف سے پرویز مشرف کو عدالت میں پیش کیے بغیر سابق فوجی صدر کا جسمانی ریمانڈ دینے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس کے لیے ملزم کا جج کے رو برو پیش ہونا ضروری ہے۔

پولیس کا موقف کا تھا سلامتی کے خدشات کے پیش نظر پرویز مشرف کو عدالت میں پیش نہیں کیا جا سکتا ہے، جس کے بعد عدالت نے سابق فوجی صدر کا 14 روزہ عدالتی ریمانڈ جاری کیا۔
گزشتہ ماہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم پر پولیس نے پرویز مشرف کے خلاف لال مسجد کے نائب خطیب عبدالرشید غازی کے قتل کے الزام میں مقدمہ درج کیا تھا اور اسی مقدمے میں جمعرات کی شام اُن کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔

جولائی 2007ء میں اسلام آباد کے مرکز میں واقع لال مسجد میں مشتبہ شدت پسندوں کی موجودگی پر فوجی آپریشن کیا گیا تھا جس میں سکیورٹی اہلکاروں سمیت ایک سو سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اس کارروائی کے وقت مشرف ملک کی فوج کے سربراہ اور پاکستان کے صدر تھے۔


آپریشن میں ہلاک ہونے والوں میں مسجد کے نائب خطیب عبدالرشید غازی بھی شامل تھے۔ ان کے بیٹے ہارون الرشید نے مقدمے میں موقف اختیار کیا تھا کہ یہ فوجی کارروائی سابق فوجی صدر کے حکم پر گئی اور وہ ہی ان کے والد کے قاتل ہیں۔

پرویز مشرف کی سیاسی جماعت آل پاکستان مسلم لیگ کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر محمد امجد نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں بتایا کہ اس مقدمے میں بھی ضمانت کے لیے عدالت سے رجوع کیا جائے گا۔

’’ہمیں امید ہے کہ ضمانت ہو بھی جائے گی کیونکہ لال مسجد پر جو آپریشن ہوا تھا وہ کسی فرد واحد نے نہیں کیا بلکہ وہ وفاقی حکومت کے کہنے پر فوجی آپریشن تھا صدر اس میں براہ راست ملوث نہیں ہوتے۔‘‘

پولیس نے مشرف کو گرفتار کر کے اسلام آباد میں سب جیل قرار دیے جانے و الے ان کے فارم ہاؤس پر ان سے ابتدائی تفتیش بھی کی۔

لال مسجد آپریشن سے متاثرہ افراد کے ایک وکیل نے جمعہ کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایک درخواست بھی دائر کی تھی کہ پرویز مشرف کے ملک چھوڑنے پر پابندی عائد کرتے ہوئے اُن کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالا جائے لیکن عدالت نے یہ درخواست مسترد کر دی۔

بدھ کو سابق صدر کو بزرگ قوم پرست بلوچ رہنما اکبر بگٹی کے قتل کیس میں سپریم کورٹ نے ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔ ان کے خلاف قائم دیگر دو بڑے مقدمات، بینظیر بھٹو قتل کیس اور اعلٰی عدلیہ کے ججوں کی نظر بندی کے مقدمات میں ان کی ضمانت پہلے ہی منظور ہو چکی تھی۔

پرویز مشرف 1999ء نے نواز شریف کی حکومت کا تختہ الٹ کر اقتدار حاصل کیا تھا اور 2008ء تک ملک کے صدر رہے۔

2009ء میں خودساختہ جلاوطنی اختیار کرنے والے سابق صدر کا زیادہ تر وقت دبئی اور لندن میں گزرا جہاں سے وہ رواں سال مارچ میں وطن واپس آئے۔ لیکن یہاں ان کے خلاف درج مقدمات میں انھیں اپریل میں گرفتار کر لیا گیا تھا۔
XS
SM
MD
LG