پاکستان کے الیکشن کمیشن نے 2018ء کے عام انتخابات کے لیے مجموعی طور پر نو لاکھ پولنگ عملے کی تربیت کے عمل کا آغاز کر دیا ہے۔
کمیشن کے مطابق پہلے مرحلے میں لیڈ ٹرینرز یعنی دوسروں کو رہنمائی کرنے والے عملے کی تربیت شروع کی گئی ہے اور یہ کام پانچ سے 16 مارچ تک ملک کے چاروں صوبائی دارالحکومتوں میں جاری رہے گا۔
الیکشن کمیشن نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ تمام ’لیڈ ٹرینرز‘ کمیشن کے افسر ہیں اور یہ نو لاکھ پولنگ عملے کی تربیت کا پہلا مرحلہ ہے۔
بیان کے مطابق دوسرے مرحلے میں تین ہزار ’’ماسٹرز ٹرینرز‘‘ کو تربیت دی جائے گی جو یکم اپریل 2018ء سے شروع ہو گی۔
آخری مرحلے میں پولنگ عملے کو تربیت دی جائے گی اور یہ مرحلہ مئی 2018ء سے شروع ہوگا۔
الیکشن کمیشن نے آئندہ عام انتخابات کے لیے تیاریاں شروع کر رکھی ہیں اور کئی انتظامی اُمور کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔
رواں سال کے اوائل میں کمیشن نے انتخابی فہرستوں پر نظرِ ثانی کے کام کا بھی آغاز کیا تھا جس کے بعد تمام انتخابی فہرستوں کو ہر ضلعے کے مقرر کردہ ’’ڈسپلے سینٹرز‘‘ یعنی مخصوص مراکز میں آویزاں کیا جائے گا تاکہ رائے دہندگان انتخابی فہرستوں کا جائزہ لے سکیں اور اگر چاہیں تو اپنے ناموں کے اندراج یا منتقلی اور درستگی کے لیے درخواستیں دے سکیں۔
الیکشن کمیشن کا اندازہ ہے کہ نظرِ ثانی کے بعد انتخابی فہرستوں میں درج رائے دہندگان کی تعداد 10 کروڑ 40 لاکھ سے تجاوز کر جائے گی۔
حال ہی میں الیکشن کمیشن نے لگ بھگ ایک کروڑ ایسی خواتین ووٹرز کی رجسٹریشن کی مہم کا آغاز کیا تھا جن کی عمریں 18 سال سے زائد ہیں لیکن شناختی کارڈ نہ ہونے یا دیگر وجوہات کے سبب وہ ووٹ ڈالنے کی اہل نہیں ہیں۔
اس مہم کے دوران ملک کے 79 اضلاع میں خواتین کو شناختی کارڈ حاصل کرنے کی طرف راغب کیا جارہا ہے تاکہ ووٹر فہرستوں میں ان کا اندراج ہو سکے۔