رسائی کے لنکس

بول چینل کی نشریات جاری ہونے سے روکی جائیں: وزارت اطلاعات


پیمرا کے ایک عہدیدار نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں تصدیق کی کہ ان کے ادارے کو یہ خط موصول ہوا ہے جس کا قانونی طور پر جائزہ لیا جا رہا ہے۔

پاکستان کی وزارت اطلاعات و نشریات نے ملک میں الیکٹرانک میڈیا کے نگران ادارے "پیمرا" کو ایک خط کے ذریعے کہا ہے کہ وہ ٹی وی چینل "بول" کی نشریات کو جاری ہونے سے روکے۔

خط میں اس اقدام کی وجہ یہ بتائی گئی کہ چونکہ اس چینل کی مالک کمپنی "ایگزیکٹ" کے خلاف جعلی ڈگریوں کے کاروبار میں ملوث ہونے کے الزام کی تحقیقات جاری ہیں لہذا جب تک یہ معاملہ حل نہیں ہو جاتا اس وقت تک اس چینل کو آن ایئر نہ جانے دیا جائے۔

پیمرا کے ایک عہدیدار فخر الدین مغل نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں تصدیق کی کہ ان کے ادارے کو یہ خط موصول ہوا ہے جس کا قانونی طور پر جائزہ لیا جا رہا ہے۔

"ابھی تک اس چینل نے اپنی نشریات شروع نہیں کی گئیں اور ہمیں کہا گیا کہ اگر یہ ایسا کرتا ہے تو اسے عارضی طور پر روک دیا جائے۔"

امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے رواں ماہ اپنی ایک خبر میں انکشاف کیا تھا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کی پاکستانی کمپنی "ایگزیکٹ" دنیا بھر میں جعلی تعلیمی اسناد کے کاروبار میں مبینہ طور پر ملوث ہے۔

اس خبر کے منظر عام پر آتے ہی وفاقی حکومت نے تحقیقاتی ادارے "ایف آئی اے" کو معاملے کی تفتیش کا حکم دیا جس نے اس کمپنی کے دفاتر پر چھاپوں کے دوران بڑی مقدار میں جعلی ڈگریاں برآمد کیں۔

اس کمپنی کے سربراہ شعیب احمد شیخ اور چند دیگر عہدیدار اس وقت زیر حراست ہیں جن سے حکام تفتیش کر رہے ہیں۔

XS
SM
MD
LG