رسائی کے لنکس

پاکستان ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے سیمی فائنل میں، باقی تین ٹیمیں کون سی ہو سکتی ہیں؟


پاکستان ٹیم اب تک ایونٹ کی ناقابلِ شکست ٹیم ہے جو سیمی فائنل میں کوالیفائی کر چکی ہے۔
پاکستان ٹیم اب تک ایونٹ کی ناقابلِ شکست ٹیم ہے جو سیمی فائنل میں کوالیفائی کر چکی ہے۔

پاکستان کرکٹ ٹیم ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے سیمی فائنل میں جگہ بنانے والی پہلی ٹیم بن گئی ہے۔ مزید تین ٹیمیں اگلے مرحلے میں جگہ بنائیں گی اور اس دوڑ میں پانچ ٹیموں کے درمیان سخت مقابلہ ہے۔

​ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے سپر 12 مرحلے میں 12 ٹیموں کے درمیان میچز کھیلے جا رہے ہیں جنہیں دو گروپس میں تقسیم کیا گیا ہے۔ دونوں گروپس میں سے دو دو ٹیمیں سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کریں گی۔

'گروپ ٹو' سے سیمی فائنل میں پہنچنے والی پاکستان ٹیم اب تک ایونٹ کی ناقابلِ شکست ٹیم ہے جس نے اپنے ابتدائی چاروں میچز میں کامیابی حاصل کر کے آٹھ پوائنٹس حاصل کیے اور گروپ میں سرِ فہرست ہے۔

'گروپ ٹو' میں شامل افغانستان چار پوائنٹس کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے جس نے مزید دو میچز کھیلنا ہیں۔ افغانستان کے بقیہ میچز بھارت اور نیوزی لینڈ کے خلاف ہیں اور یہ تینوں ٹیمیں سیمی فائنل میں جگہ بنانے کے لیے سر توڑ کوششیں کر رہی ہیں۔

اگر افغانستان نے اپنے دونوں میچز جیت لیے تو وہ سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کر جائے گی۔ کسی ایک میچ میں بھی شکست کی صورت میں اسے نیوزی لینڈ کی کامیابی یا اس کی ناکامی پر انحصار کرنا ہو گا۔

نیوزی لینڈ نے اب تک ایونٹ میں دو ہی میچز کھیلے ہیں اور اس کے دو پوائنٹس ہیں۔ کیویز ٹیم کے اگلے میچز افغانستان، اسکاٹ لینڈ اور نمیبیا کے خلاف ہیں۔ اگر کین ولیم سن الیون نے تینوں میچز جیت لیے تو وہ باآسانی سیمی فائنل میں پہنچ جائے گی۔ اگر اسے ایک میچ میں بھی شکست کا سامنا کرنا پڑا تو کیویز ٹیم کو افغانستان یا بھارت کے پوائنٹس کا انتظار کرنا ہو گا۔

اس گروپ میں شامل نمیبیا اور اسکاٹ لینڈ بظاہر آسان حریف ہیں لیکن ان دونوں ٹیموں کے بھی سیمی فائنل میں رسائی کے امکانات موجود ہیں۔ نمیبیا اس وقت تین میچز میں سے ایک میں کامیاب رہا ہے اور پوائنٹس ٹیبل پر دو پوائنٹس کے ساتھ چوتھے نمبر پر ہے۔ اگر نمیبیا نے اپنے بقیہ دونوں میچز جیت لیے تو اس گروپ میں سے سیمی فائنل میں پہنچنے والی ٹیموں کے درمیان دلچسپ صورتِ حال پیدا ہو جائے گی اور اگلے راؤنڈ میں بہتر رن ریٹ والی ٹیم ہی پہنچے گی۔

ایونٹ کی سب سے بہترین قرار دی جانے والی بھارتی ٹیم اس وقت مشکلات سے دوچار ہے۔ ابتدائی دو میچز میں ناکامی کے بعد اس کے سیمی فائنل میں رسائی کے امکانات کم ہوتے جا رہے ہیں۔ کوہلی الیون کا اگلا میچ بدھ کو افغانستان کے خلاف ہے اور سیمی فائنل میں جگہ بنانے کے لیے اسے نمیبیا اور اسکاٹ لینڈ کے خلاف میچز بھی جیتنا ہوں گے۔ بھارت کو ایک شکست ایونٹ سے باہر کر سکتی ہے۔

گروپ ٹو میں آخری نمبر پر موجود اسکاٹ لینڈ کی ٹیم ابتدائی دونوں میچز میں ناکام رہی ہے۔ اگر یہ اپنے بقیہ تینوں میچز اچھے رن ریٹ سے جیتنے میں کامیاب رہتی ہے تو سیمی فائنل کی دوڑ میں شامل ہو سکتی ہے۔

گروپ ون میں دلچسپ صورتِ حال

گروپ ون میں شامل انگلینڈ، جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا کی ٹیموں کے درمیان سیمی فائنل میں جگہ بنانے کے لیے سخت مقابلہ ہے۔

انگلش ٹیم اب تک ناقابلِ شکست رہی ہے اور آٹھ پوائنٹس کے ساتھ گروپ ون میں سرِ فہرست ہے لیکن وہ سیمی فائنل میں جگہ نہیں بنا سکی۔ گو کہ انگلش ٹیم کا نیٹ رن ریٹ دیگر ٹیموں کے مقابلے میں سب سے بہتر ہے لیکن اسے اگلے مرحلے میں جانے کے لیے ایک جیت درکار ہے۔

انگلینڈ کا اگلا میچ جنوبی افریقہ کے خلاف ہے۔ اگر اس میچ میں انگلش ٹیم کو شکست ہوتی ہے تو وہ سیمی فائنل کی دوڑ میں برقرار رہے گی لیکن اسے جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا کے رن ریٹ سے مقابلہ کرنا ہو گا۔

انگلش ٹیم کا رن ریٹ دیگر ٹیموں کے مقابلے میں کافی بہتر ہے اور اس کے سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرنے کے زیادہ امکانات موجود ہیں۔

گروپ ون سے سیمی فائنل کی دوڑ میں جنوبی افریقی ٹیم چھ پوائنٹس کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے جو اب تک چار میچز میں سے تین میں کامیاب اور ایک میں ناکام رہی ہے۔

پروٹیز ٹیم اگر اپنے بقیہ دونوں میچز میں کامیاب ہو جاتی ہے تو سیمی فائنل میں پہنچ جائے گی اور ایک فتح اسے سیمی فائنل کی دوڑ میں رن ریٹ پر لا کھڑا کر دے گی۔

آسٹریلیا نے اب تک تین میچز کھیلے ہیں اور چار پوائنٹس کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔ آسٹریلیا کو سیمی فائنل کی دوڑ میں برقرار رہنے کے لیے کم از کم ایک میچ لازمی جیتنا ہو گا اور دونوں میچز میں کامیابی اسے پوائنٹس ٹیبل پر جنوبی افریقہ کے مدِ مقابل لا کھڑا کر دے گی۔ آسٹریلیا کو بنگلہ دیش اور ویسٹ انڈیز کے خلاف میچز کھیلنا ہیں۔

ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کی دفاعی چیمپئن ویسٹ انڈیز کی ٹیم اس وقت گروپ ون میں پانچویں نمبر پر ہے جس نے اب تک ایونٹ میں تین میچز کھیلے ہیں اور اس کے دو پوائنٹس ہیں۔

ویسٹ انڈیز کے سیمی فائنل میں کوالیفائی کرنے کے بظاہر امکانات کم ہیں لیکن اگر وہ سیمی فائنل کی دوڑ میں رہنا چاہتی ہے تو اسے اپنے دونوں میچز بڑے مارجن سے جیتنا ہوں گے اور جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا کی ایک ایک شکست کا انتظار کرنا ہو گا۔

گرون ون میں شامل بنگلہ دیش اور سری لنکا کی ٹیمیں ایونٹ سے باہر ہو چکی ہیں۔

XS
SM
MD
LG