پاکستان نے اپنے ہاں قید مبینہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیوو کی والدہ اور اہلیہ کو ویزہ جاری کر دیا ہے۔
بدھ کو دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے ٹوئٹر پر ایک اس بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن نے کلبھوشن کی والدہ اور اہلیہ کو ویزہ جاری کر دیا ہے تاکہ وہ پاکستان آ کر اس سے ملاقات کر سکیں۔
پاکستانی حکام نے گزشتہ سال مارچ میں کلبھوشن یادیوو کو جنوب مغربی صوبہ بلوچستان سے گرفتار کیا تھا اور اس پر پاکستان میں عدم استحکام پیدا کرنے اور تخریب کاری کی منصوبہ بندی کا الزام ہے۔
اس مبینہ بھارتی جاسوس کو فوجی عدالت کی طرف سے سزائے موت بھی سنائی جا چکی ہے۔
گزشتہ ماہ یہی پاکستان نے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کلبھوشن سے اس کی والدہ اور اہلیہ کی ملاقات کروانے کی پیشکش کی تھی جب کہ اس تک قونصلر رسائی کی کی جانے والی بھارتی درخواست کو اسلام آباد مسترد کر چکا تھا جس پر بھارت اس معاملے کو عالمی عدالت انصاف میں بھی لے جا چکا ہے۔
پاکستان نے کلبھوشن کی گرفتاری کے بعد اس ایک وڈیو اعترافی بیان بھی جاری کیا تھا جس میں اسے بھارتی خفیہ ایجنسی را سے منسلک ہوتے ہوئے پاکستان میں تخریبی کارروائیوں کا اعتراف کرتے ہوئے دکھایا گیا۔ بھارت اس اعترافی بیان کو مسترد کرتا ہے۔
دونوں ہمسایہ ایٹمی قوتوں کے تعلقات شروع ہی سے اتار چڑھاؤ کا شکار رہے ہیں جن میں تناؤ کا عنصر غالب رہا ہے۔
بھارت اپنے زیر انتظام کشمیر میں عسکریت پسندوں کی حمایت کا الزام پاکستان پر عائد کرتا ہے جب کہ پاکستان ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے بھارت پر بھی ایسے ہی الزامات عائد کرتا آیا ہے۔