پاکستان نے کہا ہے کہ وہ عام انتخابات کے لیے غیر ملکی مبصرین کی یہاں آمد کا خیر مقدم کرتا ہے۔
جمعرات کو دفتر خارجہ کے ترجمان اعزاز احمد چودھری نے ہفتہ وار نیوز بریفنگ میں بتایا کہ برطانیہ، آسٹریلیا، ترکی، موریشس، ملائیشیا، مالدیپ اور دولت مشترکہ کے رکن ممالک نے اپنے مبصرین بھیجنے کی درخواست کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان آزادانہ، منصفانہ اور شفاف انتخابات کے انعقاد کے لیے پرعزم ہے اور وہ غیر ملکی مبصرین کا خیر مقدم کرتا ہے۔ ان کے بقول اس سے ملک کی ساکھ کو بہتر کرنے میں مدد ملے گی۔
یورپی یونین بھی پاکستان میں انتخابات کا جائزہ لینے کے لیے 110 مبصرین بھیجنے کا اعلان کرچکی ہے۔ جب کہ رواں ہفتے ہی یورپی یونین کے مبصر مشن نے باقاعدہ طور پر اپنے کام کا آغاز کیا تھا۔
اعزاز احمد چودھری کا کہنا تھا کہ یورپی یونین کے مبصرین کا فاٹا یا بلوچستان نہ جانے کا فیصلہ ان کا اپنا ہے۔
انھوں نے بتایا کہ الیکشن کمیشن سے خصوصی اجازت نامہ اور اندراج کے بعد تمام مبصرین کو وزارت داخلہ ملک میں سفر کے بارے میں ہدایت نامہ جاری کرے گی۔
جمعرات کو دفتر خارجہ کے ترجمان اعزاز احمد چودھری نے ہفتہ وار نیوز بریفنگ میں بتایا کہ برطانیہ، آسٹریلیا، ترکی، موریشس، ملائیشیا، مالدیپ اور دولت مشترکہ کے رکن ممالک نے اپنے مبصرین بھیجنے کی درخواست کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان آزادانہ، منصفانہ اور شفاف انتخابات کے انعقاد کے لیے پرعزم ہے اور وہ غیر ملکی مبصرین کا خیر مقدم کرتا ہے۔ ان کے بقول اس سے ملک کی ساکھ کو بہتر کرنے میں مدد ملے گی۔
یورپی یونین بھی پاکستان میں انتخابات کا جائزہ لینے کے لیے 110 مبصرین بھیجنے کا اعلان کرچکی ہے۔ جب کہ رواں ہفتے ہی یورپی یونین کے مبصر مشن نے باقاعدہ طور پر اپنے کام کا آغاز کیا تھا۔
اعزاز احمد چودھری کا کہنا تھا کہ یورپی یونین کے مبصرین کا فاٹا یا بلوچستان نہ جانے کا فیصلہ ان کا اپنا ہے۔
انھوں نے بتایا کہ الیکشن کمیشن سے خصوصی اجازت نامہ اور اندراج کے بعد تمام مبصرین کو وزارت داخلہ ملک میں سفر کے بارے میں ہدایت نامہ جاری کرے گی۔