وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے فیصلہ کیا ہے کہ سپریم کورٹ میں پیشی کے وقت اعتزاز احسن ان کے ساتھ بطور وکیل پیش ہوں گے۔
پیپلز پارٹی کے سینیئر عہدیدار اور معروف قانون دان اعتراز احسن نے منگل کو وزیراعظم یوسف رضا گیلانی سے ملاقات کی جس کے بعد جاری ہونے والے ایک مختصر بیان کے مطابق کہ 19جنوری کو اعتزاز احسن بھی وزیراعظم کے ہمراہ عدالت عظمٰی میں پیش ہوں گے۔
قومی مصالحتی آرڈیننس یعنی ’این آر او‘ کے خلاف عدالتی فیصلے پر عمل درآمد میں تاخیر کے مقدمے کی سماعت میں عدالت نے پیر کو وزیراعظم گیلانی کو توہین عدالت سے متعلق اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کرتے ہوئے انھیں 19 جنوری کو عدالت کے سامنے پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔
جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں قائم عدالت عظمیٰ کے سات رکنی بینچ کو اٹارنی جنرل انوار الحق نے بتایا تھا کہ وزیراعظم گیلانی یا دیگر متعلقہ عہدے داروں نے این آر او کو کالعدم قرار دیئے جانے کے عدالتی فیصلے کے تناظر میں سوئس حکام کو خط لکھنے کے بارے میں انھیں کوئی ہدایت نہیں دی ہے۔ جس پر عدالت نے کہا کہ ایسے حالات میں ابتدائی اقدام کے طور پر وزیر اعظم کو اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کرنے کے علاوہ ان کے پاس کوئی چارہ نہیں۔
وزیراعظم گیلانی نے پیر کی رات قومی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق عدالت کے سامنے پیش ہو کر اپنا موقف بیان کریں گے۔