رسائی کے لنکس

غزہ اسپتال حملہ: سعودی عرب، پاکستان سمیت کئی مسلم ممالک کی اسرائیل کی مذمت


اسرائیل گزشتہ گیارہ روز سے غزہ پر بمباری کر رہا ہے جس میں ڈیڑھ ہزار کے قریب عمارات کو نقصان پہنچ چکا ہے۔ (فائل فوٹو)
اسرائیل گزشتہ گیارہ روز سے غزہ پر بمباری کر رہا ہے جس میں ڈیڑھ ہزار کے قریب عمارات کو نقصان پہنچ چکا ہے۔ (فائل فوٹو)

دنیا کے کئی مسلم ممالک نے غزہ کے ایک اسپتال پر منگل کو ہونے والے حملے کا ذمے دار اسرائیل کو قرار دیتے ہوئے اس کارروائی کی مذمت کی ہے جب کہ اسرائیل نے اسپتال کو نشانہ بنانے کی تردید کی ہے۔

غزہ کے الاہلی اسپتال پر حملے میں کم از کم 500 افراد ہلاک ہو ئے ہیں جن میں بچے بھی شامل ہیں۔ اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ غزہ کے عسکری گروہ ’اسلامی جہاد‘ کے راکٹ کا نشانہ خطا ہوا ہے جس سے یہ تباہی ہوئی ہے جب کہ حماس نے اسرائیل پر فضائی حملے کا الزام لگایا ہے۔

امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ انہوں نے اسپتال پر حملے کے بعدامریکی حکام کو اس حملے کے حوالے سے درست معلومات جمع کرنے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔

اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے بھی ایک بیان میں غزہ میں اسپتال پر حملے کی مذمت کی ہےاور کہا ہے کہ سیکڑوں فلسطینیوں کی ہلاکت کا سن کر خوف زدہ ہوں۔

سعودی عرب

سعودی عرب نے ایک بیان میں کہا ہے کہ "سعودی عرب غزہ کے الاہلی اسپتال پر بمباری کرنے کے اسرائیلی قابض افواج کے گھناؤنے جرم کی شدید ترین مذمت کرتا ہے۔ اس حملے میں سیکڑوں افراد ہلاک ہوئے ہیں جن میں بچے بھی شامل ہیں۔"

سعودی عربکی وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ سعودی عرب اس وحشیانہ حملے کو مسترد کرتا ہے جو بین الاقوامی قوانین اور روایات کے سراسر بر خلاف ہے۔

بیان میں بین الاقوامی برادری کے مطالبے کے باوجود عام شہریوں کو نشانہ بنانے کی مذمت کی گئی ہے اور مطالبہ کیا گیا ہے کہ عام شہریوں کے غزہ سے انخلا کے لئےمحفوظ راستہ فوری طور پر کھولا جائے۔

سعودی عرب کےنشریاتی ادارے ’العربیہ‘ کے مطابق حماس کے رہنما اسماعیل ہانیہ نے ایک ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ غزہ میں اسپتال پر اسرائیل کے حملے اور اس میں سیکڑوں اموات کا ذمہ دار امریکہ ہے کیوں کہ واشنگٹن ڈی سی کی پشت پناہی سے اسرائیل جارحیت میں مصروف ہے۔

ان کا دعویٰ تھا کہ اسپتال پر حملہ جنگ میں ایک نیا موڑ ہے۔

اسرائیل کی فوج نے قطر کے نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کی نشر کردہ ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس کے بارے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس ویڈیو میں عسکری گروہ ’اسلامی جہاد‘ کا میزائل اسپتال پر لگا ہے۔

اسی طرح اسرائیل کی حکومت نے سوشل میڈیا پر ایک نقشہ جاری کیا ہے جس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ غزہ سے جنوبی اسرائیل پر فائر کیا گیا میزائل اسپتال پر لگا ہے۔

پاکستان

پاکستان کی وزارتِ خارجہ نے غزہ میں اسپتال پر بمباری پر مذمتی بیان جاری کیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ ایسے اقدامات کرے جس سے اسرائیل کی غزہ پر بمباری اور اس کی ناکہ بندی کا خاتمہ ہو سکے۔

متحدہ عرب امارات

متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے بھی ایک بیان میں اسرائیل کو غزہ میں اسپتال پر حملے کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔

یو اے ای کی وزارتِ خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ جارحیت فوری طور پر ختم کی جائے، بین الاقوامی قوانین اور معاہدوں پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے جس کے تحت عام شہریوں کو تحفظ حاصل ہو۔

یو اے ای نے عالمی برادری سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ جنگ بندی کے لیے کوششوں کو تیز کرے۔

قطر

قطر نے غزہ کے اسپتال پر حملے کو وحشیانہ قتلِ عام قرار دیا ہے۔

وزارتِ خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی قابض افواج نے اپنے دفاع سے محروم عام شہریوں کے خلاف بدترین جرم کا ارتکاب کیا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے بین الاقوامی انسانی قانون کی بھی خلاف ورزی کی ہے۔

قطر نے بین الاقوامی برادری پر بھی زور دیا ہےکہ وہ اسرائیل کو عام شہریوں کے خلاف جرائم سے روکنے میں کردار ادا کرے۔

اومان

اومان کی وزارتِ خارجہ نے بھی اسپتال کو نشانہ بنانے پر اسرائیل کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے۔

ایک بیان میں وزارِت خارجہ کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے حملے میں سیکڑوں عام شہریوں کی اموات ہوئی ہیں جب کہ بڑی تعداد میں عام شہری زخمی بھی ہوئے ہیں۔

مصر

مصر کے صدر عبد الفتاح السیسی نے ایک بیان میں کہا کہ اسرائیلی فورسز کی اسپتال پر بمباری سے انہیں افسوس ہوا ہے۔

سوشل میڈیا پر بیان میں انہوں نے کہا کہ اسپتال کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا گیا جس کی وہ شدید ترین مذمت کرتے ہیں۔اسپتال پر حملہ بین الاقوامی قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے۔

اردن

اردن کی وزارتِ خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ اردن اسرائیل کی جارحیت کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہے اور اسپتال پر یہ حملہ ایک خطرناک پیش رفت ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ غزہ میں فوری طور پر جنگ بندی کی ضرورت ہے۔

ترکیہ

ترکیہ کی وزارتِ خارجہ کے بیان میں بھی اسرائیل کو حملے کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ترکیہ کو اسپتال میں جانی نقصان پر افسوس ہے جب کہ اسپتالوں اور اسکولوں کو نشانہ بنانے سے مخصوص ذہنیت کی بھی عکاسی ہوتی ہے جو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

انڈونیشیا

انڈونیشیا نے اسپتال پر حملے کا ذمہ دار اسرائیل کو قرار دیتے ہوئے بیان میں کہا کہ یہ بین الاقوامی انسانی حقوق کے قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ غزہ میں انسانی امداد کے لیے فوری طور پر محفوظ راستہ مہیا کیا جائے۔

کویت

کویت نے بھی حملے کا ذمہ دار اسرائیل کو قرار دیا ہے۔

کویتی وزارتِ خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل فلسطینیوں کے خلاف غیر انسانی اقدامات کو بند کرائے۔

مراکش

مراکش کی وزارتِ خارجہ نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا۔

عراق

عراق نے بھی حملے کا ذمہ دار اسرائیل کو قرار دیا۔

عراق کی وزارتِ خارجہ کے بیان میں کہا گیا کہ دنیا کے بااثر ممالک کو کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے تاکہ جنگ بندی ممکن ہو سکے۔

اس تحریر میں خبر رساں ادارے' رائٹرز' سے معلومات شامل کی گئی ہیں۔

XS
SM
MD
LG