کراچی میں نامعلوم مسلح حملہ آوروں کے اسماعیلی برادری سے تعلق رکھنے والے افراد کی بس پر مہلک حملے کے بعد پاکستانی فوج کے سربراہ نے سری لنکا کا اپنا پہلے سے طے شدہ دورہ منسوخ کر دیا۔
فوج کے ترجمان میجر جنرل عاصم باجوہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر ایک بیان میں کہا کہ جنرل راحیل شریف کراچی میں بس پر حملے کے بعد اپنا سری لنکا کا تین روزہ دورہ منسوخ کر دیا۔
اُدھر وزیراعظم نواز شریف نے اسماعیلی برداری کی بس پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں نے اپنے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے ایسے لوگوں کا انتخاب کیا ’’جو انتہائی محب وطن اور پرامن لوگ ہیں۔‘‘
وفاقی دارالحکومت میں لوگوں نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ اس طرح کے حملے کا مقصد ملک میں بدامنی کو مزید ہوا دینا ہے۔
کراچی میں تین موٹر سائیکلوں پر سوار چھ افراد نے بس کو روکنے کے بعد اُس میں گھس کر اندھا دھند فائرنگ کر دی جس سے 40 سے زائد افراد موقع پر ہی ہلاک ہو گئے۔
بس پر حملے کی خبر ملنے کے بعد جنرل راحیل شریف اپنی دیگر مصروفیات ترک کے کراچی پہنچ گئے۔
وزیراعظم نواز شریف نے اسلام آباد میں ایک اجلاس سے خطاب میں کہا کہ دہشت گردوں نے کراچی میں اُن لوگوں کو نشانہ بنایا جو ہمیشہ پرامن رہے۔
’’میں سمجھتا ہوں کہ اُنھوں (اسماعیلی برادری) نے پاکستان کی ہمیشہ بہتری سوچی ہے اور پاکستان کو مضبوط کرنے کے لیے ایک اہم کردار ادا کیا ہے ۔۔۔ میں سمجھتا ہوں کہ یہ یقیناً پاکستان میں انتشار پھیلانے کی ایک مذموم کوشش ہے اور ایک دوسرے کو لڑانے کی ایک مذموم کوشش ہے۔ ایسے طبقوں کو بھی اس میں شامل کیا جا رہا ہے جو کبھی بھی آج تک متنازع نہیں تھے۔‘‘
اسماعیلی برادری سے تعلق رکھنے والے افراد پر ایسے حملے کی ماضی قریب میں کوئی مثال نہیں ملتی۔
دریں اثنا اسلام آباد میں امریکہ کے سفیر رچرڈ اولسن نے بدھ کو کراچی میں بس پر ہونے والے حملے کو بے حسی پر مبنی دہشتگردانہ فعل قرار دیتے ہوئے امریکی عوام کی جانب سے متاثر ہونے والے افراد کے اہل خانہ کے ساتھ تعزیت اور گہری ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔
سفارت خانے کے بیان میں کہا گیا کہ امریکہ دہشت گردی کے خلاف پاکستانی عوام کی کوششوں میں ان کے ساتھ ثابت قدمی سے کھڑا ہے اور ہر شہری کےخوف و خطرے، جبر اور تشدد کے بغیر اپنی مرضی سے عبادت کرنے کے حق کی حمایت کرتا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ امریکہ اس المناک حملے کے ذمہ داروں کو قانون کے کٹہرے میں لانے کے لیے پاکستان کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے اور اس حوالے سے تحقیقات میں مصروف حکام کو ہر مناسب مدد فراہم کرنے کو تیار ہیں۔