رسائی کے لنکس

کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو طاقت سے دبایا نہیں جا سکتا، عارف علوی


مظفرآباد میں یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر تقریب میں شریک پاکستان کے صدر عارف علوی سلامی لے رہے ہیں۔ 5 فروری 2019
مظفرآباد میں یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر تقریب میں شریک پاکستان کے صدر عارف علوی سلامی لے رہے ہیں۔ 5 فروری 2019

پاکستان کے صدر عارف علوی نے کہا ہے کہ کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو طاقت کے ذریعے نہیں دبایا جا سکتا اور مذاکرات کے ذریعے ہر مسئلے کو حل کیا جا سکتا ہے، لیکن بقول ان کے بھارت مذاکرات سے بھاگ رہا ہے۔

کشمیر یوں سے اظہار یکجہتی کے موقع پر پاکستان کے زیرانتظام کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں قانون ساز اسمبلی اور کونسل کے مشرکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کشمیر پر کشمیریوں کا حق ہے اور وہ کسی کے قبضے کو تسلیم نہیں کریں گے۔

صدر علوی نے کہا کہ وہ بھارت سے کہتے ہیں کہ جتنا مرضی زور لگا لے۔ وہ کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو ختم نہیں کر سکتا۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر آزادی چاہتے ہیں اور انہیں استصواب رائے کا حق دینا ہو گا۔

انہوں بھارت سے علیحدگی کی تحریک میں جان دینے حصہ لینے والوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔

صدر علوی نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ بھارتی کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو جاننے کے لیے حقائق معلوم کرنے والا کمیشن وہاں بھجے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پاکستانی کشمیر کے وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر خان نے کہا کہ پاکستان کو گلگت بلتستان کے بارے میں کوئی ایسا فیصلہ نہیں کرنا چاہے جس سے تنازعہ کشمیر کی عالمی حثیت متاثر ہو۔

قانون اسمبلی اور کونسل کے مشترکہ اجلاس میں گلگت بلتستان کے وزیر اعلیٰ حفیظ الحمان بھی موجود تھے۔

کوٹلہ کے پل پر انسانی ہاتھوں سے بنائی جانے والی ایک زنجیر کا منظر۔ 5 فروری 2019
کوٹلہ کے پل پر انسانی ہاتھوں سے بنائی جانے والی ایک زنجیر کا منظر۔ 5 فروری 2019

یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر پاکستان کے زیرانتظام کشمیر میں بھارتی کشمیر میں رہنے والوں سے اظہار یکجہتی کے لیے شہروں، قصبوں اور دیہاتوں میں ریلیاں نکالی گئیں اور جلسے منعقد ہوئے۔

اس دن کی مناسبت سے کشمیر کو پاکستان سے ملانے والے پلوں اور راستوں میں انسانی ہاتھوں کی زنجیریں بھی بنائی گئیں۔

پاکستان کئی عشروں سے ہر سال 5 فروری کا دن کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر منا رہا ہے۔

کشمیر کا تنازعہ دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی کا سبب بنا ہوا ہے، جس پر دونوں ہمسایہ ملک جنگیں بھی لڑ چکے ہیں۔ گزشتہ کئی برسوں سے لائن آف کنٹرول کے دونوں جانب شدید نتاؤ کی کیفیت ہے اور آئے روز فائرنگ کے واقعات ایک معمول بن چکے ہیں۔

پاکستان کشمیر کو اپنی شہ رگ اور بھارت اسے اپنا اٹوٹ انگ قرار دیتا ہے۔

حال ہی میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے بھارتی کنٹرول کے کشمیر میں اپنے دورے کے موقع پر علیحدگی کے خواہش مند عسکریت پسندوں سے آہنی ہاتھ سے نمٹنے کی دھمکی دی ہے۔

وائس آف امریکہ اردو کی سمارٹ فون ایپ ڈاون لوڈ کریں اور حاصل کریں تازہ تریں خبریں، ان پر تبصرے اور رپورٹیں اپنے موبائل فون پر۔

ڈاون لوڈ کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

اینڈرایڈ فون کے لیے:

https://play.google.com/store/apps/details?id=com.voanews.voaur&hl=en

آئی فون اور آئی پیڈ کے لیے:

https://itunes.apple.com/us/app/%D9%88%DB%8C-%D8%A7%D9%88-%D8%A7%DB%92-%D8%A7%D8%B1%D8%AF%D9%88/id1405181675

XS
SM
MD
LG